تلنگانہ کے انجینئرنگ کالجوں میں داخلے ریاستی سطح کے مسابقتی امتحان
ایمسیٹ - EAMCET
کے ذریعے عمل میں آتے ہیں۔ اس سال یہ امتحان 3/ تا 6/مئی کو ریاست کے مختلف مقامات پر عمل میں آیا تھا جس میں تقریباً ایک لاکھ 40 ہزار طلبا نے شرکت کی۔ 9/جون کو نتائج کا اعلان ہوا اور تقریباً ایک لاکھ 10 ہزار طلبا نے کامیابی حاصل کی۔ 10 سرکاری اور تقریباً 350 پرائیویٹ کالجوں کے مختلف انجینئرنگ شعبہ جات (کمپیوٹر، الکٹرانکس، الکٹریکل، میکانکل، کیمیکل، سول وغیرہ) میں داخلوں کے لیے کونسلنگ کا آغاز متعلقہ سرکاری ادارے نے 6/جولائی کو کیا اور داخلوں کا دوسرا اور فائنل راؤنڈ 27/جولائی کو اختتام پذیر ہوا۔
شہر حیدرآباد میں دو یونیورسٹیوں کے گورنمنٹ انجینئرنگ کالجس معروف ہیں۔ عثمانیہ یونیورسٹی اور جے۔این۔ٹی۔یو (جواہرلال نہرو ٹیکنالوجی یونیورسٹی)۔ قومی سطح پر عثمانیہ کا رینک 60 واں اور جے۔این۔ٹی۔یو کا 81 واں ہے۔ ان دو سے ہٹ کر مشہور و مقبول اور نہایت اعلیٰ معیاری تعلیم کے حوالے سے تین پرائیویٹ کالجس ہیں:
1) چیتنیہ بھارتی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی۔
2) وساوی کالج آف انجینئرنگ
اور
3) ایم۔وی۔ایس۔آر کالج آف انجینئرنگ۔
عموماً قابل اور ذہین طلبا متذکرہ بالا پانچ کالجس میں داخلے کو ترجیح دیتے ہیں (بشرطیکہ مسابقتی امتحان ایمسیٹ میں حاصل شدہ رینک بھی اتنا ہی اعلیٰ ہو)۔
ذیل میں بالا 5 کالجس (کے کچھ مشہور شعبوں) میں مسلم طلبا کے داخلے کا رجحان ملاحظہ فرمائیں:
(یہ واضح رہے کہ ۔۔۔ مسلمانوں کے کچھ طبقات کو بی۔سی۔ای [پسماندہ طبقہ] زمرہ کے تحت 4 فیصد تحفظات بھی حاصل ہیں)۔
عثمانیہ یونیورسٹی کالج آف انجینئرنگ، حیدرآباد
(تمام شعبوں میں 60 نشستیں)
کمپیوٹر سائنس: 5 ، الکٹرانکس اور کمیونکیشن: 3 ، الیکٹریکل: 3 ، میکانکل: 6 ، سول: 3۔
جے۔این۔ٹی۔یو کالج آف انجینئرنگ، حیدرآباد
(تمام شعبوں میں 60 نشستیں)
کمپیوٹر سائنس: 3 ، الکٹرانکس اور کمیونکیشن: 2 ، الیکٹریکل: 4 ، میکانکل: 3 ، سول: 3۔
چیتنیہ بھارتی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، حیدرآباد
(کمپیوٹر/الکٹرانکس میں 126 نشستیں، الیکٹریکل/میکانکل/سول میں :84)
کمپیوٹر سائنس: 7 ، الکٹرانکس اور کمیونکیشن: 6 ، الیکٹریکل: 6 ، میکانکل: 4 ، سول: 3۔
وساوی کالج آف انجینئرنگ، حیدرآباد
(کمپیوٹر/الکٹرانکس میں 126 نشستیں، الیکٹریکل/سول میں :42 ، میکانکل: 84)
کمپیوٹر سائنس: 8 ، الکٹرانکس اور کمیونکیشن: 6 ، الیکٹریکل: 2 ، میکانکل: 6 ، سول: 2۔
ایم۔وی۔ایس۔آر کالج آف انجینئرنگ، حیدرآباد
(کمپیوٹر/الکٹرانکس/سول میں 126 نشستیں، الیکٹریکل/میکانکل میں :84)
کمپیوٹر سائنس: 7 ، الکٹرانکس اور کمیونکیشن: 6 ، الیکٹریکل: 4 ، میکانکل: 5 ، سول: 6۔
(نوٹ: بالا فہرست میں صرف 4 کو چھوڑ کر باقی تمام مسلم طلبا پسماندہ طبقہ بی۔سی۔ای زمرہ سے ہیں)۔
تلنگانہ کے انجینئرنگ کالجز کی فیستلنگانہ کے انجینئرنگ/فارمیسی کالجس نے اپنی سالانہ فیس میں اضافہ کے ضمن میں ریاستی حکومت سے کافی عرصہ تک احتجاج کیا تھا، پھر ہائیکورٹ میں بھی درخواست داخل کی، جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی۔
بحوالہ:
TAFRC fixes fee for professional colleges in Telangana
اب تقریباً سرکاری/غیرسرکاری اور اقلیتی انجینئرنگ/فارمیسی کالجس کی سالانہ فیس میں رواں سال 2019 سے اضافہ ہو چکا ہے۔
چند اہم کالجس کی سابقہ و موجودہ فیس:
سرکاری
***
کالج نام // سابقہ فیس // حالیہ فیس
جے۔این۔ٹی۔یو // 10,000 // 18,000
عثمانیہ یونیورسٹی کالج آف انجینئرنگ // 10,000 // 18,000
غیرسرکاری
***
کالج نام // سابقہ فیس // حالیہ فیس
چیتنیہ بھارتی (سی۔بی۔آئی۔ٹی) // 1,10,000 // 1,34,000
وساوی // 86,000 // 1,30,000
مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی // 87,900 // 1,08,000
اقلیتی
***
کالج نام // سابقہ فیس // حالیہ فیس
مفخم جاہ انجینئرنگ کالج // 85,000 // 1,10,000
دکن انجینئرنگ کالج // 62,500 // 69,000
نواب شاہ عالم خان انجینئرنگ کالج // 30,250 // 73,000
یہ بھی پڑھیے
ہندوستانی اعلیٰ تعلیم - معیاری مسابقتی امتحان جے۔ای۔ای
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں