راجیش کھنہ 1942-2012 |
زندگی اور موت ۔۔۔ اوپر والے کے ہاتھ ہے جہاں پناہ ، جسے نہ آپ بدل سکتے ہیں اور نہ میں !
ہم سب تو رنگ منچ کی کٹھ پتلیاں ہیں ، جن کی ڈور اوپر والے کے ہاتھ بندھی ہے ، کب کون کیسے اٹھے گا ، یہ کوئی نہیں جانتا !!
(مکالمہ : فلم "آنند" - 1971)
الوداع کاکا !
الوداع جتن کھنہ !
الوداع راجیش کھنہ !!
نام : جتن کھنہ
عرفیت : کاکا
فلمی نام : راجیش کھنہ
پیدائش : 29/دسمبر 1942ء
وفات : 18/جولائی 2012ء
جینے کی آرزو میں مرے جا رہے ہیں لوگ
مرنے کی آرزو میں جیے جا رہا ہوں میں
زندگی اور موت ۔۔۔ اوپر والے کے ہاتھ ہے جہاں پناہ
اسے نہ آپ بدل سکتے ہیں اور نہ میں !
ہم سب تو رنگ منچ کی کٹھ پتلیاں ہیں
جن کی ڈور اوپر والے کے ہاتھ بندھی ہے
کب کون کیسے اٹھے گا ، یہ کوئی نہیں جانتا !!
موت تو ایک کویتا ہے
مجھ سے اک کویتا کا وعدہ ہے ملے گی مجھ کو ۔۔۔
ڈوبتی نبضوں میں جب درد کو نیند آنے لگے
زرد سا چہرہ لیے چاند افق تک پہنچے
دن ابھی پانی میں ہو ، رات کنارے کے قریب
نہ ابھی اندھیرا ہو نہ اجالا ہو
نہ رات نہ دن
جسم جب ختم ہو اور روح کو سانس آئے
مجھ سے اک کویتا کا وعدہ ہے ملے گی مجھ کو ۔۔۔ !!!
انا لللہ و انا علیہ راجعون
جواب دیںحذف کریںآپ کا مضمون اتنا المناک ہے کہ پڑھ کر غم کے مارے تو میری چیخیں نکل گئی ہیں۔
انا لللہ و انا علیہ راجعون
جواب دیںحذف کریںآپ کا مضمون اتنا المناک ہے کہ پڑھ کر غم کے مارے تو میری چیخیں نکل گئی ہیں۔
ہاہاہا ڈاکٹر جواد صاحب ، اچھا مذاق ہے ۔۔۔ لولززز
جواب دیںحذف کریںبطور صحافتی اور ادبی مزاج کے حساب سے میں ایسی تحریریں موقع کی مناسبت سے لگاتا ہوں ۔۔۔۔
ویسے آپ فلم "آنند" ضرور دیکھئے۔ وہاں آپ کو انسانی دکھ درد غم کے احساس کی جھلک ضرور محسوس ہو سکے گی۔