بھنڈی فرائی - ذرا بچ کے ذرا سنبھل کے پاشا - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2021/10/24

بھنڈی فرائی - ذرا بچ کے ذرا سنبھل کے پاشا

bhindi-fry-satiric-social-humour

© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
24/اکتوبر/2021
*****


"صبح صبح تنقیدی استفہامیہ چٹکلے چھوڑنے سے پرہیز کرو پاشا۔۔۔ موزے کہاں ہیں یا۔۔۔ یہ رنگ ڈیزائن والی دوسری جراب کہاں گئی، رات چارجر پر موبائل کیوں نہیں لگایا، بیس فیصد بتا رہا ہے اب۔۔۔ بائک کی چابیاں صبح کی-اسٹینڈ سے ہٹ کر بیٹے کی پینٹ کی جیب سے ہی کیوں نکلتی ہیں؟ سالن میں نمک کیوں زیادہ ہو گیا۔۔۔۔"


پھر #مرزا نے یہ تصویر بھیج کر کہا:
"خاص طور پر جب صبح ناشتے میں بھنڈی فرائی بن رہی ہو، خبردار منہ بند ہی رکھنا۔۔۔ ورنہ وہ لیڈیز فنگر کمبخت کی ہمشیرہ، سالی مرچی کو اسی سائز و شکل میں کاٹ کر، نہایت خوبی و مشاقی سے مکس کرتے ہوئے تمہاری تنقید کا برسرموقع انتقام لیا جاتا ہے۔
سی سی کرتے ہوئے پانی مانگو تو کچن سے جواب آتا ہے:
دیکھ کر کھایا کرو۔۔۔ سارا دھیان اسی میں لگا رہے کہ آج پٹرول کے دام مزید کتنے بڑھ گئے کی، اس کے بیٹے کو کب چھوڑتے کی، سنڈے فنڈے کئیکو منا رئیں کی، ہماری قوم کب سدھرتی کی۔۔۔ گھر میں کیا ہورا سو معلوم نئیں، دس قدم پر صراحی ہے دِکھتا نئیں، بنے ہیں نواب صاب عثمان علی پاشا کے زمانے کے۔۔۔ یہ لاؤ وہ لاؤ یہ کہاں ہے وہ کہاں گیا۔۔۔ "


پھر مرزا کی سرگوشی والی آواز میں اچانک مردانگی کوٹ کر ابھر آئی، ڈٹ کر جوش میں، اذان والے لاؤڈ-اسپیکر کی فریکوئنسی کا مقابلہ کرتے ہوئے بولے:
"بیگن! ان لوگاں سمجھتے اپن باہر خون پسینہ ایک کر دینے والی محنت کے بجائے کالج کے لونڈوں کی طرح لاٹھوری کرتے پھرتے۔۔۔ اور۔۔۔ اور۔۔۔"


۔۔۔ اچانک مرزا کی ایک طویل کراہ گونجی، کچھ ٹکرانے اور زمین پر گرنے کی جھنجھناہٹ ابھری، پھر یکایک مرزا کا موبائل خاموش ہو گیا !!


نوٹ:
تصویر اور مکالمہ کل کا ہے۔ اتوار کو تو مرزا اور خود ہمارے گھر حالیہ کرونائی رواج کے ناتے اڈپی ہوٹل سے اڈلی، وڑا، دوسہ منگایا جاتا ہے۔


Bhindi fry, a satiric day-to-day life's social humour.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں