ہندوستانی اعلیٰ تعلیم - معیاری مسابقتی امتحان جے۔ای۔ای - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2019/01/09

ہندوستانی اعلیٰ تعلیم - معیاری مسابقتی امتحان جے۔ای۔ای

iit-jee
ہندوستانی اعلیٰ تعلیم - معیاری مسابقتی امتحان جے۔ای۔ای
IIT - JEE (Mains)

تعلیمی سال 2019 کے لیے، اس اعظم ترین مسابقتی امتحان کا آغاز ملک کے طول و عرض میں 8/جنوری سے ہو چکا ہے اور اختتام 12/جنوری کو ہوگا۔
ہندوستان میں آئی۔آئی۔ٹی (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی) وہ واحد قومی تعلیمی ادارہ ہے جو دنیا بھر میں انجینئرنگ/آرکیٹکچر و پلاننگ کی اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے ایک مفرد و اعلیٰ معیاری شناخت رکھتا ہے۔ آج سے تقریباً 25 سال قبل صرف پانچ آئی۔آئی۔ٹی (کھرگپور، دہلی، ممبئی، کانپور اور مدراس) ہندوستان میں قائم و معروف تھے۔ لیکن آج ان کی تعداد 23 ہے۔ جن میں حیدرآباد کا آئی۔آئی۔ٹی بھی شامل ہے۔
قومی و بین الاقوامی شناخت حاصل کرنے میں جتنی بھی ہندوستانی شخصیات معروف ہیں، ان میں سے تقریباً تمام آئی۔آئی۔ٹی سے ہی فارغ التحصیل ہیں۔ مثلاً سابق وزیر دفاع اور موجودہ وزیراعلیٰ گوا منوہر پاریکر، سابق گورنر ریزرو بنک آف انڈیا رگھورام راجن، وزیراعلی دہلی اروند کجریوال، آدھار ادارہ یو۔آئی۔اے کے چیرمین نندن نیلکنی، مشہور انگریزی ناول نگار چیتن بھگت، گوگل کے سی۔ای۔او سندر پچائی، سن مائیکروسسٹمز کے ایک بانی رکن ونود کھوسلہ، فلپ کارٹ کے بانیان سچن بنسل اور بنی بنسل ۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔
یہ بھی ایک معروف بات ہے کہ ہندوستانی سول سروس (آئی۔اے۔ایس) کے لیے جو امیدوار منتخب ہوتے ہیں ان میں اکثریت آئی۔آئی۔ٹی کی تعلیم یافتہ ہوتی ہے۔
جے۔ای۔ای (بنیادی - mains) میں درکار (اعظم ترین) نمبرات سے کامیابی ملنے پر ہی جے۔ای۔ای (ایڈوانس) کے مسابقتی امتحان میں شرکت کی اجازت ملتی ہے۔
سائنس/انجینئرنگ/ٹیکنالوجی میں چار/پانچ سالہ گریجویشن کے لیے، کہا جاتا ہے کہ اوسط سے زیادہ ذہین ظالب علم بھی آئی۔آئی۔ٹی میں داخلے کا یہ مسابقتی امتحان کامیاب کرنے میں دقت محسوس کرتا ہے۔ اور عموماً طلبا کی اکثریت دوسری مرتبہ کی کوشش میں ہی (جے۔ای۔ای ایڈوانس میں) کامیابی حاصل کر پاتی ہے۔ اور اسی ایڈوانس امتحان میں نمایاں نمبرات سے کامیابی، آئی۔آئی۔ٹی میں داخلے کی ضامن ہے۔
یعنی کہ ۔۔۔ کسی بھی ذہین طالب علم کے لیے ۔۔۔ یہ ایک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے!!
چند ملاحظات:
* امسال 2019 سے جے۔ای۔ای (mains) سال میں دو بار یعنی جنوری اور اپریل میں ہوگا۔
* جے۔ای۔ای (ایڈوانس) حسب روایت سال میں صرف ایک بار یعنی ماہ مئی میں۔
* جے۔ای۔ای کے ان دونوں امتحانوں میں غلط جواب پر منفی نمبر دئیے جاتے ہیں۔
* کوئی بھی طالب علم (بارہویں جماعت) جے۔ای۔ای (ایڈوانس) امتحان میں دو سے زائد بار شرکت نہیں کر سکتا!
* اس سال سے دونوں امتحان صرف آن لائن منعقد ہوں گے (سوائے آرکیٹکچر امتحان کے)
* یہ دونوں اعلیٰ مسابقتی امتحان قومی سطح کا ادارہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این۔ٹی۔اے) منعقد کرواتا ہے۔
* سال 2018 کے بعد سے، تمام 23 آئی۔آئی۔ٹی اداروں میں جملہ تقریباً 11,280 نشستیں دستیاب ہیں۔
* آئی۔آئی۔ٹی میں مطلوبہ رینک نہ آنے پر، کامیاب طلبا کے لیے دوسرا انتخاب "نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این۔آئی۔ٹی)" میں داخلہ ہوتا ہے۔ ہندوستان میں اس وقت جملہ 31 این۔آئی۔ٹی ہیں۔ این۔آئی۔ٹی بھی آئی۔آئی۔ٹی کی طرح مرکزی حکومت کے زیرتحت ہوتے ہیں مگر ان کا درجہ آئی۔آئی۔ٹی کے بعد ہے۔
* ہندوستانی ریاستوں کی مختلف جامعات کے تحت جو دیگر سرکاری و غیرسرکاری انجینئرنگ/آرکیٹکچر کالجز قائم ہیں، ان میں داخلے کے لیے، ہر ریاست اپنی اپنی ریاستی سطح پر مسابقتی امتحان منعقد کرواتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں