مخصوص حیدرآبادی الفاظ - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2007/12/11

مخصوص حیدرآبادی الفاظ

ایک وقت تھا جب حیدرآباد ایک تراشا ہوا نگینہ تھا اور حیدرآبادی تہذیب کے آگے لکھنوی تہذیب بھی پھیکی لگتی تھی ۔ اُس وقت شہرِ حیدرآباد امن و امان کا گہوارہ ، خلوص و محبت کی آماجگاہ اور تہذیب و اخلاق کا شہ پارہ تھا ۔ عوام بلا لحاظ مذہب و ملت ایک دوسرے کے ساتھ شیر و شکر کی طرح گھل مل کر رہا کرتے تھے ۔

مگر آج ، حیدرآبادی تہذیب کے بارے میں ہم صرف کتابوں میں پڑھا کرتے ہیں ۔ ماضی کے جھروکوں سے وقتاََ فوقتاََ اس سنہرے دور کی نقروی تہذیب و تمدن کی آگاہی گاہے بہ گاہے ہمیں ضرور ہوتی رہتی ہے ۔ ہم نے آج کے جدید تکنیکی مواصلاتی دور میں آنکھیں یوں تو کھول رکھی ہیں مگر ، آج کے حیدرآباد ، حیدرآبادی تہذیب اور موجودہ مغربی طرز کے ماحول کو دیکھ کر خود بخود ہماری آنکھیں عموماََ بند بھی ہو جاتی ہیں ۔

خیر ، اُس وقت کی تہذیب ، ثقافت اور انسانی قدریں نہ رہیں تو کیا ہوا ، ہم یہ سوچ کر اپنے دلِ ناتواں کو تسلی دے لیتے ہیں کہ آج اُس وقت کی شیریں زبان اور شہد کی سی مٹھاس والی بول چال اور مخصوص حیدرآبادی الفاظ آج بھی اس موجودہ معاشرے میں بولے جاتے ہیں ۔ جو شہر حیدرآباد کے سوا کسی دوسرے شہر میں استعمال نہیں کیے جاتے ۔
آئیے ان چند دلچسپ ، نایاب و نادر الفاظ کو حیدرآبادی لغت کے آئیے میں جانچنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

‫>> پرسوں
حیدرآبادی تہذیب کا وہ مشہور و مخصوص دن جسے گزرے ہوئے دو دن بھی ہو سکتے ہیں یا پھر ہفتے ، مہینے اور کئی سال بھی ہو سکتے ہیں ۔

‫>> ہَو
حیدرآبادی میں کثرت سے استعمال ہونے والا وہ عام لفظ جس کے معنی ’ہاں‘ کے ہوتے ہیں ۔ اور اسے تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ دونوں طبقے استعمال کرتے ہیں ۔

‫>> نکو
یہ وہ لفظ ہے جسے انکار کے وقت استعمال کیا جاتا ہے ۔ یہ اصل میں ’نہیں چاہئے‘ کا شارٹ فارم ہے ۔

‫>> نئیں
اس لفظ کے ذریعے نفی کا اظہار کیا جاتا ہے ۔ یہ لفظ دراصل ’نہیں‘ کا نعم البدل ہے ۔

‫>> ہَلّو
یہ لفظ درحقیقت ’ہَولے‘ کا بگاڑ ہے جس کے معنی ’آہستہ‘ کے آتے ہیں ۔

‫>> کئیکو
یہ لفظ ’کیوں‘ یا ’کس لئے‘ کے بدلے استعمال ہونے والا مشہور دکنی لفظ ہے جو لفظ ’کاہے کو‘ کا بگاڑ ہے ۔

---------
( معذرت! یہ تحریر ہمارے اُس پرانے بلاگ کی ہے جو اب موجود نہیں )
مضمون : حیدرآبادی لغت
مضمون نگار = سلطان سبحانی
(اقتباس بحوالہ : روزنامہ اعتماد ، حیدرآباد ، اتوار ایڈیشن ، 18۔ فبروری 07ء )

7 تبصرے:

  1. کیا حیدرآباد میں اب بھی اردو بولی جاتی ہے؟ اور کتنے فیصد بولی جاتی ہے؟

    جواب دیںحذف کریں
  2. آپ نے مجھے سکول میں ہمجماعت یاد کرا دیا ۔ اس کا چہرا اور اعلٰی اطوار میری نظروں کے سامنے آ گئے

    جواب دیںحذف کریں
  3. قدیر احمد صاحب ‫!
    آپ کے سوال کو پڑھ کر حیرت ہوئی۔ اسی سے معلوم ہوا کہ حیدرآباد (دکن) کے متعلق اردو زبان میں انٹرنیٹ پر کچھ زیادہ مواد دستیاب نہیں ہے، جس پر ہم جیسوں کو غالباً توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
    حیدرآباد میں زبانِ اوّل کے طور پر اردو ہی بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ اس کا تناسب 60 اور 70 فیصد کے درمیان ہے۔ دوسرے نمبر پر ریاست (آندھرا پردیش) کی ریاستی زبان "تلگو" ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  4. السلام علیکم

    بہت خوب میں آج آپ کا بلاگ بڑی غور سے دیکھتی رہی ایک دو تحاریر پڑھے بھی ہیں بہت اچھا لکھا ایسے لگا کہ ہر وہ بات میں جو کہنا چاہتی تھی وہ آپ نے قلم بند کرلیا شاید یہ ایک ہی شہر کے ہونا اس کی وجہہ ہو ۔آپ کا اپنے شہر سے محبت بہت اچھی بھی لگی ۔جیتے رہیں خوش رہیں بھائی

    جواب دیںحذف کریں
  5. کوثر بیگ :
    بلاگ پر آپ کی تشریف آوری ، تعریف اور حوصلہ افزائی کا بےحد شکریہ۔ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آپ کا تعلق بھی حیدرآباد سے ہے۔ شائد آپ نے ابھی ابھی بلاگنگ شروع کی ہے۔ امید ہے کہ ہمارے اپنے شہر فرخندہ بنیاد سے متعلق آپ کے بلاگ پر بھی بہت کچھ پڑھنے کو ملے گا۔

    جواب دیںحذف کریں
  6. بہت شکریہ آپ کے ریپلائی کرنے کے لئے میں نے بلاگ تو 2007 میں شروع کیا مگر اس کو اردو میں پورا تبدیل نہ کرسکی اور دوسوں کی رائے اور پڑھنے کے بعد کوئی بات کا پتہ ہی نہیں چلنے کا سوچ کر تو دل مانا نہیں اور ایک فورم میں جانے لگی ،حوصلہ آفزائی ملنے پر وہاں لکھ کر اپنا شوق پورا کرلیا مگر چند دنوں سےپھر اس بلاگ کی دنیا میں بہت ساروں کی تحاریر پڑھ کر دل مچلنے لگا تو دو تین بلاگ والے بھائیوں کو اردو تھیم میں تبدیل کرنے اور اردو ویب ایڈیٹر شامل کرنے کا طریقہ پوچھا مگر کسی نے مدد نہیں کی کیا کرتی چپ ہو رہی اگر آپ اس بات میں مدد کرسکتے ہیں تو پلیز میری مدد کرے پھر میں بھی اپنی بات آپ سب کے ساتھ سئیر کرسکوں گی ۔ اللہ اچھا رکھے بھائی آپکو۔۔۔

    جواب دیںحذف کریں
  7. کوثر بیگ :
    السلام علیکم۔ سیدھی طرف کے سائیڈ بار میں سب سے اوپر میرا ایمیل ایڈریس لکھا ہوا ہے ، اس پر ایک ایمیل کیجئے گا۔ بلاگ میں اردو کی شمولیت کا طریقہ میں آپ کو بتا دیتا ہوں۔

    جواب دیںحذف کریں