بات تو شروع ہوئی تھی ، نیانگر کے ایک نوجوان ناول نگار سے۔ اس کا پہلا ناول شائع ہو کر آیا تھا اور خاصا بدنام بھی ہوا تھا، مگر بدنامی کی اصل وجہ ناول میں موجود فحاشی سے زیادہ اس سے وابستہ ایک قصہ تھا۔
ہوا یہ تھا کہ جوگیشوری کے کسی مسلم کالج میں ایک استاد نے اس نوجوان ادیب کا ناول اپنی ایک پردہ دار طالبہ کو پڑھنے کے لیے دے دیا تھا۔ جیسا کہ عام طور پر روایت ہے کہ ایک دفعہ اردو ادب کا طالب علم جب ادیب یا پروفیسر میں سے کوئی ایک بن جاتا ہے تو اپنے علاوہ کسی اور کو پڑھنے کی اس کی دلچسپی گھٹتی جاتی ہے۔
پروفیسر صاحب نے بھی ابھی خود ناول پڑھا نہیں تھا بس ایک دو حضرات سے اس کی تعریف سن کر طالبہ پر یہ رعب جمایا کہ یہ معاصر ادب کا ایک بیش قیمتی ناول ہے، جو اسے ضرور پڑھنا چا ہیے۔
چنانچہ وہ بے چاری کچھ ناول اور کچھ پروفیسر کے رعب میں آ کر ادب پڑھنے کے شوق سے چور اس ناول کو گھر لے گئی۔
وہ اسے پڑھتی ، اس سے پہلے اس کی اماں نے جو کہ خود ناولوں کی بڑی شوقین تھیں اور اب تک بشریٰ رحمن، رضیہ بٹ، نگہت عبداللہ اور اے۔ آر۔ خاتون کے موٹے موٹے ناولوں کو چاٹ چکی تھیں، بڑے شوق سے یہ ناول بھی پڑھنا شروع کیا۔
ابھی پندرہ بیس صفحے ہی پڑھے تھے کہ چودہ طبق روشن ہو گئے۔
بیٹی سے پوچھا تو پتا لگا کہ کتاب خود پروفیسر نے دی ہے۔ شکایت کے لیے اگلے دن جب وہ اپنے شوہر سمیت کالج کے دفتر پہنچیں تو وہاں ڈین نے پہلا سوال تو پروفیسر سے یہی کیا کہ: آپ نے اس ناول کا مطالعہ خود بھی کیا ہے؟
پروفیسر صاحب نے ایک ذرا گلا صاف کیا اور بولے: "جی ہاں! کیوں نہیں۔ بڑا اہم ناول ہے، اسی لیے میں نے بچی کو دیا تھا کہ پڑھے اور سمجھے کہ معاصر ادب کیا ہے؟"
نتیجہ یہ ہوا کہ اگلے ہفتے پروفیسر صاحب کو کالج سے مستقل طور پر چھٹی دے دی گئی اور ساتھ ہی ساتھ ناول نگار پر بھی اخلاقی آرڈر قائم رکھنے کی ایک ذمہ دار تنظیم نے ایف آئی آر درج کرا دی۔
پھر وہی ہوا جو ہمیشہ ہوتا ہے۔ ادیبوں ، شاعروں اور خود ناول نگار کو بھی یہ کہنے کا موقع مل گیا کہ دیکھیے صاحب! موجودہ حکومت اور یہ سماج کس طرح آزادی اظہار رائے کو کچل رہا ہے؟
بات اردو اخباروں میں اس ناول پر کی جانے والی مذمت سے اچھلی تو انگریزی اخباروں میں اس کی حمایت تک جا پہنچی۔ جس نے خبر پڑھی اس نے حکومت اور سماج کو گالی دی اور جس نے ناول پڑھا اس نے ناول نگار کو۔
اقتباس: ص:17-18
نام ناول: نیا نگر
ISBN: 978-93-90860-15-9
مصنف: تصنیف حیدر
اشاعت: اپریل 2021ء
ناشر: کریٹیو اسٹار پبلی کیشنز، جامعہ نگر، دہلی۔
قیمت: 300 روپے ، صفحات: 136
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں