ڈیڑھ متوالے - ابن صفی کا مشہور و مقبول ناول - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2020/08/16

ڈیڑھ متوالے - ابن صفی کا مشہور و مقبول ناول

بڑے سائز میں دیکھنے کے لیے تصویر پر کلک کیجیے
از: مکرم نیاز (حیدرآباد، انڈیا)۔
ڈیڑھ متوالے - ابن صفی کے مقبول کردار علی عمران (ایکسٹو) کا وہ یادگار اور معرکۃ الآرا ناول ہے جو 'ہمبگ دی گریٹ' سیریز (1: دلچسپ حادثہ - 2: بےآواز سیارہ) کا تیسرا اور آخری ناول ہے۔ ابن صفی اگست 1952 میں پاکستان منتقل ہو گئے تھے مگر ان کے ناول نکہت پبلیکیشنز الہ آباد کے پبلشر عباس حسینی کے ذریعے پابندی سے ہندوستان میں شائع ہوتے رہے۔ اس یادگار خاص نمبر کے پہلے ایڈیشن کا افتتاح 25/ نومبر 1962ء کو اس وقت کے وزیر داخلہ ہند عالی جناب لال بہادر شاستری کے ہاتھوں ہوا تھا۔ اور ایک ہفتہ میں ہی پہلے ایڈیشن کے فروخت ہو جانے کے باعث اس کا دوسرا ایڈیشن بھی 5/دسمبر 1962 کو شائع کیا گیا۔
پھر انیس سال بعد، یعنی ابن صفی کی وفات (جولائی 1980) کے تقریباً دو سال بعد 1982 میں اس ناول کا ری-پرنٹ عباس حسینی نے ہی نکہت پبلیکیشنز کے ذریعے شائع کیا۔
ذیل میں اسی ری-پرنٹ ایڈیشن کی تصاویر پیش ہیں۔
بڑے سائز میں دیکھنے کے لیے تصویر پر کلک کیجیے



ماہنامہ جاسوسی دنیا الہ آباد کا سنسنی خیز شاہکار
ڈیڑھ متوالے
مصنف: ابن صفی بی۔اے

قیمت سالانہ: چالیس روپے ، قیمت خاص نمبر: چھ روپے
جاسوسی دنیا۔ نکہت پبلیکیشنز --- الہ آباد - 3۔ فون نمبر: 50325

جملہ حقوق بحق پبلشرز محفوظ ہیں!

اس ماہنامہ میں شائع ہونے والے تمام واقعات اور کردار فرضی ہیں۔ اس سے کوئی مطابقت محض اتفاقیہ ہو سکتی ہے جس کے لیے مصنف یا پبلشر پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔

اس ناول کے ترجمے یا پردہ فلم پر لانے کے لیے تحریری اجازت حاصل کرنا ضروری ہے ورنہ الہ آباد کی عدالت میں چارہ جوئی کی جائے گی۔
1982ء

عباس حسینی ایڈیٹر، پرنٹر، پبلشر نے نکہت پبلیکیشنز کے لیے نیشنل آرٹ پرنٹرس الہ آباد میں چھپوا کر دفتر ماہنامہ جاسوسی دنیا الہ آباد-3 سے شائع کیا۔



اداریہ
آج انیس سال بعد جب ابن صفی کے عظیم شاہکار "ڈیڑھ متوالے" کا اداریہ لکھنے بیٹھا ہوں تو گذرے ہوئے لمحوں کی تمام یادیں ذہن میں تازہ ہو گئی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے ابھی کل ہی کی بات ہو کہ ابن صفی ساڑھے تین برس کی طویل خاموشی کے بعد یکدم سے بول اٹھے ہوں:
کیا سمجھتے ہو جام خالی ہے
پھر چھلکنے لگے سبو آؤ
اور پھر ۔۔۔!
پورے ملک میں خوشی اور مسرت کی ایک لہر دوڑ گئی تھی۔ تمام اخبارات اور رسائل میں ابن صفی کی صحتیابی کی خبر بہت نمایاں طور پر شائع ہونے لگی تھی اور اسی کے ساتھ ساتھ ادارۂ جاسوسی دنیا کی جانب سے بھی نہایت ہی عظیم پیمانے پر "ڈیڑھ متوالے" کی اشاعت کا اعلان کیا جا رہا تھا۔

25/ نومبر 1962ء کو یہ ہنگامہ خیز ناول منظر عام پر آنے والا تھا۔ تمام پڑھنے والے اور ایجنٹ حضرات اس عظیم شاہکار کا بےچینی سے انتظار کر رہے تھے اور جیسے جیسے وقت قریب آ رہا تھا ان کی بےچینیاں بڑھتی جا رہی تھیں۔

بالآخر 25/ نومبر کا وہ دن بھی آ گیا جب ادارے کی جانب سے "ڈیڑھ متوالے" کی رسم اجرا کا شاندار جشن منعقد کیا گیا تھا۔ ٹھیک ساڑھے آٹھ بجے صبح کو آنجہانی لال بہادر شاستری جی دفتر نکہت، نمبر 7، کولہن ٹولہ اسٹریٹ میں تشریف لائے تھے اور ان کی خدمت میں "ڈیڑھ متوالے" کی پہلی جلد پیش کی گئی تھی۔
اس عظیم شاہکار کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ صرف گیارہ یوم کے بعد یعنی 5/ دسمبر 1962 کو "ڈیڑھ متوالے" کا دوسرا ایڈیشن شائع کرنا پڑا تھا اور اس کی رسم اجرا عزت مآب عالی جناب سید علی ظہیر (سابق وزیر قانون) کے ہاتھوں انجام پائی تھی۔

ماضی کی یہ تمام یادیں آج بھی ذہن میں تابندہ ہیں لیکن افسوس کہ آج خوشی و مسرت کے بجائے دل میں رنج و غم کے جذبات موجزن ہیں۔ کل ابن صفی کی صحتیابی کی خوشی تھی اور آج اس کا غم ہے کہ انیس سال بعد جب "ڈیڑھ متوالے" کی دوبارہ اشاعت ہو رہی ہے تو ابن صفی ہمارے درمیان نہیں ہیں۔۔۔ صرف ماضی کی یادیں ہمارا عظیم سرمایہ رہ گئی ہیں اور اس ناول کا ہر جملہ پڑھنے والوں کے ذہن میں بھی ان کی یاد تازہ کرتا رہے گا۔
ڈیڑھ متوالے کی اس اشاعت کے موقع پر ہم اپنی اور آپ سب کی طرف سے عظیم مصنف ابن صفی کی خدمت میں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
-عباس حسینی
Daerh Matwalay, A novel of Imran series by Ibn-e-Safi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں