ذکرِ حسین - از مولانا کوثر نیازی - pdf download - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2020/09/04

ذکرِ حسین - از مولانا کوثر نیازی - pdf download

zikr-e-hussain-kausar-niazi

حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مظلوم شخصیت اور سانحۂ کربلا پر یہ ایک نقطۂ نظر ہے۔ جو مختلف عنوانات پر مبنی مضامین کے سہارے نامور دینی و سیاسی شخصیت مولانا کوثر نیازی (پ: 1934، م: 20/مارچ 1994) نے تحریر کیا تھا اور اسے کتابی شکل میں جناب علی صدیقی کی قائم کردہ عالمی اردو کانفرنس نے دہلی سے شائع کیا تھا۔ اس کتاب کے چھٹے ایڈیشن (فروری 1990ء) کی پی۔ڈی۔ایف فائل پیش خدمت ہے۔

اس کتاب کے ابتدائیہ میں صاحبِ کتاب کوثر نیازی لکھتے ہیں ۔۔۔
ذکرِ حسینؓ میری کمزوری بھی ہے اور قوت بھی۔ للہ الحمد کہ اب تک کی ساری عمر مداحی اہل بیت میں گذری ہے مگر یہ مداحی محض عقیدت کا نتیجہ نہیں، یہ گہرے تاریخی شعور اور محکم قرآنی حقائق پر مبنی ہے۔ میں نے چاہا کہ اس طرح کا ایک تذکرہ قرطاس و قلم کے بھی حوالے کر دوں، یہ کتاب اسی دیرینہ آرزو کی تکمیل ہے۔
میں جانتا ہوں بعض تصریحات پر شاید بعض لوگوں کا ردعمل کچھ زیادہ خوشگوار نہ ہو، مجھے ابھی سے تنی ہوئی ابرو کی کمانیں نطر آ رہی ہیں۔ میں جانتا ہوں حق گوئی کے جرم میں طنز و تنقیص کے تیروں کی بارش ہوگی۔ مگر اس جرم سے کیسے باز آ سکتا ہوں ؎
کوثر مجھے اس جرم سے انکار نہیں ہے
شیدا ہوں دل و جاں سے میں اولاد علیؓ کا

اور کتاب کے تعارفی صفحہ پر لکھا گیا ہے کہ ۔۔۔
حضرت امام حسینؓ ملت کی مظلوم ترین شخصیت اس لیے ہیں کہ انہوں نے جس مقصد کے لیے اپنا، اپنے جگر گوشوں اور اپنے مٹھی بھر رفیقوں کا سر کٹوایا، اس مقصد کو ملت نے یا تو سمجھا ہی نہیں یا سمجھا تو اسے تاریخ کی بھول بھلیوں میں گم کر دیا۔
بعض لوگوں کے نزدیک کربلا کے سانحے کا ظاہری پہلو ہی سب کچھ ہے۔ رہا مقصد تو وہ سمجھتے ہیں کہ حسینؓ اپنے باپؓ اور ناناؐ کے تخت اقتدار کو، جس پر غاصبوں نے قبضہ کر لیا تھا، حاصل کرنے کے لیے مدینۃ النبی سے نکلے تھے کہ یزید کے لشکر نے انہیں کربلا میں شہید کر دیا۔
ان لوگوں کے طرز فکر کے ردعمل میں ایک اور طرز فکر حال ہی میں ابھرا ہے۔ اس طرز فکر کے حاملین حضرت عثمانؓ کی شہادت سے لے کر حادثۂ کربلا تک کے واقعات کو جس منظر و پس منظر کے ساتھ پیش کرتے ہیں اور خلافتِ معاویہؓ ہی نہیں خلافتِ یزید کو بھی برحق ثابت کرنے کے لیے جس منطق سے کام لیتے ہیں اس سے یہ متبادر ہوتا ہے کہ جناب حسینؓ معاذ اللہ باغی اور سرکش تھے جنہوں نے ایک جائز حکومت کے خلاف علمِ بغاوت بلند کیا تھا۔ بلاشبہ یہ ایک جدید طرز فکر ہے۔ ماضی میں اہل سنت کا یہ عقیدہ ہرگز نہیں رہا ہے۔
جناب حسینؓ کی مظلومی اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتی ہے کہ ایک گروہ نے ان کی قربانی و سرفروشی کو صرف ماتم کی صفوں اور مجلس آرائیوں کا عنوان بنا دیا اور دوسرے گروہ نے انہیں باغیوں اور سرکشوں کی صف میں لا کھڑا کیا۔

اس کتاب کے مضامین کے عنوانات:
ابتدائیہ، باردگر، ذکر حسین، حسین کی قربانی، حضرت امام حسین کی غیرفانی سنت، سانحہ کربلا کا پس منظر، سانحہ کربلا کا واقعاتی پہلو، اسلامی نظام حکومت میں رخنہ اندازی، امیر معاویہ کی سیاست اور یزید کا کردار، خلافت کی ذمہ داری اور یزید، یزید کا فسق و فجور، حضرت امام حسین کا موقف، امام حسین سے بیعت طلبی پر اصرار، اہل کوفہ کی طرف سے عرض داشتیں، حضرت امام حسین کے لیے بیعت، کوفہ کی طرف امام حسین کی روانگی، یزیدی افواج کی آمد، اتمام حجت، حسین ایک مظلوم ترین شخصیت، حضرت امام حسین کی مظلومیت کا حقیقی پہلو، دوسرا انتہاپسند گروہ، اسلام میں سیاست و حکومت کا تصور، خلیفہ کے انتخاب کے لیے اصول، یزید کی نامزدگی، نظام حکومت میں تغیر، یزید کی حکومت کی قانونی حیثیت، غیرقانونی حکومت کے خلاف جدوجہد کا حق، حسین کے مقدس خون کا احترام کرو، نتائج و عبر، اسلامی طرز جمہوریت پر کاری وار، اسلامی نظام عدل کی پامالی، ملت اسلامیہ میں باہمی افتراق، اسلام کے اجتماعی مفاد کو نقصان، مقام عبرت۔

ذکرِ حسین - از مولانا کوثر نیازی
پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں ڈاؤن لوڈ کیجیے۔

تعداد صفحات: 104
pdf فائل سائز: 4.5MB
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Zikr E Hussain by Kausar Niazi.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں