فیس بک مسنجر اور ملنا بچھڑنا پھر ملنا - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2021/10/27

فیس بک مسنجر اور ملنا بچھڑنا پھر ملنا

fb-messenger

© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
26/اکتوبر/2021
*****


ہوتا ہے ہوتا ہے ایسا ہوتا ہے
سات سال بعد بھی جواب ملتا ہے!


کمبھ کا میلہ، جہاں دو بھائی بچپن میں بچھڑ کر جوانی میں کسی دوسرے میلہ کے موقع پر ٹکراتے ہیں۔ اور ایسے موضوع پر بالی ووڈ کی متعدد فلمیں مشہور رہی ہیں: وقت، یادوں کی برات، امر اکبر انتھونی، دھرم ویر، جانی میرا نام، ہم کسی سے کم نہیں۔
اس کے علاوہ ہندوستانی نژاد برطانوی اداکار دیوپاٹل کی "لائن [Lion]" (ریلیز: 2016) بھی اسی بچھڑنا/ملنا موضوع کے تحت قابل ذکر ہے جو 2017ء کے آسکر ایوارڈز کے 6 زمروں کے لیے نامزد ہوئی تھی مگر بدقسمتی سے ایک بھی آسکر ایوارڈ اسے حاصل نہ ہو سکا۔


جب سے واٹس ایپ، ٹیلی گرام، سگنل اور دیگر انسٹنٹ مسیجنگ ایپس کی بھرمار ہوئی، نیٹیزن تو فیس بک مسنجر کو بھی ویسے ہی فراموش کر گئے ہیں، جیسے ایک زمانے میں فوری رابطہ کے مقبول ترین ذرائع یاھو مسنجر اور گوگل ٹاک ہوا کرتے تھے اور جو اب قصۂ پارینہ ہو گئے۔
اوپر سے فیس بک مسنجر نے اپنے موبائل ایپ میں کچھ حدود لگا رکھی ہیں کہ پیغامات اب فیس بک کے دوسرے موبائل ایپ "مسنجر" پر ہی دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس وجہ سے بھی لوگوں نے مسنجر کا استعمال تقریباً بند کر دیا ہے۔


دوسری طرف اگر آپ ڈیسک ٹاپ یا لیپ ٹاپ پر بیٹھے ہیں اور اچانک کسی ضرورت کے تحت فلاں دوست سے کچھ ذاتی بات کرنا چاہتے ہوں تو آپ پے درپے اس کے ان-بکس پر یلغار کریں مگر فوری جواب پھر بھی نہیں ملے گا، چاہے وہ بندہ فیس بک پر آن لائن ہی کیوں نہ ہو۔ اب اس تیکنکی بےمروتی کا آسان حل یار لوگوں نے یہ نکال لیا ہے کہ۔۔۔ جس کسی پوسٹ پر متذکرہ دوست فعال ہے، وہیں اسے ٹیگ کر کے رپلائی کرتے ہیں کہ: حضور! ذرا اپنا ان-بکس چیک کر لیجیے!!


خیر، بات ہے ان پرانے دلچسپ دنوں کی جب ہم ریاض میں ہوا کرتےتھے اور فیملی کے انڈیا شفٹ ہونے کے بعد تقریباً بیچلر لائف گزارنے پر مجبور تھے۔ بعد عشاء کبھی موڈ ہوا تو گھر پر خود کچھ پکا لیا ورنہ عموماً کسی حیدرآبادی ہوٹل میں اپنے مخصوص دوست یا احباب کے ساتھ ڈنر کا اہتمام ہوا کرتا۔ مسنجر پر ایک پیغام چھوڑ کر پوچھ لیتے کہ: یار! الفا، نیاگرا، ممتاز، دکن دربار، پیراڈائز یا فلاں فلاں پر ڈنر کے لیے جا رہا ہوں، آ رہے ہو کیا؟
کبھی جواب ملتا یا کبھی بندہ خود جواب میں ڈنر کے مقررہ وقت ہوٹل پر نازل ہو جاتا۔


تو ہمارے ان بھائی صاحب نے ۔۔۔ فیس بک پر فعال ہونے کے باوجود مسنجر کو یکسر نظرانداز کر رکھا تھا یا پھر ممکن ہے، برسوں بعد موبائل سے ہٹ کر لیپ ٹاپ پر فیس بک چیک کرنے کا موقع ملا ہو۔
28/اگست 2014، جمعرات کے ویک اینڈ پر تقریباً ساڑھے آٹھ بجے مقامی سعودی وقت (انڈیا ٹائم: 11 بجے رات) انہیں مسیج کیا تھا ناچیز نے:
"بھائی، نیاگرا پر آ رئیں کیا آج ڈنر کو؟"
تو حضرت والا جاہ سات برس بعد، 20/اکتوبر 2021 بروز بدھ شام چھ بجے مقامی سعودی وقت (انڈیا ٹائم: ساڑھے آٹھ بجے شام) پر جوابی مسیج کر کے کہتے ہیں:
"ہاں بھائی آ جاؤ۔ میں ویٹ کرتَوں!"


آؤ یارو ڈانس کریں!!
ڈھنکا چکا ڈھنکا چکا ڈھنکا چکا رے


Facebook Messenger and other instant messaging Apps, a satiric social humour.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں