آصف سابع میر عثمان علی خاں اردو اور فارسی کے شاعر تھے گویا شاعری ان کو خاندانی وراثت میں ملی تھی وہ عثمانؔ تخلص کرتے تھے انہوں نے مشہور شاعر جلیل مانک پوری سے اصلاح لی۔ ان کے اردو کلام کے پانچ دیوان شائع ہوئے جو سالار جنگ میوزیم میں محفوظ ہیں اور ساتھ ہی فارسی کے دو دیوان بھی شائع ہوئے یعنی جملہ سات دواوین شائع ہوئے ۔ میر عثمان علی خاں کا دور اردو ادب و شاعری کا ایک روشن دور تھا انہوں نے ادیبوں اور شاعری کی بھی دل کھول کر سرپرستی کی میر عثمان علی خان کی ادبی سرپرستی کے متعلق محترمہ طیبہ بیگم رقمطراز ہیں :
"شبلی نعمانی اور عبدالحلیم شرر اپنی وفات تک عثمان علی خاں ہی کی بدولت خوش حالی کی زندگی بسر کرتے رہے اور اردو ادب کو گراں بہا تحریروں سے مزین کیا۔ عبدالماجد دریابادی، خواجہ حسن نظامی، سلیمان ندوی، ظفر علی خاں جیسے انشاء پرداز عثمان علی خان ہی کی سرپرستی کی وجہ سے حیدرآباد سے دور اپنے وطن میں اردو کی خدمت کرتے رہے۔ نواب فصاحت جنگ جلیل، امیر مینائی کے جانشین اور خانوادہ آصفی کے استاد سخن تھے ۔ عثمان علی خان نے انہیں خاطر خواہ ما ہوارتنخواہ کے علاوہ مختلف اعزازات اور خطاب سے سرفراز کیا تھا۔
(طیبہ بیگم، آصف سابع میر عثمان علی خان ص224)
بحوالہ: آصف سابع میر عثمان علی خان کی علمی و ادبی خدمات
آصف سابع میر عثمان علی خان کا دیوان پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیجیے۔
تعداد صفحات: 135
تعداد غزلیات : 126
pdf فائل سائز: 9MB
Author Details
Hyderabadi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں