حیدرآبادی نوابی "دال" ‫! - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2007/12/09

حیدرآبادی نوابی "دال" ‫!

دعوت پر بلانا اور دعوت کھانا ، دو علیحدہ چیزیں ہیں۔
دعوت میں آنے کی ترغیب دینا ، یہ اس سے بھی بڑا فن ہے۔ مثلاً کسی صاحبِ اقتدار ، یوں سمجھئے کہ کسی وزیر باتدبیر یا کسی وزیر کے معتمد خاص (جو کام نکالنے کی پہلی سیڑھی ہوتا ہے) کو دعوت دینا ہو تو اس کا فن الگ ہے۔
اگر یہ کہا جائے کہ : "وزیر صاحب ، کیا آپ آج رات کا کھانا میرے ساتھ کھائیں گے؟‫"
تو وزیر صاحب جواباً انکار کر دیں گے۔
لیکن جب ان سے یوں تفصیل بیان کی جائے ۔۔۔۔۔۔
وزیر صاحب ! میں آپ کو وہ "حیدرآبادی دال" کھلاؤں گا جو آصف جاہی حکمرانوں اور ان سے پہلے قطب شاہی حکمرانوں کی من پسند ، دل پسند تھی۔

اس میں دال کو ایک کوری ہنڈیا میں بھگویا جاتا ہے ، رات بھر اسے دودھ میں ڈال کر کھلے آسمان کے نیچے امرود کے درخت سے لٹکا دیا جاتا ہے اور سورج کی پہلی کرن کے اس پر پڑتے ہی اسے نکال کر ، دھیمی آنچ پر رکھا جاتا ہے ، کوئلے پر پکایا جاتا ہے۔ کوئلے بھی وہ جو لکڑی سے نکلتے ہیں۔ یہ خیال رکھا جاتا ہے کہ ہنڈیا پر سورج کی دوسری کرن نہ پڑنے پائے اور کوئلے سانچے نہ ہوں صرف لکڑی سے نکلے ہوئے ہوں۔ اب اس کو دھیمی آنچ پر آدھ گھنٹہ رکھا جائے گا۔ پھر اسے اتار کر ایک دوسرے برتن میں ڈال کر آدھا گھنٹہ رکھا جائے گا۔ ایک دوسرے چولہے پر اس کا بگھار تیار ہوگا۔ توے پر چند لال مرچیں ، زیرہ ، باریک کتری ہوئی پیاز ، ڈال کر اس کا تڑکا لگایا جائے گا۔ گھی بالکل اصلی ہوگا۔ پھر اس بگھار کو دال میں ملایا جائے گا۔ پھر برتن کو کورے کپڑے سے ڈھانک دیا جائے گا۔ پھر آدھے گھنٹے بعد وہ قابلِ استعمال ، یعنی کھانے کے قابل ہو جائے گی۔

ایک معمولی سی دال کے بارے میں اگر کوئی اتنی تفصیل بیان کرے اور اسے آصف جاہی اور قطب شاہی حکمرانوں کے دسترخوان سے اتار کر وزیر موصوف کو کھلانے کی پیش کش کرے تو وزیر تو وزیر ، وزیرِ اعظم کے منہ میں بھی پانی آ جائے ‫!!

--------
مضمون : حلق برداری (طعنے بانے‫)
مضمون نگار = ذہانت علی بیگ
(اقتباس بحوالہ : روزنامہ اعتماد ، حیدرآباد ، اتوار ایڈیشن ، 18۔ نومبر 07ء )

2 تبصرے:

  1. کیا یہ دال کی اصلی ترکیب ہے یا محض مزاح کے طور پر لکھا گیا؟

    جواب دیںحذف کریں
  2. یہ اصلی دال پکانے کی اصلی ترکیب ہی ہے۔ ہاں گردش زمانہ کی بدولت اب ایسا پکوان ممکن بھی نہیں

    جواب دیںحذف کریں