قرآن کریم کے نادر و نایاب نسخوں کی تصویری نمائش حیدرآباد میں - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2022/04/22

قرآن کریم کے نادر و نایاب نسخوں کی تصویری نمائش حیدرآباد میں

Quran exhibition

© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
22/اپریل/2022
*****

قرآن کریم کے نادر و نایاب نسخوں کی تصویری نمائش حیدرآباد میں - جمعہ 8/اپریل 2022ء تا ختمِ رمضان (2/مئی)۔
کچھ دن قبل اسی نمائش کا ذکر کیا تھا۔ آج اس تاریخی متنوع نمائش کے مشاہدے کا موقع ملا۔ یہ نمائش ابوالکلام آزاد نیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، باغ عامہ، نامپلی، حیدرآباد میں جاری ہے۔ اس نمائش میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیؐ کے زمانے سے لے کر آج تک کے نادر و نایاب قرآنی نسخہ جات مع ان کے عکس پیش کیے گئے ہیں۔ سونے و جواہرات سے مزین خط، خط حجازی، خط کوفی، خط نسخ و خط نستعلیق وغیرہ کی مختلف ممالک میں عہد بہ عہد ترقی و تبدیلیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔
کل ہی امریکہ کے ڈیوڈسن کالج کی پروفیسر سارہ فاطمہ وحید نے اس نمائش کا بغور معائنہ کرتے ہوئے دمشق، ایران، عہد خلافتِ عثمانیہ، عہد تیموریہ اور مغل عہد کے نمونوں میں خصوصی دلچسپی دکھائی تھی۔


اس نمائش میں قرآن، حدیث اور دعاؤں وغیرہ کی خطاطی اور طغروں کے 100 سے زائد نمونے پیش کیے گئے ہیں۔ نمائش کے منتظم (سکریٹری ابوالکلام آزاد انسٹی ٹیوٹ) احمد علی صاحب کے مطابق، اس نمائش میں موجود متعدد نسخے ایسے ہیں جن کی فی قیمت ہندوستانی کرنسی میں دس لاکھ سے زائد ہے۔ راقم نے کوئی 100 تصاویر لی ہیں، جنہیں فرصت ملنے پر پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں جلد پیش کیا جائے گا۔ فی الحال سات تصویریں پیش خدمت ہیں۔

1) تفسیرِ حسینی (ہندوستان میں اردو و فارسی کا اولین ترجمہ مع فارسی تفسیر)۔
2) قرآن کریم واوی (جس کی ہر سطر کا آغاز حرف "و" سے ہوتا ہے)۔
3) شاہ ایران رضا شاہ پہلوی نے بیسویں صدی کی چھٹی دہائی میں حیدرآباد (دکن) آمد کے موقع پر ادارہ ھذا کو قرآن کا یہ نسخہ تحفتاً عطا کیا۔
4) دورِ رسالتؐ مآب (ساتویں صدی ہجری) کا خطِ حجازی
5) عہدِ خلافتِ عثمانیہ کے خطِ نسخ کا نمونہ (خطاط: حافظ مصطفیٰ)
6) غیرمنقسم ہندوستان کے عہدِ مغلیہ کا خطِ نسخ
7) نویں صدی ہجری کے عہدِ عباسی میں سونے کا خطِ کوفی

نوٹ:
یہ ادارہ شاہی مسجد سے متصل ہے۔ واضح رہے کہ شاہی مسجد (باغِ عامہ، متصل تلنگانہ ریاسی اسمبلی عمارت)، 1923ء میں تعمیر ہوئی تھی اور جہاں آصف سابع، نظام حیدرآباد میر عثمان علی خان نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے حاضر ہوتے تھے۔ یہ مسجد آج بھی نہ صرف شان سے قائم و دائم ہے بلکہ موجودہ ٹی۔آر۔ایس ریاستی حکومت اور مجلس اتحاد المسلمین کی مقامی سیاسی قیادت کے تعاون سے بہترین عوامی سہولیات سے مزین کی گئی ہے۔ مجھ ناچیز کے مشاہدے کے مطابق، سابقہ کانگریسی اور تلگو دیشم دورِ حکمرانی میں اس تاریخی مسجد سے سنگین تغافل برتا گیا ہے۔

شاہی مسجد (باغِ عامہ، متصل تلنگانہ ریاسی اسمبلی عمارت)، 1923ء میں تعمیرشدہ، جہاں آصف سابع، نظام حیدرآباد میر عثمان علی خان نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے تشریف لاتے تھے۔

Rare Quranic Calligraphy Exhibition at Abul Kalam Azad Oriental Research Institute, Public Gardens, Nampally, Hyderabad, From 8-Apr. 2022 till 2-May.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں