گونجتی رہتی ہے ہر ملک میں آواز میری
نہ کوئی باپ میرا اور نہ کوئی میرا خدا
کوئی مذہب نہ میرا ہے نہ کوئی دین میرا
واسطہ امن سے انصاف سے تھا کب میرا
جبر ایمان ہے اور ظلم ہے مذہب میرا
لاشیں دیکھوں نا اگر چین کہاں آتا ہے
خون بہتا ہوا انسان کا مجھے بھاتا ہے
درد اور چیخ سے اے لوگو مجھے الفت ہے
بےخطا لوگوں کی لاشوں سے مجھے رغبت ہے
یہی پہچان میری ہے یہی منصب میرا
بےقصوروں پہ ستم کرنا ہے مذہب میرا
خوش اگر لوگ نظر آئیں تو میں روتی ہوں
لاش کے ٹکڑوں کو گنتی ہوں تو خوش ہوتی ہوں
کیسے احمق ہیں جو کہتے ہیں کہ انسان ہوں میں
کچھ یہ بھی سمجھے ہیں کہ صاحبِ ایماں ہوں میں
مجھ کو ان لوگوں کی حالت پہ ہنسی آتی ہے
ایسے لوگوں کی حماقت پہ ہنسی آتی ہے
(جاوید بدایونی ، مسقط)
اللہ پاک ہم سب کی جان و مال کی حفاظت فرماے ۔
جواب دیںحذف کریںایسی باتیں سن اور پڑھکر دل میں حول ہونے لگتی ہے اللہ رحم کرے اپنا ۔۔۔
Tried well to protect Islam. People like you pretend innocence to defend Islam. The nations who locked their religion in the places of worship are living peacefully. Islam on the other hand raging out in the streets. You see the results. Islam encourages and I have heard these sermons in the masjids "victory is nearby" backed by narration of " jang e Badar" or early victories with smaller contingent against bigger enemies. It's all over Muslim world. Just wake up and smell the tea.
جواب دیںحذف کریںAjaz Latif