© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
17/مارچ/2023ء
*****
اگر آپ کرسچن ہندو یہودی ہیں یا اسلام کے کسی بھی فرقے شیعہ ، سنی وہابی، دیوبندی، بریلوی، احمدیت سے تعلق رکھتے ہیں تو مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا۔ بحثیت انسان مجھے آپ کا احترام ہے۔ آپ کے عقائد اور نظریات جو بھی ہیں اس کا معاملہ آپ کے اور اللہ کے درمیان ہے۔
مذکورہ بالا متن ایک قلمکار کی فیس بک ٹائم لائن کی پوسٹ سے ماخوذ ہے۔ بظاہر تو بہت اچھا قول ہے اور ہر سنجیدہ باشعور اور کشادہ ذہن فرد اسی نظریے کا حامل ہوتا بھی ہے۔
بس ۔۔۔ اس متن میں ایک نمایاں غلطی ہے اور عموماً ایسی "غلطی" کو دہراتے رہنے کی ایک خاص مذہب کے معتقدین کو عادت سی ہے۔
جی ہاں، میرا اشارہ احمد یت/قاد یانیت کے حاملین کی طرف ہے۔
یہ آج کی دنیا کی ایک جانی مانی حقیقت ہے کہ قاد یانیت/احمد یت ، مذہبِ اسلام کا کوئی فرقہ نہیں بلکہ اسلام سے علیحدہ ایک دوسرا مذہب ہے۔ دنیا کے تمام مسلم ممالک اسی اصول پر عمل پیرا ہیں اور قاد یانیوں کو غیرمسلم زمرے میں رکھتے ہیں۔ کسی قاد یانی یا کسی لبرل یا کسی دہریے یا کسی غیرمسلم کی جانب سے اس اصول کو نہ ماننے سے دنیا کی یہ حقیقت تبدیل نہیں ہو جاتی۔
چونکہ ختم نبوت، اسلام کا ایک انتہائی حساس موضوع ہے لہذا اس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا۔ جو کچھ لوگ ہنسی مذاق کے کمنٹس یا ایموجیز کے ذریعے اس انتہائی اہم اور حساس مسئلہ کا مذاق اڑانا چاہتے ہیں ان سے نہایت مودبانہ عرض ہے کہ۔۔۔
آپ بےشک کسی مذہب کو اختیار کرنے یا لامذہب ہونے کے انتخاب میں آزاد ہیں
اور
آپ بحیثیت ایک مہذب انسان کے، ہمارے لیے قابلِ قبول اور قابلِ احترام ہیں۔۔۔
لیکن مذہبِ اسلام کے عقائد دائمی ہیں۔۔۔ آپ اگر چاہتے ہیں کہ ان دائمی عقائد کو بدل کر، اپنے اچھے اور نیک اعمال کے ذریعے "مسلمان" کہلائے جائیں یا کہلائے جانے پر اصرار کریں تو یہ ناقابل قبول ہے۔
مسلمان، چاہے وہ کسی بھی فرقہ/طبقہ کا ہو یا کتنا بھی گناہگار ہو، ختمِ نبوت پر کامل ایمان رکھتا ہے۔
آپ نہیں رکھتے تو بےشک اپنے ساختہ مذہب پر قائم رہیے مگر "مسلمان" ہونے یا کہلانے پر اصرار مت کیجیے!
یہ نہ کوئی فتویٰ بازی ہے، نہ جذباتی نعرہ بازی، نہ توہینِ رسالت کا الزام اور نہ ہی کسی کو کسی کے خلاف اکسانے کا عمل۔ بلکہ یہ مسلم دنیا کی اس سادہ سی حقیقت بیانی کا اظہار ہے کہ:
دنیا کا ہر مسلمان اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی ماننا اپنے ایمان کا حصہ سمجھتا ہے، جو نہیں مانتا وہ کسی اور مذہب کا پیروکار ضرور ہو سکتا ہے لیکن اسلام کا نہیں!
کوئی یہ کھلی حقیقت نہیں مانتا تو یہ اس کا ذاتی مسئلہ ہو سکتا ہے، اسلام یا مسلمان کا نہیں!!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں