2009ء تک منعقد ہونے والے انڈین سول سروس کے 48 امتحانات میں سے اب تک صرف دو ہی مسلم نوجوانوں نے پورے ہندوستان بھر میں پہلا مقام حاصل کیا تھا۔
1977ء میں اترپردیش کے جاوید عثمانی اور
1987ء میں بہار کے عامر سبحانی-
علاوہ ازیں ۔۔۔۔ ریاست بہار ہی کے (سابق) ہندوستانی رکن پارلیمنٹ سید شہاب الدین نے 1958ء کے آئی-اے-ایس امتحان میں پورے ہندوستان میں دوسرا مقام حاصل کیا تھا۔
2009ء کے آئی-اے-ایس امتحان کا نتیجہ ابھی حال میں منظر عام پر آیا ہے۔ اور اس کی خاصیت یہ ہے کہ ۔۔۔۔۔
ریاست جموں و کشمیر کے 27 سالہ نوجوان ڈاکٹر شاہ فیصل نے سرِ فہرست مقام حاصل کرتے ہوئے تمام ہندوستانی طلباء کو عمومی اور انڈین مسلم نوجوانوں کو خصوصی طور پر چونکا دیا ہے۔
ڈاکٹر شاہ فیصل ، ہندوستان کی اُس ریاست سے تعلق رکھتے ہیں جو عسکریت پسندی کے شکنجے میں ایک طویل عرصہ سے گرفتار ہے۔ علمی اور حوصلہ افزائی والے سازگار ماحول کی عدم دستیابی کے باوجود ڈاکٹر شاہ فیصل نے ریاست جموں و کشمیر کے اولین نوجوان آئی اے ایس ٹاپر کا اعزاز حاصل کرتے ہوئے ، ہندوستان بھر کے مسلمانوں کے اذہان میں نئی سوچ نئی امنگ اور نئی روشنی پیدا کی ہے کہ اس مسابقتی میدان میں لسانی ، مذہبی یا علاقائی تعصب کا خوف بےبنیاد ہے اور یو-پی-ایس-سی کے امتحانات / انٹرویو میں ایسی شفافیت ہوتی ہے کہ لائق و فائق فرد کی صلاحیتیں ہی امتیازی کامیابی کی راہ ہموار کرتی ہیں۔
ڈاکٹر شاہ فیصل کی کامیابی کے پس منظر میں درج ذیل نکات قابل غور ہیں ۔۔۔۔
** ڈاکٹر شاہ فیصل ، سوگام ، ضلع کپواڑہ سے تعلق رکھتے ہیں جو دہشت گردی سے شدید متاثر علاقہ مانا جاتا ہے۔
** آج سے دس سال قبل فیصل کے والد غلام رسول شاہ کو ، خودساختہ "جہاد" کا نعرہ لگانے والے "جہادیوں" کو پناہ دینے سے انکار کرنے پر انہی "جہادیوں" نے انہیں شہید کر دیا تھا۔
** فیصل کے والد اور والدہ دونوں درس و تدریس کے پیشہ سے وابستہ رہے ہیں۔
** کپواڑہ کے سرکاری اسکول سے دسویں جماعت پاس کرنے والے فیصل نے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینسز (سری نگر) سے 2008ء میں ایم-بی-بی-ایس کامیاب کرتے ہوئے میڈیکل کالج میں پہلا مقام بھی حاصل کیا تھا۔
** آئی اے ایس کے اصل امتحان میں شاہ فیصل کے اختیاری مضامین میں پبلک ایڈمنسٹریشن اور اردو ادب شامل تھے۔
** زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا نے اپنے سلیکشن امتحان میں فیصل کا انتخاب کرتے ہوئے انہیں اپنے ادارہ کی فیلوشپ کا حقدار قرار دیا تھا۔ فاؤنڈیشن نے آئی-اے-ایس انٹرویو کی دو دنوں پر محیط تیاری کیلئے سابق سفیروں اور اعلیٰ سول سروس عہدیداروں کی زیرسرپرستی فیصل کو کوچ کیا تھا۔ مزید تفصیل کیلئے یہاں دیکھیں۔
ڈاکٹر شاہ فیصل کو مسلمانانِ ہند کی جانب سے ڈھیر ساری مبارکباد قبول ہو !!
پاکستان کے لوگوں کی طرف سے بھی دلی مبارکباد :smile:
جواب دیںحذف کریںاعلی تعلیم یافتہ لوگوں کی تعداد میں اللہ مزید اضافہ فرمائے،آمین
بے شک ذرہ نم ہوتو یہ مٹی بڑی ذخیز ہے، ایک دفعہ نہیں ہزاروں دفعہ اس خطے کے لوگوں نے ثابت کیا ہے کہ ہمیں تھوڑی سی راہنمائی کی ضرورت ہے اور ایک دفعہ صحیح راستہ اپنا لیں چاہے وہ سائنس کا میدان ہو یا کھیلوں کا دنیاہماری کاکردگی پر دانتوں میں انگلیاں دبا کر ششدہ رہ جاتی ہے اور بے اختار کہہ اٹھتی ہے یہ کیا؟ یہ لوگ اتنے باصلاحیت ہیں، ہمیں تو یہ معلوم نہیں تھا۔۔۔۔۔
جواب دیںحذف کریںڈاکٹر شاہ فیصل کو طہ دل سے مبارکباد اور اللہ تعالی سے دعا ہے کہ پورے ہندوستان کے نوجوان انہیں مشہل راہ بنائیں۔
بے شک ذرہ نم ہوتو یہ مٹی بڑی ذخیز ہے، ایک دفعہ نہیں ہزاروں دفعہ اس خطے کے لوگوں نے ثابت کیا ہے کہ ہمیں تھوڑی سی راہنمائی کی ضرورت ہے اور ایک دفعہ صحیح راستہ اپنا لیں چاہے وہ سائنس کا میدان ہو یا کھیلوں کا دنیاہماری کاکردگی پر دانتوں میں انگلیاں دبا کر ششدہ رہ جاتی ہے اور بے اختار کہہ اٹھتی ہے یہ کیا؟ یہ لوگ اتنے باصلاحیت ہیں، ہمیں تو یہ معلوم نہیں تھا۔۔۔۔۔
جواب دیںحذف کریںڈاکٹر شاہ فیصل کو طہ دل سے مبارکباد اور اللہ تعالی سے دعا ہے کہ پورے ہندوستان کے نوجوان انہیں مشہل راہ بنائیں۔
مبارک ميں کسے دوں آپ کو يا اپنے آپ کو ؟ يہ نوجوان اُس سرزمين سے تعلق رکھتا ہے جہاں ميں پيدا ہوا اور ہمارے خاندان کو بھارتی نيتاؤں نے 1947ء ميں زبردستی وہاں سے نکال کر پاکستان کی طرف دھکيل ديا تھا اور خاندان کے دو مرد شہيد بھی کر ديئے تھے
جواب دیںحذف کریںآپکو فيصل کو انکل افتخار اور سب بھارت کو مبارک
جواب دیںحذف کریں