© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
21/دسمبر/2023ء
*****
ڈنکی (شاہ رخ خان / ہندی)
بمقابلہ
سالار (پربھاس / تلگو، تمل، کنڑا، ملیالم اور ہندی)
پٹھان اور جوان کی شاندار کامیابی کے بعد رواں سال کے آخری مہینے میں ریلیز ہونے والی کنگ خان کی تیسری فلم "ڈنکی"، جس کا سب سے زیادہ انتظار کیا جا رہا تھا، آج جمعرات 21/دسمبر 2023ء کی صبح ہندوستان بھر کے سینما گھروں میں ریلیز ہو چکی ہے۔
فلم بینوں کا اشتیاق اور تجسس اس بات پر ہے کہ ایک ساتھ ریلیز ہونے والی دو معرکۃ الآرا فلموں میں سبقت کسے حاصل ہوگی؟ ایک طرف بین الاقوامی سطح پر مشہور بالی ووڈ بادشاہ شاہ رخ خان المعروف کنگ خان ہیں تو دوسری طرف ہندوستان کے اولین پین-انڈیا اسٹار پربھاس!
جنوبی ہند کے نامور سپراسٹار پربھاس نے اپنی فلموں باہوبلی حصہ اول (2015ء) اور باہوبلی حصہ دوم (2017ء) کے ذریعے ہندوستان بھر میں پہلے پین-انڈیا (PAN: presence across nation) اسٹار کا خطاب حاصل کیا تھا جو آج تک صرف انہی کے حصے میں ہے۔ انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے اپنی فلموں کے بل بوتے پر تلگو فلم انڈسٹری (ٹالی ووڈ) کے باکس آفس کلکشن کے درجہ کو بلند کرتے ہوئے اسے ہندوستان کی عظیم الشان اور دیوقامت ہندی فلم انڈسٹری (بالی ووڈ) کی مساوی سطح پر پہنچایا۔ ہر چند کہ ان کی پچھلی تین فلمیں کامیابی کی اس عظیم سطح کو چھو بھی نہ سکیں بلکہ ایک معنوں میں فلاپ/اوسط قرار پائیں، یعنی: ساہو (2019ء)، رادھے شیام (2022ء) اور ادی پرش (2023ء) ۔۔۔ اس کے باوجود پربھاس کے اسٹارڈم میں کوئی کمی نہیں آئی اور ان کے مداح اور عام فلم بین ان کی آنے والی تین فلموں کے شدت سے منتظر رہے ہیں: سالار (حصہ اول: 22/دسمبر 2023ء)، کالکی 2898 (2024ء) اور کن نپّا (2024ء)۔
جنوبی ہند و شمالی ہند کا روایتی نظریاتی و جغرافیائی اختلاف اس وقت ابھر کر سامنے آیا جب 'ڈنکی' اور 'سالار' کی سرکٹ وار ڈسٹری بیوشن میں ناانصافی کا پہلو محسوس کیا گیا۔ اس کی تفصیل سے قبل یہ جاننا ضروری ہے کہ ہندوستانی فلموں کی ڈسٹری بیوشن کے سرکٹ (علاقے) کون کون سے ہیں؟ ایک دلچسپ بات یہ بھی یاد رہے کہ فلمی صنعت کے حوالے سے جب جنوبی ہند کے باشندگان شمال اور جنوب کی تقسیم کی بات کرتے ہیں تو "شمال" سے مراد جنوب کو چھوڑ کر باقی سارا ہندوستان لیا جاتا ہے!
شمالی ہند سرکٹس (Northern Territories)
1) بمبئی سرکٹ (ممبئی، گجرات، گوا، دادرا و نگر حویلی، مہارشٹر اور کرناٹک کے کچھ علاقے)
2) دہلی سرکٹ (دہلی، اترپردیش، اترکھنڈ)
3) مشرقی پنجاب سرکٹ (چنڈی گڑھ، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، لداخ، پنجاب)
4) مشرقی سرکٹ (جزائر انڈمان نکوبار، اروناچل پردیش، مغربی بنگال، بہار، جھارکھنڈ، آسام و متصل شمال مشرقی ریاستیں مع بھوٹان اور نیپال)
5) سی پی برار سرکٹ (مہارشٹر کا ودربھ علاقہ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے جنوب و مشرقی علاقہ جات)
6) سنٹرل انڈیا سرکٹ (مدھیہ پردیش کے شمالی و مغربی علاقہ جات)
7) راجستھان سرکٹ (ریاست راجستھان)
جنوبی ہند سرکٹس (Southern Territories)
8 ) نظام سرکٹ (تلنگانہ اور مہارشٹر و کرناٹک کے وہ علاقے جو سابق ریاست حیدرآباد دکن میں شامل رہے)
9) آندھرا سرکٹ (ریاست آندھرا پردیش)
10) میسور سرکٹ (بنگلور اور کرناٹک کے وہ علاقے جو سابقہ ریاست میسور کا حصہ رہے)
11) تمل ناڈو سرکٹ (تمل ناڈو، کیرالہ، پڈوچیری اور جزائر لکشادیپ)۔
فلم 'سالار' کے فلم ساز اور انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جب ہم سب ایک ہی ملک کی فلمی صنعت کا حصہ ہیں تو اسی بنا پر صحت مند مسابقت ہونی چاہیے۔ لیکن شمالی ہند کے ڈسٹری بیوشن سرکٹ نے حسبِ روایتِ سابقہ اپنی زبان (ہندی) اور اپنے اسٹار (کنگ خان) کو ترجیح دی اور 'ڈنکی' کے مقابلے میں سالار کو کم اسکرین مہیا کیے گئے۔ خیر یہ معاملہ کسی طرح سلجھا لیا گیا۔ لیکن خود جنوبی ہند کے علاقے تلنگانہ کے معروف ملٹی پلیکس پی۔وی۔آر، آئی نوکس اور معراج نے وعدہ کے باوجود انصاف نہیں کیا اور 'سالار' کے مقابلے میں 'ڈنکی' کے ہورڈنگس کو زیادہ نمایاں اور بڑے پیمانے پر پیش کیا۔ لہذا اس بددیانتی سے ناراض ہو کر 'سالار' فلمساز کی طرف سے فلم کا ڈب ہندی ورژن جنوبی ہند سرکٹس میں ریلیز نہیں کیا جا رہا ہے۔ جنوبی ہند کے چاروں سرکٹ میں اصل تلگو فلم کے ساتھ اس کے صرف تین ڈب ورژن (تمل، کنڑا اور ملیالم) جاری کیے جا رہے ہیں۔
دوسری دلچسپ بات یہ ہے کہ نظام سرکٹ کے مرکزی علاقے یعنی شہر حیدرآباد دکن (بشمول قرب و جوار علاقے) میں 'ڈنکی' تقریباً ساٹھ (60) سینماگھروں میں ریلیز کی جا رہی ہے۔ اور 'سالار' کو تقریباً پچپن (55) سینما ہال ملے ہیں۔ (واضح رہے کہ متذکرہ بالا وجوہات کے باعث 'سالار' کو پی۔وی۔آر، آئی نوکس اور معراج ملٹی پلیکسز کے کسی بھی سینما ہال میں ریلیز نہیں کیا گیا ہے)۔
لیکن ۔۔۔
کیا 'ڈنکی' جنوب میں بالعموم اور حیدرآباد (دکن) میں بالخصوص 'سالار' پر سبقت حاصل کر پائے گی؟ زمینی صورتحال کے مطابق یہ بہت مشکل امر لگتا ہے۔ کیونکہ 'ڈنکی' (ہندی) اور 'سالار' (تلگو) کی ایڈوانس بکنگ ایک ساتھ پیر کو شروع کی گئی تھی اور کل بدھ (20/دسمبر) کی رات تک 'سالار' کے پہلے دن کے تمام شوز تقریباً نوے (90) فیصد فل ہو چکے تھے جبکہ اس کے مقابلے میں 'ڈنکی' کے پہلے دن کے تمام شوز کی ایڈوانس بکنگ کل بدھ (20/دسمبر) کی رات تک محض پچاس ساٹھ فیصد کے درمیان ہی رہی۔
ایک فلم بین کے تبصرے کے مطابق:
ڈنکی کا سالار سے کوئی موازنہ نہیں بنتا کیونکہ ڈنکی صرف ایک ہی زبان میں ریلیز کی گئی ہے جبکہ سالار اصل تلگو زبان کے شانہ بہ شانہ تمل، کنڑا، ملیالم اور ہندی ڈب ورژن میں پیش کی جا رہی ہے!
جنوبی ہند میں 'ڈنکی' کے مقابلے میں سب سے زیادہ اسکرین 'سالار' نے ریاست کیرالہ میں حاصل کیے ہیں، کیرالہ کے ایک فلم بین کا کہنا ہے:
پورے جنوبی ہند میں 'سالار' بلاشبہ 'ڈنکی' پر سبقت حاصل کرے گی کیونکہ ڈنکی ایک جذباتی فیملی فلم ہے ونیز صرف ایک ہی زبان ہندی میں ریلیز ہو رہی ہے لہذا اس نے کم اسکرین حاصل کر پائے ہیں۔۔۔ لیکن ایک بات یاد رہے کہ دن کے خاتمے پر وہی فلم کامیاب قرار پائے گی جس کا کنٹنٹ مضبوط ہو!
** ڈنکی
ریلیز تاریخ : جمعرات، 21/دسمبر 2023ء
پہلا شو : صبح 9 بجے
** سالار
ریلیز تاریخ : جمعہ، 22/دسمبر 2023ء
پہلا شو : علی الصبح 4 بجے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں