© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
6/نومبر/2021
*****
قیام سعودی عرب کی یادیں ۔۔۔
پاپولر لٹریچر کے مطالعے کا شوق و ذوق۔
یہ تو صرف چار رسالے ہیں۔ اس وقت دفتر کے میرے ڈیسک پر تقریباً بیس (20) پاکستانی اردو رسائل کا پیکٹ گذشتہ ایک سال سے صرف اس لیے دھرا ہے کہ گھر کے کتب خانے میں اب ان رسائل کے لیے جگہ مختص نہیں رہی۔
کوئی لینا چاہے تو بسم اللہ (فری میں تو نہیں ملے گا پلس ڈاک خرچ)۔
1: دوشیزہ۔ نومبر-1998 ، صفحات:290
چند قلمکار: نگہت سیما، نگہت اعظمی، جیلانی بانو، طاہرہ مرزا، ڈاکٹر شہناز انور شفا، منورہ نوری خلیق، ناصر محمود خالد، راشد سعید، شمیم ناز صدیقی، محمد آصف، صفدر رضا رضوی، اریشہ غزل، عاصمہ امبر یاسمین۔
2: سچی کہانیاں۔ اگست-1997 ، صفحات:290
چند قلمکار: مدیر اعلیٰ سہام مرزا (گولڈن جوبلی)، شبانہ شہاب رضوی، عافیہ سہیل، شمیم بانو، محمد سلیم اختر، فصیحہ خانم، رانا فضل الرحمن نعیم، عابدہ گل، شمیم نوید، سلیم فاروقی (دہشت گرد، قسط:43)، قمر علی عباسی، پرویز بلگرامی۔
3: سسپنس ڈائجسٹ۔ مئی-1995 ، صفحات:290
چند قلمکار: جون ایلیا (انشائیہ)، محی الدین نواب (دیوتا، قسط: 221)، اقلیم علیم (موت کے سوداگر، قسط:نامعلوم)، محمود احمد مودی، نجمہ مودی، ش صغیر ادیب، علیم الحق حقی (آنکھوں میں دھنک)۔
4: جاسوسی ڈائجسٹ۔ ستمبر-1996 ، صفحات:290
چند قلمکار: مدیر اعلیٰ معراج رسول (چینی نکتہ چینی)، محی الدین نواب (پل صراط)، فرحان شیخ (نک ویلویٹ: میڈلز کی چوری)، محمود احمد مودی (سرکش، قسط:73)، احمد اقبال (شکاری، قسط: 158)، اقبال کاظمی (کھوج)، کاشف زبیر (پردہ پسِ پردہ)، نشور ہادی (دیمک)۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں