"ہم کو فخر ہونا چاہیے کہ ہم ایک اللہ کو ماننے والے ہیں"
یہ جملہ موجودہ زمانہ کے مسلمانوں کی نفسیات کی نہایت صحیح ترجمانی کر رہا ہے۔ آج کل کے مسلمان، خاص طور پر ان کا رہنما طبقہ، تقریباً سب کا سب اسی نفسیات میں مبتلا ہے۔ وہ اسلام کو اپنے لیے فخر کی چیز سمجھتا ہے۔
یہ بلاشبہ گمراہی ہے۔
بلکہ یہی موجودہ زمانہ میں مسلمانوں کی تمام خرابیوں کی اصل جڑ ہے۔ اور یہی وہ چیز ہے جس نے موجودہ زمانہ میں ان کو خدا کی مدد سے محروم کر رکھا ہے۔ چنانچہ مسلمانوں کے درمیان انتہائی بڑی بڑی تحریکیں اٹھتی ہیں، مگر وہ ان کی بربادی کے سوا کسی اور چیز میں اضافہ نہیں کرتیں۔
مذکورہ جملہ میں کیا غلطی ہے؟ اس کو ایک مثال سے سمجھا جا سکتا ہے۔ فرض کیجیے کہ کچھ لوگ چل رہے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہاں ان کے لیے کوئی خطرہ نہیں۔ وہ اطمینان کے ساتھ چلے جا رہے ہیں کہ ان میں سے ایک شخص کی نظر اچانک قریب کی ایک جھاڑی پر پڑتی ہے۔ وہ دیکھتا ہے کہ وہاں ایک زندہ شیر کھڑا ہوا ہے۔ اس وقت آدمی کی زبان سے کیا الفاظ نکلیں گے؟ کیا وہ کہے گا کہ:
"ہم کو فخر ہونا چاہیے کہ ہم اس وقت ایک زندہ شیر کے سامنے ہیں"
ظاہر ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔ شیر کو دیکھ کر آدمی کے اوپر ہیبت طاری ہوتی ہے۔ اور جو چیز ہیبت طاری کرے، اس کے بارے میں اس کے اندر عجز کا احساس جاگے گا نہ کہ فخر کا احساس۔
یہی معاملہ زیادہ بڑے پیمانہ پر اللہ کا ہے جو شیر کا خالق ہے۔ اللہ ایک ایسی ہستی ہے جو سب کے اوپر ہے، جو سب سے زیادہ طاقت ور ہے۔ ایسی ایک ہستی کا یقین آدمی کے اندر عجز اور تواضع کا جذبہ پیدا کرے گا نہ کہ فخر اور ناز کا جذبہ!
قرآن میں یہ بات تو کثرت سے مذکور ہے کہ اللہ پر ایمان والے اللہ کی یاد سے کانپ اٹھتے ہیں، اس کے ذکر سے ان کے جسم کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ مگر یہ بات سارے قرآن میں کہیں نہیں کہ اللہ پر ایمان لانے والوں کو اللہ پر فخر ہونا چاہیے۔
حقیقت یہ ہے کہ خدا کے ماننے والوں نے ابھی خدا کو نہیں مانا۔ اگر وہ خدا کو ماننے والے ہوتے تو خدا کا تصور ان کے اندر عجز اور تواضع کی کیفیت پیدا کرتا۔ خدا کا نام لیتے ہوئے ان کی زبان کانپ اٹھتی، نہ کہ خدا کا نام لے کر وہ فخر و ناز کی باتیں کرنے لگیں۔
(ماخوذ: ماہنامہ "الرسالہ" ، شمارہ: اگست 1989ء)
~~~~~~~
مولانا وحید الدین خاں
پیدائش: یکم جنوری 1925ء (اعظم گڑھ)
وفات: 21/اپریل 2021ء (نئی دہلی)
مدیر: "الرسالہ" (اردو و انگریزی میں شائع ہونے والا ماہنامہ، اسلامی مرکز کا ترجمان)
انا للہ وانا الیہ راجعون
Author Details
Hyderabadi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں