جیمس اسٹریٹ - یہ انگریزوں کے زمانے کی حوالات ہے! - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2021/07/01

جیمس اسٹریٹ - یہ انگریزوں کے زمانے کی حوالات ہے!

james street ramgopalpet police station secunderabad 1

© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
یکم/جولائی/2021
*****

جیمس اسٹریٹ پولیس اسٹیشن
نیا نام: رام گوپال پیٹ پولیس اسٹیشن (سکندرآباد)


حیدرآباد اور سکندرآباد کو جڑواں شہر کہا جاتا ہے۔ آصف جاہی دورِ حکمرانی میں 1798ء کے فوجی معاہدے کے تحت انگریزوں کی اتحادی فوج نے اپنے تقریباً آٹھ ہزار فوجیوں کے ساتھ اس مقام پر پڑاؤ ڈالا تھا تاکہ حکومت اور حکمران کی حفاظت کا فریضہ ادا کیا جا سکے۔ چونکہ اس وقت تیسرے نظام سکندر جاہ حکمراں تھے، لہذا انگریزوں نے تجویز دی کہ وہ اس علاقہ کا نام "سکندرآباد" رکھیں گے، یوں 1806ء میں حیدرآباد کے جڑواں شہر "سکندرآباد" کا قیام عمل میں آیا۔
(بحوالہ: مورخ و سماجی جہدکار پنکج سیٹھی)
ہرچند کہ سکندرآباد بنیادی طور پر فوجی چھاؤنی رہا مگر فوج کے تعاون کے لیے عوامی شہری آبادی میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔


لیفٹننٹ کرنل جیمس کرک پیٹرک [James Achilles Kirkpatrick] کی پیدائش 1764ء میں مدراس میں ہوئی تھی اور وہ برطانوی سفارتکار کی حیثیت سے 1798ء میں حیدرآباد دکن میں وارد ہوئے اور 1805ء میں اپنے انتقال تک حیدرآباد کے "ریسیڈنٹ" کے عہدہ پر فائز رہے۔ انہوں نے ہی "برٹش ریسیڈنسی" (حیدرآباد ریسیڈنسی یا کوٹھی ریسیڈنسی) کی عمارت 1798ء میں تعمیر کروائی تھی۔ آج یہی عمارت یونیورسٹی کالج برائے خواتین (عثمانیہ یونیورسٹی کالج فار ویمن، کوٹھی) کہلاتی ہے۔ برٹش/حیدرآباد ریسیڈنسی سے ویمن کالج میں تبدیلی 1949ء میں عمل میں آئی تھی۔


تو انہی صاحبِ بہادر کرنل جیمس کے نام سکندرآباد کی مرکزی سڑک موسوم کی گئی، یعنی "جیمس اسٹریٹ"۔ اور آزادئ ہند کے بعد جس کا نام بدل کر "مہاتما گاندھی روڈ" کر دیا گیا ہے۔ اس مرکزی شاہراہ پر سینکڑوں معروف و مقبول کاروباری ادارے قائم ہیں۔ گولڈ مارکٹ، کمپیوٹر مارکٹ، پیراڈائز ہوٹل، ہوٹل بھیما، فلپس، ہونڈا کار، چیرماس، آندھرا ہوزیری ، زم زم بیکری ، سدھا سوئٹس ، عبدالقادر اینڈ سنس ، رمیش واچ، یونیورسل بیکری وغیرہ۔


جیمس اسٹریٹ کے اسی علاقے میں نظام اسٹیٹ ریلوے نے سکندرآباد اسٹیشن کے بعد حیدرآباد-واڈی ریلوے لائن پر دوسرا بڑا اسٹیشن "جیمس اسٹریٹ" کے نام سے 1874ء میں تعمیر کیا تھا جو آج بھی اسی نام سے قائم ہے۔

james street ramgopalpet police station secunderabad 2

اسی طرح جیمس اسٹریٹ علاقے کا تھانہ "جیمس اسٹریٹ پولیس اسٹیشن" کے نام سے موسوم ہوا۔ سنہ 1900ء میں دیوان بہادر سیٹھ رام گوپال نے اس اسٹیشن کی تعمیر کے وقت اپنی طرف سے اسٹیشن کے اوپر کلاک ٹاور نصب کرایا تھا جو آج بھی فعال ہے۔ آزادئ ہند کے بعد حسب روایت اس تھانہ کے نام کی تبدیلی عمل میں آئی اور آج یہ "رام گول پیٹ پولیس اسٹیشن" کہلاتا ہے۔
مارچ 1998ء میں اس وقت کی (متحدہ ریاست) آندھرا پردیش کی حکومت نے اس عمارت کو ثقافتی ورثے کی حامل عمارت قرار دیا۔ 2016ء تک متعلقہ پولیس عملہ یہاں کارگزار رہا مگر عمارت کی مخدوش حالت کے سبب بلدیہ حیدرآباد نے اسے ستمبر 2016ء میں خالی کروا دیا۔

james street ramgopalpet police station secunderabad 3

120 سالہ تاریخی ورثہ کو بعض قوتیں بوجہ انسانی سلامتی منہدم کرنے پر مصر ہیں جبکہ تہذیبی و ثقافتی ورثے کی حفاظت میں سرگرم بعض سماجی جہدکار اور تنظیمیں اسے برقرار رکھنے کی مہم میں پیش پیش ہیں۔

یہ تحریر پاکستان کے اخبار "روزنامہ ایکسپریس" میں بھی 18/جولائی 2021ء کو شائع ہوئی ہے۔
تحریری صورت میں ایکسپریس نیوز کی ویب سائٹ کے شمارہ:18/جولائی میں یہاں پڑھی جا سکتی ہے:
جیمس اسٹریٹ - یہ انگریزوں کے زمانے کی حوالات ہے! مکرم نیاز

James Street Ramgopalpet Police Station at Secunderabad.
Pics credit: © Mukarram Niyaz. dated: 29th June '2021.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں