شادی کی تقریب کے بعد وداع ہوتے ہوئے دلہن نے اپنے والد کی پیشانی کا بوسہ لیا اور ان کے ہاتھ میں کوئی چیز تھما دی۔
تقریب میں موجود تمام حاضرین حیران تھے کہ آخر دلہن نے وہ کون سی چیز اپنے والد کو دی ہے؟
والد نے تقریب میں موجود شرکاء کے تجسس کو ایسے محسوس کیا جیسے تمام لوگوں کی نظریں اس پر گڑی ہیں کہ وہ کب اس راز کو آشکار کرتا ہے؟
بالآخر اس نے بلند آواز میں اعلان کیا :
"خواتین و حضرات! آج میری زندگی کا خوش نصیب ترین دن ہے ۔۔۔"
پھر اس نے ہاتھ اٹھا کر وہ چیز بتائی جو اس کی دختر نیک اختر نے اسے تھمائی تھی ۔۔۔
"میری عزیز از جان بیٹی نے آخر کار ۔۔۔ آخر کار میرا کریڈٹ کارڈ مجھے واپس لوٹا دیا ہے ۔۔۔"
تمام محفل زعفران زار ہو گئی ۔۔۔ سوائے ۔۔۔ بچارے شوہر نامدار کے!!
Author Details
Hyderabadi
بہت خوب ۔ ۔
جواب دیںحذف کریںمیں بھی تجسس میں مبتلا ہو گیا کہ آخر کیا چیز ہوگی ؟؟؟
مگر بےچارہ دلہا تو اب لٹ جائے گا۔۔۔
ہا ہاہا ۔ ۔
ہا ہا ہا
جواب دیںحذف کریںبہت خوب
=))
کمال تجسس پیدا کیا ہے آپ نے ۔ زمانہ جدید کی باتیں ہیں جی
جواب دیںحذف کریںہاہاہاہاہا
جواب دیںحذف کریںزبردست۔میں خود بھی کافی متجسس ہوا تھا۔