مجتبیٰ حسین کے منتخب کالم - ترتیب از حسن چشتی - pdf download - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2020/12/26

مجتبیٰ حسین کے منتخب کالم - ترتیب از حسن چشتی - pdf download

mujtaba-hussain-columns-hasan-chishti
حسن چشتی (پ: 15/اکتوبر 1930 ، م: 25/دسمبر 2020)
جامعہ عثمانیہ سے گریجویشن کر کے جامعہ عثمانیہ ہی کی انتظامیہ سے وابستہ ہوئے تھے جہاں 28 سال تک خدمات انجام دینے کے بعد 1979ء میں وظیفہ پر سبکدوش ہوئے اور بعدازاں سعودی عرب منتقل ہوئے جہاں سات برس تک مختلف خدمات انجام دینے کے بعد 1986ء میں امریکہ منتقل ہو گئے۔
اردو شعر و ادب سے انہیں خاصی دلچسپی رہی اور اپنے ادبی ذوق کی تسکین کے لیے مختلف اخبارات و رسائل میں کام بھی کیا۔ حیدرآباد میں کئی ادبی، سماجی اور فلاحی اداروں سے وابستہ رہے۔
سعودی عرب میں بزم اردو اور حیدرآباد دکن اسوسی ایشن کی بنیاد رکھی اور دونوں انجمنوں کے چھ برس تک صدر بھی رہے۔ شکاگو میں بھی وہ کئی انجمنوں سے وابستہ رہے۔ ایک عرصہ تک لاس اینجلس سے شائع ہونے والے کثیر الاشاعت ہفتہ وار "پاکستان لنک" کے، جو انگریزی اور اردو زبانوں میں شائع ہوا کرتا تھا، شکاگو میں بیورو چیف رہے۔ وہ کئی عالمی مشاعروں میں شرکت کر چکے ہیں۔
1988ء میں انہوں نے دہلی میں منعقدہ عالمی مشاعرہ میں امریکہ کی نمائندگی کی تھی اور اس موقع پر انہیں "اسرار الحق مجاز عالمی ایوارڈ" سے نوازا گیا۔ 1996ء میں انجمن طلبائے قدیم جامعہ عثمانیہ شکاگو نے انہیں "نمائندۂ دکن" کے اعزاز سے نوازا۔ 1996ء میں شہر شکاگو کی جانب سے انہیں سماجی خدمات کا سرکاری طور پر اعترافی ایوارڈ اور 1997ء میں ایلڈرس کونسل آف انڈیا کی جانب سے "آرکیٹکٹ آف اردو" ایوارڈ عطا کیا گیا۔ 1999ء میں شکاگو کی ایک نیم سرکاری سماجی تنظیم نے انہیں دو سال کے لیے اپنا ڈائرکٹر منتخب کیا۔ امریکن اردو رائٹرس سوسائٹی، لاس اینجلس، نے 2001ء میں انہیں "لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ" سے نوازا۔ اس کے علاوہ ان کی ادبی اور سماجی خدمات کے اعتراف کے طور پر کئی تنظیموں نے انہیں مختلف اعزازات سے سرفراز کیا ہے۔
امریکہ میں اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے ان کی کوششوں کو ساری اردو دنیا میں بنظر تحسین دیکھا جاتا ہے۔

25/دسمبر 2020 کو ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق صبح دس بجے کے قریب وہ شکاگو میں انتقال کر گئے۔
حیدرآباد کی ممتاز سماجی و ادبی شخصیت حسن چشتی کا امریکہ میں انتقال
جناب حسن چشتی کو خراج عقیدت کے بطور ان کی مرتب کردہ ایک کتاب "مجتبیٰ حسین کے منتخب کالم" پی۔ڈی۔ایف فائل شکل میں پیش خدمت ہے۔

واضح رہے کہ حسن چشتی صاحب نے مجتبیٰ حسین کے مضامین کو ایسے اہتمام سے ترتیب دیا جیسے یہ مضامین نہ ہوں بلکہ اس پر آشوب دور کے مشکل ترین سفر کی خوشگوار یادیں۔ مجتبیٰ حسین کے سفر ناموں،خاکوں اور تحریروں کو کتابی شکل میں مرتب کر کے انہوں نے دُنیا بھر میں اُردو زبان کے قاری کو موجودہ اور گذشتہ صدی کے ممتاز ادیبوں، شاعروں اور مفکروں سے متعارف کروایا ہے۔

حسن چشتی پر تحریرکردہ اپنے کالم "ذکر حسن چشتی اور ان کے شکاگو کا" میں مجتبیٰ حسین لکھتے ہیں ۔۔۔
حسن چشتی ہمارے ان دوستوں میں سے ہیں جو پچھلے بیس اکیس برسوں سے رہتے تو دیار غیر میں ہیں لیکن کچھ اس ڈھنگ سے رہتے ہیں کہ کبھی ہمیں یہ احساس نہ ہونے دیا کہ وہ ہم سے ہزاروں میل دور رہنے لگے ہیں۔ اس عرصہ میں شاید ہی کوئی مہینہ ایسا گزرا ہو جب ان کا کوئی خط نہ آیا ہو اور اگر خط نہ آیا ہو تو ان کا کوئی فون نہ آیا ہو اور اگر فون نہ آیا ہو تو ان کا کوئی دوست نہ آیا ہو۔
مانا کہ ادھر دس گیارہ برسوں میں حسن چشتی سے ہماری کوئی شخصی ملاقات نہ ہو سکی تھی لیکن اس کی تلافی اس طرح ہو جاتی تھی کہ آئے دن ان کی تصویریں اخباروں اور رسالوں میں چھپتی رہتی ہیں۔ مخفی مباد ہم حسن چشتی کو ’با تصویر حسن چشتی‘ کہتے ہیں۔ جب کتابیں با تصویر ہو سکتی ہیں،رسالے با تصویر ہو سکتے ہیں تو حسن چشتی با تصویر کیوں نہیں ہو سکتے۔پھر وہ ایک ایسی وجیہہ و شکیل، جامہ زیب اور دیدہ زیب شخصیت ہیں کہ ان کی جتنی بھی تصویریں چھپیں وہ کم ہیں۔
حسن چشتی کی خوبی یہ ہے کہ وہ بلا لحاظ مذہب و ملت و جنس ہر ایک کو اپنا گرویدہ بنا لیتے ہیں۔ ہمارے شاعر دوست افتخار نسیم، جو اصلاً پاکستانی ہیں،جب بھی شکاگو سے دہلی آتے ہیں اور ہم ان سے اپنے حیدرآبادی احباب کے بارے میں پوچھتے ہیں تو حسن چشتی کے سوائے کسی اور حیدرآبادی دوست کا ذکر نہیں کرتے۔ ان کی یہ شان محبوبی قابل رشک ہے۔ شکاگو میں ہمارے قیام کے آخری دنوں میں ہمارے پرانے دوست مصلح الدین سعدی بھی حیدرآباد سے وہاں آ گئے تھے۔ ان سے چونکہ حیدرآباد میں ہماری ملاقات نہیں ہو پاتی اس لئے سوچا کہ کیوں نہ شکاگو میں ان سے مل لیا جائے۔ حسن چشتی کا ذکر آیا تو انھوں نے ایک اچھی بات کی جو وہ اکثر کرتے رہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ:
حسن چشتی نے اپنی زندگی میں جو کارنامے انجام دئے ہیں ان کا صرف بیس فیصد احاطہ ہی ان کی شائع شدہ تصویروں میں ہو سکا ہے۔ ان کے اسّی فیصد کارنامے ایسے ہیں جن کا تحریری طور پر ذکر ہونا اب بھی باقی ہے۔

یہ بھی ڈاؤن لوڈ کیجیے:
لمس کی خوشبو (مدیر: اطیب اعجاز) - حسن چشتی نمبر
مجتبیٰ حسین کے سفرنامے (مرتب: حسن چشتی) - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

مجتبی حسین کے منتخب کالم - ترتیب از حسن چشتی
پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں ڈاؤن لوڈ کیجیے۔

تعداد صفحات: 376
pdf فائل سائز: 15MB
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Mujtaba Hussain Ke Muntakhab Columns.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں