پیارے دوستو !
کچھ احمقوں نے ہماری ایک پرانی شاعری چُرا لی تھی ۔
اور ہماری اُس آزاد نظم کا کچو مر نکال دیا۔ جو یہاں پڑھی اور یہاں دیکھی جا سکتی ہے ۔
کسی نے کہا کہ شاعر اعظم صاحب ! آپ کی یہ شاعری ایک ہندی فلم میں بھی کسی سورما خان نے گائی ہے۔
خیر دوستو !
ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہماری اصل شاعری کا مزا لیں ۔
جو کہ آج سے دس سال پہلے کالج سے نکلنے کے بعد ایک کمپنی میں جاب کرتے ہوئے ہم نے تخلیق کی تھی۔
لیجئے ملاحظہ فرمائیے گا۔
عرض کیا ہے :
جانے کیوں لوگ کام کرتے ہیں
جانے کیوں وہ آفس میں مرتے ہیں
جانے کیوں لوگ کام کرتے ہیں
جانے کیوں وہ آفس میں مرتے ہیں
جانے کیوں جانے کیوں
جانے کیوں جانے کیوں جانے کیوں
کام میں سوچئے تو بس غم ہے
کام میں جو ظلم ہو وہ کم ہے
کام پر سر جھکانا پڑتا ہے
دکھی ہو کے مسکرانا پڑتا ہے
زہر کیوں زندگی میں بھرتے ہیں
جانے کیوں لوگ کام کرتے ہیں
جانے کیوں جانے کیوں
جانے کیوں جانے کیوں جانے کیوں
کام بِن جینے میں رکھا کیا ہے
کام جس کو نہیں وہ کڑکا ہے
کام بِن جینے میں رکھا کیا ہے
کام جس کو نہیں وہ کڑکا ہے
کام سو کی نوٹ لاتا ہے
کام ہی پیٹ بھر کھلاتا ہے
لوگ مر مر کے کام کرتے ہیں
جانے کیوں خوش رہتے ڈرتے ہیں
جانے کیوں جانے کیوں
جانے کیوں جانے کیوں جانے کیوں
کام ایک بڑی مصیبت ہے
کام ہر کسی کی ضرورت ہے
ہووو ۔۔۔ کام پہ یہ جھوٹ ہے سچے
ارے کام پہ سب جھوٹ ہے اچھے
ہووو آگے کیا خاک لوگ بڑھتے ہیں
ایک ہی پوسٹ پر وہ سڑتے ہیں
جانے کیوں جانے کیوں
کام تو ایسے ہی سب کرتے ہیں
جانے کیوں آپ ہی بگڑتے ہیں
جانے کیوووں جانے کیوں
جانے کیوں جانے کیوں جانے کیوں
جانے کیووووووووووووووں ۔۔۔۔۔۔۔
Author Details
Hyderabadi
خوب کہا برادرم، میں بھی پچھلے بارہ سالوں سے یہی سوچ رہا ہوں
جواب دیںحذف کریںجانے کیوں لوگ کام کرتے ہیں
جانے کیوں
جانے کیوں
:)
واہ جی واہ
جواب دیںحذف کریںکیا کہنے
اس درد کو صرف ایک نوکری پیشہ بندہ ہی سمجھ سکتا ہے
:D
افسوس ہوا یہ جان کر کہ ہندی فلمیں بنانے والوں نے خود ہندستانیوں کو بھی نہیں بخشا، میں تو سمجھتاتھا کہ صف ہالی وڈ سے چوری کرتے ہیں۔
جواب دیںحذف کریںواہ، واقعی باتاں نہیں کرتے، میرے دل کی بات کہہ دی، ملازمت پیشہ لوگوں کا درد، واہ جی۔
جواب دیںحذف کریںسر جی، پہلی حاضری قبول کریں :)۔
محمد وارث اور ڈفرستان
جواب دیںحذف کریںآپ دونوں کی پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کا بہت بہت شکریہ۔
فیصل
فیصل جی ، چور آخر دنیا کے کس کونے میں نہیں پائے جاتے؟؟
عمر احمد بنگش
بلاگ پر تشریف آوری کا بےحد شکریہ۔ امید کہ آتے جاتے رہیں گے۔