ہری مسجد - مسجد عبداللہ حسین خان - چپل بازار، کاچیگوڑہ، حیدرآباد - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2021/12/03

ہری مسجد - مسجد عبداللہ حسین خان - چپل بازار، کاچیگوڑہ، حیدرآباد

haree-masjid-abdullah-hussain-khan-chappal-bazar-hyderabad

© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
3/دسمبر/2021
*****


مسجد عبداللہ حسین خان
بمقام: چپل بازار، کاچیگوڑہ، حیدرآباد
تعمیر شدہ: رمضان المبارک 1328ھ مطابق اکتوبر 1910ء


حیدرآباد کی اس قدیم ترین مسجد کی تفصیلات کا افسوس کہ زیادہ علم نہیں مگر مجھ احقر کی یادداشت میں یہ مسجد اس لیے تازہ رہی کہ یہاں ہم نے ظہر اور جمعہ کی نمازیں تین سال تک ادا کی ہیں۔ سبز رنگ سے مزین ہونے کے سبب یہ مسجد محلہ بھر میں "ہری مسجد" کے نام سے ہمیشہ موسوم رہی۔

haree-masjid-abdullah-hussain-khan-chappal-bazar-hyderabad - 1

چپل بازار (قطبی گوڑہ، کاچیگوڑہ) کے مشہور نیم سرکاری اسکول "نیو پروگریسو ہائی اسکول"، جہاں ہم آٹھویں، نویں اور دسویں جماعت (1981، 1982 اور 1983) تک زیر تعلیم رہے، کا آغاز یوں تو ایک ممتاز مسلم تعلیمی ادارے کی جانب سے آزادئ ہند کے قریب ہوا تھا لہذا منیجمنٹ کسی حیدرآبادی نواب خاندان کے اہل خانہ کے ذمہ تھا۔ ہر چند کہ محلہ غیرمسلم اکثریتی طبقہ پر مشتمل تھا خصوصاً گجراتی مارواڑی لوگ۔ اسی حساب سے اسکول میں تقریباً نصف تعداد غیرمسلم طلبا و اساتذہ کی بھی رہی۔ شاید 2000ء کے بعد سے یہ اسکول کسی اور مقام پر شفٹ ہو گیا ہے۔


اسکول کی پرنسپل انور جہاں اور ان کی دختر (انگریزی کی ٹیچر ارجمند آرا عرف ڈولی ٹیچر) کی ہدایت ہوتی تھی کہ لنچ کے فوراً بعد تمام مسلم لڑکے پاس کی ہری مسجد میں نمازِ ظہر ادا کر آئیں۔ جمعہ کے دن تو خیر سے آدھ گھنٹہ زائد کی چھٹی ملا کرتی تھی۔

haree-masjid-abdullah-hussain-khan-chappal-bazar-hyderabad -2

چونکہ جمعہ کے دن ہی نئی فلم بھی ریلیز ہوتی تھی۔ اور اتفاق سے انہی دنوں ہری مسجد کے پاس کی گلی میں ایک وسیع و عریض تھیٹر "پربھات" (70 ایم۔ایم اور 35 ایم۔اہم) کا آغاز ہوا تھا۔ اور ہماری آٹھویں جماعت کی گینگ کے دو طلبا جو نہایت "فلمچی" تھے جمعہ کے روز گیارہ بجے ہی "وضو بنانے" کے بہانے کلاس سے غائب ہو جاتے تھے۔ کاروباری علاقہ ہونے کے سبب ہری مسجد میں نماز جمعہ سوا دو بجے ادا کی جاتی تھی۔ اور ہمارے یہ دونوں حضت مسجد کے باہر سڑک کی آخری صف سے نماز کے بعد نکلتے دکھائی دیتے تھے، جس پر ہمارا ایک منچلا دوست آنکھ میچ کر ان دونوں سے پوچھتا تھا:
آج کی جمعہ کیسی تھی یار؟

haree-masjid-abdullah-hussain-khan-chappal-bazar-hyderabad -3

اکثر مسلم طلبا ہدایت کے باوجود ظہر کی نماز کا ناغہ کرکے لنچ کے دوران اسکول میدان میں کرکٹ کھیلنے میں مصروف رہتے تھے جس پر کسی نہ کسی ٹیچر کی جانب سے گوشمالی بھی ہوتی تھی۔ مجھے خود کا ایک واقعہ یاد ہے۔ جب میری بیٹنگ کی باری آنے پر بلا لےکر کریز پر جانے والا تھا کہ تمام کھلاڑی افراتفری میں بھاگ کھڑے ہوئے، میں بپھر کر انہیں گالیاں دینا چاہتا تھا کہ اچانک کسی نے پیچھے سے سختی سے دایاں کان اینٹھ دیا۔ وہ انگریزی کی گجراتی النسل ٹیچر نرملا میڈم تھیں جو دیگر اساتذہ کے برخلاف صرف اور صرف انگلش میں ہی کلام کرتی تھیں۔ انہوں نے نل کے پاس لےجاکر وضو کرنے کا حکم دیا اور اسکول کے صدر دروازے تک چھوڑ آئیں کہ: جاؤ، نماز پڑھ کے آؤ میں یہیں کھڑی ہوں۔


اس اسکول کی یادیں تو کافی ہیں۔۔۔ خیر کسی اور وقت سہی۔ پچھلے دنوں اپنے حبیب لبیب #مرزا کی دختر کی شادی کے موقع پر اسی اسکول کے ہم تمام ہم جماعت انہی واقعات کی یادیں تازہ کر رہے تھے۔


گوگل لوکیشن میپ:

Haree Masjid, Masjid Abdullah Hussain Khan, at Chappal Bazar, Veerappa Yadav Marg, Kachiguda, Hyderabad.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں