طور بیت المال - حیدرآباد انڈیا کا غیرسودی اسلامی بنک - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2021/12/24

طور بیت المال - حیدرآباد انڈیا کا غیرسودی اسلامی بنک

toor-baitulmaal-hyderabad-india

طور بیت المال - حیدرآباد، انڈیا۔

toor-baitulmaal-hyderabad-india 2

بیت المال ایک مخصوص اصطلاح ہے، اسلامی حکومت کے "خزانے" کے لیے۔
حیدرآباد (غیرمنقسم ریاست آندھرا پردیش) میں ماہ مئی 1966ء میں مسلمانوں کی اعانت اور فلاح و بہبود کے لیے ایک غیرسودی بنک کے بطور "طور بیت المال" کا آغاز ہوا تھا۔ آج بھی یہ "اسلامی بنک" قائم ہے، البتہ کس قدر فعال ہے، راقم الحروف اس بات سے لاعلم ہے۔

toor-baitulmaal-hyderabad-india 3

بیسویں صدی کی آٹھویں اور نویں دہائی میں یہ اسلامی ادارہ نہایت فعال اور مسلمانوں کے مالی مسائل کو حل کرنے میں واقعتاً مددگار رہا ہے۔ اس کی گواہی خود یہ ناچیز بھی دے سکتا ہے کہ ۔۔۔ نوے کی دہائی کے وسط میں والدہ کا ایک زیور رہن رکھ کر میں نے بیس ہزار روپے کا بلاسودی قرض (سعودی عرب ویزا ہوائی ٹکٹ وغیرہ کی خاطر) حاصل کیا۔ (ایک سال کے عرصہ میں قرض لوٹا بھی دیا تھا)۔ ویسے میرے والدین ستر کی دہائی سے ہی طور بیت المال کے رکن رہے ہیں۔ یاد ہے کہ طور بیت المال کا کارندہ ہر ماہ کے پہلے ہفتہ میں گھر آ کر والدین کا زر تعاون جملہ دس روپے حاصل کر کے رسید دے جاتا تھا۔
آج شہر بھر میں سودی قرض کا کاروبار (رہن سنٹر) اس قدر عروج پر ہے کہ اس کے حیرتناک اور المناک واقعات کو سن اور پڑھ کر بہت شرمندگی اور افسوس ہوتا ہے۔


نانا مرحوم (نانا خسر) سے حاصل کیے گئے مشہور و مقبول مجلہ "تجلی" کے چند شماروں پر، گذشتہ دنوں نظر دوڑا رہا تھا کہ ستمبر 1970ء کے شمارے کے سوال و جواب کالم میں ایک دلچسپ سوال "طور بیت المال" کے حوالے سے مطالعے میں آیا۔ جتنا دلچسپ سوال، اتنا ہی مفید جواب بھی۔ البتہ عامر عثمانی علیہ الرحمۃ نے اپنے جواب میں یہ جو لکھا تھا:
"انتظام کرنے کے لیے جو عملہ اور عمارات وغیرہ درکار ہوں گے ان پر اس روپے کا خرچ درست ہے بشرطیکہ وہ معروف معیار پر ہو۔ ۔۔۔ یہ تو یقین ہے کہ قرض پر سود کا ایک پیسہ نہ لیا جاتا ہوگا۔ پھر کوئی مضائقہ نہیں اگر اس طرح کا ادارہ خدمتِ خلق کے لیے چلایا جائے۔"

toor-baitulmaal-hyderabad-india 4

اس جملے کے حوالے سے مجھے یاد آیا کہ اسی/نوے کی دہائی میں حیدرآباد کے قدیم اردو روزنامہ "رہنمائے دکن" (جس کے مدیر محترم سید وقار الدین کا اسی ماہ کے اوائل میں انتقال ہوا ہے) میں طور بیت المال کی کارکردگی اور سالانہ رپورٹ شائع کی جاتی رہی ہے۔ یوں جب انگریزی میں گوگل سرچ کیا تو حسب روایت مشہور و مقبول ویب سائٹ "ریختہ" نے ہی اردو مواد کی فراہمی کے سلسلے میں سائبردنیا کی اپنی برتری کا اظہار کیا۔ ریختہ پر طور بیت المال کی سالانہ رپورٹ (بابتہ سال 1972ء) موجود ہے۔ ریختہ کے شکریہ کے ساتھ 16 صفحات کی یہ مختصر رپورٹ پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں قارئین کے لیے پیش ہے۔ (لنک نیچے ہے)۔ اتنی مختصر سی رپورٹ میں بھی کتنی ہی ایسی اہم باتیں درج ہیں جن کا آج کے مسلم ادارے شاید تصور بھی نہ کر سکیں۔ مثلاً:


طور بیت المال کی مجلسِ انتظامی، فراہمی سرمایہ، اغراض و مقاصد کی کارکردگی ۔۔۔ مدارس کی امداد، نادار لڑکیوں کی شادیوں میں امداد، لاوارث اموات کی تجہیز و تکفین، عبادتگاہوں کی تعمیر و ترمیم، مستحق طلبا کی تعلیمی امداد، اتفاقی و قدرتی حادثوں کا شکار ہونے والے افراد کی امداد، قرض بہ بیت المال، ملت کے فائدے کے لیے قرضے، طور بیت المال کی نئی عمارت، رپورٹ آڈیٹر (سلیم اینڈ کمپنی، چارٹرڈ اکونٹنٹس۔ 30/جولائی 1973ء)۔

toor-baitulmaal-hyderabad-india 5

اسی رپورٹ کے کالم "طور بیت المال کی عمارت" میں لکھا گیا ہے۔۔۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہمارے صدر ادارہ ڈاکٹر سید عبدالمنان صاحب کی سعی بلیغ سے دودمانِ خاندانِ آصفی پرنس مکرم جاہ نے بیت المال کے لیے جلو خانہ، لاڈ بازار میں ایک اٹھارہ سو مربع گز کا پلاٹ عنایت فرمایا ہے، اب اس پر بیت المال کی شایانِ شان عمارت کی تعمیر پیش نظر ہے، جس کا نقشہ تیار ہو چکا ہے۔


واضح رہے کہ یہ اسی نئی عمارت کی تصاویر ہیں، جو دسمبر 2020ء میں راقم نے خود لی تھیں۔


طور بیت المال - سالانہ رپورٹ بابتہ سال 1972
پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں ڈاؤن لوڈ کیجیے۔

تعداد صفحات: 16
pdf فائل سائز: 1-MB
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Toor Baitul Maal.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

*****
© مکرم نیاز (حیدرآباد)۔
24/دسمبر/2021

Toor Baitul Maal, a non-interest Islamic Bank in Hyderabad, India.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں