یہ ان دنوں کی بات ہے جب دلی ہندوستان کا دل تھی۔ قلعہ برباد ہو چکا تھا لیکن شاہجہانی دہلی کے یادگارِ زمانہ لوگ اس کے سہاگ کی داستان اور آپ بیتیاں گھر گھر سناتے نظر آتے تھے۔ میر باقر علی داستان گو بھی اسی دلی کی یادگار ہستیوں میں سے ایک ہیں جن کی داستان گوئی کا فن بس انہی پر ختم ہے۔ تحریری شکل میں ان کی کل 17 داستانیں بطور یادگار موجود ہیں۔ جن میں سے پہلی داستان یہی کتاب "خلیل خاں فاختہ" ہے۔
میر باقر علی داستان گو 1850ء میں دہلی میں پیدا ہوئے اور 1928 میں ان کا انتقال ہوا۔ میر صاحب کے بزرگ ایران سے ہندوستان تشریف لائے تھے۔ میر باقر علی نے داستان گوئی کا فن اپنے ماموں میر کاظم علی سے سیکھا تھا جو اس وقت نظام حیدرآباد کے ہاں داستان گو مقرر تھے۔
میر باقر علی داستان کیا کہتے تھے چلتی پھرتی تصویریں پیش کرتے تھے بلکہ یوں کہیے خود تصویر بن جاتے تھے۔ اہل علم اور بڑے بڑے راجہ نواب انہیں یاد فرمایا کرتے تھے خصوصاً نظام حیدرآباد اور رام پور، لوہارو، دوجانہ، مالیرکوٹلہ، پٹیالہ، کشمیر وغیرہ کے والیانِ ریاست نے میر صاحب کے فن کی بڑی قدر و منزلت کی اور انہیں ہمیشہ سر آنکھوں پر بٹھایا۔
میر باقر علی بڑے سادہ لوح اور سادہ مزاج آدمی تھے، رنگت گوری ، درمیانہ قد، چھریرا بدن، کتابی چہرہ، خشخشی ڈاڑھی۔۔۔ یہ ان کا حلیہ تھا۔ پتلی موری کا پاجامہ، ململ کا کرتا، انگرکھا، کلابتون کی گول ٹوپی اور لال نری کی جوتی پہنا کرتے تھے۔ دلی کے پہاڑی بھوجلہ علاقے میں آخری دم تک داستان گوئی کا سلسلہ جاری رکھا تھا جہاں ہفتہ کی رات کو سننے والے دور دور سے آتے ، دو آنے طاق میں رکھ، ایک کونے میں باادب جا بیٹھتے اور رات کے پچھلے پہر تک سانس روکے ان کی جادو بیانی سے کچھ یوں لطف اندوز ہوتے تھے کہ جو جس طرح بیٹھتا تھاگویا پتھر کا ہو جاتا تھا۔
میر صاحب ایک بےمثل فنکار تھے مگر فنکارانہ نخوت ان میں نام کو نہ تھی البتہ وہ بڑے خوددار اور غیور انسان تھے۔ انہوں نے بڑے بڑے رؤسا اور نوابین کے درباروں میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا، انعام و اکرام پائے لیکن کسی کی مصاحبت قبول نہ کی۔ ریاست پٹیالہ میں جب انہیں ازراہِ قدر و منزلت بلایا گیا اور یہ فرمائش کی گئی کہ وہ صافہ باندھ کر دربار میں تشریف لائیں تو انہوں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ جو شخص میرے لباس کو پسند نہیں کرتا وہ میرے فن کو کیا پسند کرے گا؟ آخر انہیں اپنے لباس میں ہی آنے کی اجازت دے دی گئی۔
میر صاحب کی 17 تحریری داستانوں کی علی الترتیب فہرست یہ ہے:
- خلیل خاں فاختہ
- بہادر شاہ کا مولابخش ہاتھی
- گاڑھے خاں کا دکھڑا
- گاڑھے خاں نے ململ جان کو طلاق دے دی
- باتوں کی باتیں
- کام کی باتیں
- کانا باتی
- فقیر کی جھولی
- اہل محلہ اور نااہل پڑوس
- استانی
- آداب و اخلاق
- آقا و نوکر
- طلسم ہوش افزا
- ارارا دھوں
- چوری اور سینہ زوری
- کون؟
- خاتمۂ داستان
یہ بھی پڑھیے ۔۔۔
میر باقر علی داستان گو، تدوین از: عقیل عباس جعفری
داستان "خلیل خاں فاختہ ، از: میر باقر علی داستان گو" پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیجیے۔
تعداد صفحات: 80
pdf فائل سائز: 4MB
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
خلیل خاں فاختہ - داستان از میر باقر علی داستان گو
Khaleel Khan Faakhta by Meer Baquar Ali
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں