© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
16/فروری/2023ء
*****
کسی بھی معاشرے کی نفسیات اور اس کے عوامل کی بہترین نمائندگی اور ترجمانی ادب کے سوا کوئی نہیں کر سکتا۔ اپنے خول میں سمٹے رہیں گے تو نرگسیت کا تسلط ہوگا اور ہماری یہ نرگسیت اور خودپسندی ہمارے افکار کی ترسیل میں حائل ہوگی جس سے غلط فہمیاں بڑھ رہی ہیں، تنگ نظری بڑھ رہی ہے، عصبیت بڑھ رہی ہے، تشدد بڑھ رہا ہے۔ اپنا آنگن، اپنا آسمان، اپنا پیڑ اور اپنا کنواں سب کو عزیز ہوتا ہے لیکن جب وہ دوسروں کے آنگن، آسمان، پیڑ اور کنوئیں سے جا ملتے ہیں تو وسعت بھی آتی ہے اور تنگ نظری و عصبیت کے گھپ اندھیرے بھی چھٹتے ہیں۔ ترجمہ ہی اس جمود کو توڑ سکتا ہے، دوسری زبانوں اور ان زبانوں کے قارئین سے مکالمہ کر سکتا ہے۔
مذکورہ بالا قول، اشعر نجمی کے ایک دلچسپ مضمون "ترجمہ، لسانی عصبیت اور عالمگیریت" کا آخری پیراگراف ہے، جو سہ ماہی "تمثیل" (بھوپال) کے "ترجمہ نمبر" (جنوری تا دسمبر 2022ء) میں شائع ہوا ہے۔
واضح رہے کہ اشعر نجمی اپنے رسالہ "اثبات" کے دو ترجمہ نمبر ماضی میں شائع کر چکے ہیں۔ اول: اثبات کے چھٹا شمارہ "ترجمہ نمبر" کے عنوان سے اور دوم: اثبات کا 25 واں شمارہ "عالمی نثری ادب" کے عنوان سے تین جلدوں میں۔
سہ ماہی تمثیل (بھوپال) کا یہ تازہ شمارہ (ترجمہ نمبر) کل ہی بذریعہ ڈاک وصول ہوا۔ ترجمہ کے حوالے سے یقیناً ایک اہم شمارہ ہے۔ نو (9) وقیع مضامین اور نو (9) ترجمہ شدہ افسانوں کے علاوہ چند ترجمہ شدہ نظموں پر مشتمل۔
'اپنی بات' کے زیرعنوان اداریہ میں رسالہ کی مدیر ڈاکٹر نصرت مہدی نے یہ تو ضرور بتایا ہے کہ :
"۔۔۔ تراجم کے انتخاب میں بیشتر تراجم مطبوعہ ہیں لیکن کچھ غیرمطبوعہ بھی ہیں۔ اس انتخاب کو ترتیب دیتے ہوئے ہندوستان کے مختلف لسانی خطوں کو ترجیح دی گئی ہے اور کوشش کی گئی ہے کہ ہندوستانی علاقائی زبانوں اور ان سے وابستہ ثقافتوں کی نمائندگی ہو سکے ۔۔۔"
لیکن ڈائرکٹر مدھیہ پردیش اردو اکادمی نے یہ نہیں بتایا کہ 'تمثیل' اگر سہ ماہی ہے تو سال 2022ء کے دوران کس باعث اس کا صرف ایک شمارہ شائع ہو سکا؟ وجہ کا اظہار بہت ضروری اس لیے ہے کہ سرکاری رسائل کے ایسے معاملات شفافیت کے ناتے ریکارڈ پر رہنے چاہیے۔
مضمون نگار:
فرحت احساس، یعقوب یاور، خالد جاوید، اشعر نجمی، ڈاکٹر سیفی سرونجی، عذرا نقوی، خلیل الرحمان ایڈوکیٹ، ڈاکٹر ظفر محمود، ڈاکٹر صالحہ صدیقی
مترجم (افسانے):
ذکیہ مشہدی، ضیاالرحمن صدیقی، انیس اشفاق، احسن نشاط، یعقوب یاور، مظہر الحق علوی، اجمل کمال، عذرا نقوی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں