ورک (work) ، ڈئر لائف میں ایسا نہ کر
وائف کی فنگر (finger) پہ تُو ناچا نہ کر
ایڈیٹ (idiot) تجھ کو کہیں گے لوگ سب
ہاؤز (house) میں نیبر (neighbour) کے تُو جھانکا نہ کر
ڈیڈ (dad) کے جوتوں سے بچنا ہے اگر
لَو (love) کو اپنی اُن پہ تُو افشا نہ کر
یہی ہے رکوئسٹ (request) لیڈر سے مری
کنٹری (country) کا اپنے تُو سودا نہ کر
بھول بیٹھا ہے وائف (wife) ملتے ہی اُسے
گاڈ (god) سے تُو اس طرح دھوکا نہ کر
فیملی کا اپنی بھی کچھ کر خیال
ہوٹلنگ (hotling) میں اوروں پہ خرچا نہ کر
ایکسلنٹ (excellent) ہیں شعر تیرے سب سحر
فالٹ (fault) ان میں اب کوئی ڈھونڈا نہ کر
( شاعر : فرید سحر )
Author Details
Hyderabadi
خُوب
جواب دیںحذف کریںمیں نے ترپن سال قبل ولائیتی اُردو میں نظم لکھی تھی ۔ انشاء اللہ بیاض مل جانے پر نذر کرونگا
بہت خوب حیدرآبادی بھائی!
جواب دیںحذف کریںلیکن چند الفاظ قوسین میں انگریزی میں نہیں لکھے گئے ہیں؟