مخدوم محی الدین کی ایک بہت بہت بہت مشہور نظم
چارۂ گر
پہلی بار انٹرنیٹ کی اردو یونیکوڈ کمیونیٹی میں پیش کرنے کا اعزاز حاصل کرنے کی خاطر جب ہم نے کمپوز کی تو اس سے قبل گوگل چیکنگ کرنا بھول گئے تھے جبکہ یہ نظم یہاں پہلے سے موجود ہے۔
مخدوم کی یہ نظم تقریباً ساری اردو دنیا میں مشہور و مقبول ہے۔ بیشمار غزل گلوکاروں نے اسے ساز و آواز کے ساتھ گایا ہے جن میں جگجیت سنگھ بھی شامل ہیں۔ سب سے پہلی بار محمد رفیع نے حیدرآبادی موسیقار اقبال قریشی کی موسیقی کے ساتھ اسے 1964ء میں گایا تھا اور جسے فلم "چا چا چا" میں بھی فلمایا گیا تھا۔
کہا جاتا ہے کہ یہ نظم مخدوم نے ایک حقیقی المناک سانحے کے پسِ منظر میں تحریر کی تھی جس میں مخالف فرقوں کے دو چاہنے والوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا !
چارۂ گر
میکدے سے ذرا دور اُس موڑ پر
دو بدن پیار کی آگ میں جل گئے
اک چمیلی کے منڈوے تلے ۔۔۔
پیار حرفِ وفا
پیار اُن کا خدا
پیار اُن کی چِتا
دو بدن پیار کی آگ میں جل گئے
اک چمیلی کے منڈوے تلے ۔۔۔
اوس میں بھیگتے ہوئے
چاندنی میں نہاتے ہوئے
جیسے دو تازہ رو تازہ دم پھول پچھلے پہر
ٹھنڈی ٹھنڈی سبک رو چمن کی ہوا
صرفِ ماتم ہوئی !!!
کالی کالی لٹوں سے لپٹ
گرم رخسار پر اک پل کے لئے
رک گئی
دو بدن پیار کی ۔۔۔
ہم نے دیکھا انہیں
دن میں اور رات میں
نور و ظلمات میں
مسجدوں کے مناروں نے دیکھا انہیں
مندروں کے کواڑوں نے دیکھا انہیں
میکدے کی دراڑوں نے دیکھا انہیں
دو بدن پیار کی ۔۔۔
از ازل تا ابد یہ بتا چارۂ گر
تری زنبیل میں
نسخۂ کیمیائے محبت بھی ہے؟
کچھ علاج مداوائے اُلفت بھی ہے؟
دو بدن پیار کی آگ میں جل گئے
اک چمیلی کے منڈوے تلے ۔۔۔
متعلقہ روابط :
مخدوم محی الدین، عوامی شاعری کی تابندہ مثال : رضوان احمد
Makhdoom a people’s poet - a poem : Raza Rumi
Author Details
Hyderabadi
کس مخدوم کی بات ہے یہ؟
جواب دیںحذف کریںMakhdoom Ameen Fahim ya Makhdoom Faisal Saleh Hayat ya phir Makhdoom Javed Hashmi?????
جواب دیںحذف کریںthanks janab
جواب دیںحذف کریںThe poem is outstanding and I am glad that you posted it here
Salam
Raza Rumi
Abdul Qudoos & BILLA ...
جواب دیںحذف کریںیہاں مخدوم سے مراد ، حیدرآباد ، انڈیا کے مشہور انقلابی شاعر مخدوم محی الدین ہیں جو 1969ء میں وفات پا چکے ہیں۔