اِس کی جوتی اُس کے سر ۔۔۔ - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2008/12/18

اِس کی جوتی اُس کے سر ۔۔۔

اس خبر کے بارے میں بتانے کی تو کوئی ضرورت اب باقی نہیں رہی ہے کہ امریکہ کے رخصت ہوتے صدر جارج بش کو عراق میں ایک صحافی نے جوتے دے مارے۔ معلوم ہوا کہ جوتے "دس نمبری" تھے۔
ہمارے ہاں انڈیا میں برسوں قبل ایک فلم بنام دس نمبری آ چکی ہے۔

صدر بش پر جوتے پھینکنے کے فوری بعد انٹرنیٹ پر راتوں رات سینکڑوں ویڈیو گیمز پیش کر دئے گئے جن میں لاکھوں لوگ بش کو جوتوں سے مار رہے ہیں۔


دوسری طرف جوتے دے مارنے والے صحافی منتظر الزیدی کے متعلق خبریں کچھ یوں ہیں ‫:
‫- صحافی پر بدترین تشدد کرتے ہوئے اس کی پسلیاں اور بازو توڑ دئے گئے۔
‫- مصر کے ایک شخص نے اپنی 20 سالہ دختر کو زیدی کے نکاح میں دینے کی پیشکش کی ہے۔ دختر کا کہنا ہے کہ وہ اس پر فخر محسوس کرتی ہے کہ اس کا تعلق اس عراقی ہیرو سے ہو جائے۔
‫- منتظر زیدی کے ان جوتوں کو حاصل کرنے کے لئے سعودی عرب کے ایک 60 سالہ شخص نے ایک کروڑ ڈالر کی پیش کش کی ہے۔

بی-بی-سی اردو آن لائن کے صحافی عارف شمیم نے اپنی اس تحریر میں ایک نئے زاوئیے سے روشنی ڈالی ہے ۔۔۔

منتظر صاحب کا جذبہ کچھ بھی، ان کے ذہن میں جوتا پھینکتے ہوئے کچھ بھی ہو مگر انہوں نے ہم جیسے صحافیوں کے لیے ایک نئی مشکل کھڑی کر دی ہے۔ پہلے ہی ’شو بومبر‘ صاحب کی بدولت ہوائی اڈو پر جوتے ہاتھوں میں لیے جانا پڑتا تھا اب پریس کانفرنس میں بھی قلم اور کاغذ کے ساتھ جوتا بھی اٹھانا پڑا کرے گا۔

لیکن کیا اس کا اثر صدر بش پر کچھ ہوا۔ انہیں کی زبانی سنیئے‫:
‫’اگر آپ ’فیکٹس‘ (حقیقت) جاننا چاہتے ہیں تو وہ یہ ہے کہ جوتے کا نمبر دس ہے۔‫‘
دس نمبر بھی اردو محاورے میں بہت معنی خیز ہے۔

1 تبصرہ:

  1. کمال کرتے هو بھاءی نا تو بش اردو بولتا هے اور نا هی منتظر الزیدی تو پھر خواه ١٠ کا اردو سے جو بھی تعلق هو کام خوب هے

    جواب دیںحذف کریں