انجلینا جولی - دادی نانی بننے کو ترجیح ۔۔۔ - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2009/06/07

انجلینا جولی - دادی نانی بننے کو ترجیح ۔۔۔

فوربس کے تازہ ترین سروے سے معلوم ہوا ہے کہ معروف ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کو دنیا بھر کی مقبول عام شخصیات کی فہرست میں سب سے اولین درجہ عطا کیا گیا ہے۔ اوپرا ونفرے ، درجۂ اول سے اتر کر دوسرے درجے پر آ گئی ہیں (بیچاری چہ چہ چہ)۔ امریکی صدر بارک اوباما 49 ویں نمبر پر ہیں (چلو پچاس کی فہرست میں تو نام آیا کچھ)۔ مزید یہ کہ اول خطاب یافتہ جولی صاحبہ کے محترم "غیرقانونی شوہر" براڈ پٹ صاحب ، اس فہرست میں 9 ویں نمبر پر ہیں۔

دراصل اس مراسلے کا مرکزی خیال انجلینا جولی صاحبہ ہی ہیں۔
ویسے کیا کیجئے صاحب ! اردو کی تہذیب کے دائرے میں مقید ہیں ہم ، ورنہ ہمارے کچھ دوست "صاحبہ" کی جگہ جو "خوبصورت" لفظ لگاتے ہیں ، وہ اگر اپنے بلاگ پر ہم بھی لگا دیں تو فحاشی کا مقدمہ قائم ہو جائے۔ لہذا عقلمند را اشارہ است !
تو صاحبان قدردان !
جولی صاحبہ کے متعلق آپ سب کو اتنا تو معلوم ہوگا کہ وہ اقوام متحدہ کی خیرسگالی سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ 5عدد بچوں کی پرورش بھی کر رہی ہیں۔ ہے ناں تعریف کی بات ؟
کچھ ماہ قبل اسی تعلق سے ایک فکاہیہ ہمارے حیدرآباد کے ایک اردو اخبار میں شائع ہوا تھا ، آپ کے بھی مطالعے کے لئے پیش خدمت ہے کہ فلموں کی طرح حقیقی دنیا میں آجکل ماردھاڑ اتنی ہو گئی ہے کہ کچھ عمدہ خاکوں سے لطف اٹھانے کا موقع ہی نہیں ملتا۔ بہرحال عرض کیا ہے ۔۔۔۔۔

***
کسی شاعر نے کہا ہے :
خدا جب حسن دیتا ہے تو نزاکت آ ہی جاتی ہے۔
ہالی ووڈ کی معروف فنکارہ انجلینا جولی کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی مسئلہ ہے۔ صورت شکل تو ان کی "بس ٹھیک ہے"۔ اداکاری میں بھی انہوں نے کوئی خوب توپ نہیں چلائی ہے۔ لیکن قدرت اور پھر میڈیا کی مہربانی سے انہیں دنیا کی حسین ترین اور بہترین اداکارہ کہا جاتا ہے۔
دولت کی بھی کمی نہیں ہے۔ دو شادیاں کرنے اور طلاق لینے کے معاملے میں خاصی تجربہ کار ہیں۔ ان کے تازہ ترین شریکِ حیات (جو قانونی شوہر نہیں ہیں) اداکار براڈ پِٹ ہیں جن کو انجلینا نے ایک فلم میں ساتھ کام کرنے کے دوران ایسا پٹایا کہ پِٹ صاحب بخوبی پَٹ گئے اور اپنی بیوی جینیفر کو چھوڑ کر جولی صاحبہ کے ساتھ رہنے لگ گئے۔
اب ساتھ رہتے رہتے پِٹ صاحب ایک بچی کے والد بھی بن گئے ہیں لیکن شادی کو فضول سمجھتے ہیں۔ بہرحال میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی؟ انجلینا نے مختلف اقوام کے پانچ اور بھی بچے لے کر گود پالے ہیں جنہیں پِٹ صاحب مختلف مقامات پر گود میں اٹھائے پھرتے ہیں۔
انجلینا کے ہونٹ کافی موٹے ہیں۔ لیکن یار لوگوں نے اسے بھی ان کے حسن میں شامل کر دیا ہےاور انہیں "تکئے جیسے ہونٹوں والی" کہا جاتا ہے۔ اگر ان کا رنگ کالا ہوتا تو افریقی نظر آتیں۔ خیر جیسی اللہ کی رضا ، ہم آپ اعتراض کرنے والے کون ہیں ، اللہ جسے عزت دے اس کی عزت کرنا چاہئے۔

پچھلے دنوں انہوں نے فرمایا کہ : مجھے اپنی فلمیں دیکھنے سے نفرت ہے۔ البتہ براڈ پِٹ کی فلمیں کبھی دیکھ لیتی ہوں مگر فلم دیکھنا مجھے پسند نہیں ہے۔
اگر سارے ہی انسان ان جیسے ہو جائیں تو وہ اور دوسرے اداکار شاید ہوٹلوں میں بیراگیری کرتے نظر آئیں مگر اللہ کا دیا سب کچھ ہے اس لئے یہ سب پیٹ بھرنے کی باتیں ہیں۔ ان کا پیٹ شہرت اور دولت سے بھرا ہوا ہے۔ اب وہ جو بھی کہتی ہیں اس کی خبر بن جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اداکاری میری ترجیحات میں چوتھے نمبر پر ہے۔
پہلے نمبر پر میں اپنے بچوں کے لئے ماں بننا چاہتی ہوں ، شوہر کے لئے میں ایک عورت بننے کو ترجیح دیتی ہوں۔ تیسرے نمبر پر فلاحی خدمات انجام دینا چاہتی ہوں۔ میری فہرست میں اداکاری کا نمبر سب سے آخری ہے۔ سوچتی ہوں کام کرنا کم کر دوں۔ پہلے ہر سال ایک فلم ، پھر چھ سالوں میں ایک فلم میں کام کروں اور پھر اداکاری چھوڑ دوں۔ میں دادی نانی بننے کو ترجیح دوں گی۔ میں نے اس سلسلے میں ساری منصوبہ بندی کر لی ہے۔

اب مس جولی کو کون سمجھائے کہ اگر وہ اداکارہ نہ ہوتیں تو آج کچھ بھی نہ ہوتیں۔ یہ تو کفرانِ نعمت ہے۔ ابھی ان کی عمر ہی کیا ہے؟ صرف 34 برس ہے۔ اس عمر میں انہیں سب کچھ مل گیا یہاں تک کہ کسی دوسری اداکارہ کا شوہر بھی۔ انہیں تو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے۔
مشرق میں ایسی باتوں کو برتری کا اظہار اور غرور کہا جاتا ہے۔ مگر اتفاق سے بلکہ خوش قسمتی سے وہ مغرب میں رہتی ہیں۔ مشرق میں ہوتیں تو شاید کیرکٹر ایکٹنگ کا موقع بھی مشکل سے حاصل کر پاتیں۔ مگر جس پر اللہ مہربان اس پر سارا جگ مہربان والی بات ہے !!

5 تبصرے:

  1. بات صحیح ہے
    جس پر اللہ مہربان اس پر سارا جگ مہربان
    مگر یہ اداکارہ نہ ہوتیں تو آج ہمارے دل میں بھی نہ ہوتیں

    جواب دیںحذف کریں
  2. السلام علیکم۔۔آپ کا انداز تحریر بہت خوب ہے۔۔۔۔مزاح کا رنگ بھی جھلکتا ہے۔۔۔۔بہت عمدہ ماشاء اللہ۔۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. Raza Yaseen25/6/09 11:30 AM

    Please visit my Urdu ghazal blog, Khahish-E Sang, @ khahish-esang.blogspot.com.

    جواب دیںحذف کریں
  4. آداب عرض کرتا ہوں میاں، آپ ایسی باتاں کر کے حیدرآبادیوں کی ناک کٹوا دنگے کیا۔ اجی اب لوگاں بولیں گے کہ وہ کیا مثل ہے جی، بندر کیا جانے ادرک کا سواد اور خر کیا جانے زعفران کا بھاو والی بات کرے نا آپ۔ ارے جولی اچھی نہیں لگتی آپ کو؟ دیدے ہیں کہ بٹن؟

    جواب دیںحذف کریں
  5. عدنان مسعود صاحب۔ زہے نصیب کہ آپ خاکسار کے ہاں تشریف لائے۔
    تبصرے کا بھی شکریہ حضور ۔۔۔
    بات یہ ہے کہ خاکسار کے لکھے کو خاتون خانہ کے بیلن سے لے کر والد محترم کے ڈنڈے کی ہیبت سے پہلے گزرنا پڑتا ہے ۔۔۔ لہذا ہے ادب شرط ۔۔۔
    :p

    جواب دیںحذف کریں