گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) کا بلدیاتی انتخاب 2009ء بروز پیر 23-نومبر-2009ء کو منعقد ہوا تھا۔ اور نتیجے کا اعلان 26-نومبر-2009ء کو کیا گیا۔
150 بلدیاتی حلقوں میں سیاسی جماعتوں نے یوں نشستیں حاصل کی ہیں :
1: کانگریس - 52
2: تلگو دیشم - 45
3: مجلس اتحاد المسلمین - 43
4: بی-جے-پی - 5
5: پرجا راجیم (چرنجیوی) - 1
6: دیگر - 4
شہر کے مئیر کے انتخاب کے لئے سخت کشمکش جاری رہی۔ شہر کی واحد مسلم سیاسی جماعت (کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین) نے تو یہ انتخاب اسی نعرے کے تحت لڑا تھا کہ :
شہر ہمارا ، مئیر ہمارا
اور اسی بنیاد پر جب مجلس کی کٹر حریف جماعت تلگودیشم نے بلدیہ حیدرآباد کے لئے مجلس سے مفاہمت کی پیشکش اس شرط پر آگے بڑھائی کہ مئیر مجلس کا ہی ہوگا ، تب سیاسی دباؤ ڈالتے ہوئے صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی نے یہ بیان دیا کہ :
سیاست میں کوئی بھی دشمن یا دوست مستقل نہیں ہوتا!
واضح رہے کہ آندھرا پردیش کے حالیہ ریاستی انتخابات میں مجلس اور کانگریس نے ایک دوسرے سے سیاسی تعاون کے ذریعے انتخاب میں حصہ لیا تھا۔
بہرحال مئیر کے معاملے پر کانگریس اور مجلس میں یوں مفاہمت ہو گئی ہے:
پہلے دو سال : کانگریس کا مئیر اور مجلس کا ڈپٹی مئیر
بعد کے دو سال : مجلس کا مئیر اور کانگریس کا ڈپٹی مئیر
آخری سال : کانگریس کا مئیر اور مجلس کا ڈپٹی مئیر
حیدرآباد کے ڈپٹی کلکٹر نوین متل نے کانگریس کی خاتون کارپوریٹر بندا کارتیکا ریڈی کے بطور مئیر اور مجلس کے جعفر حسین معراج کے بطور ڈپٹی مئیر کے انتخاب کا اعلان کیا ہے۔
Author Details
Hyderabadi
جان کر خوشی ہوئی :smile:
جواب دیںحذف کریںکیا آپ جانتے ہیں کہ کراچی کی نائب ناظمہ یا ڈپٹی میئر بھی ایک خاتون ہیں اور انکا تعلق ایم کیو ایم سے ہے!
جی بھائی۔ کراچی کی نائب ناظمہ سے متعلق مجھے علم نہیں تھا۔ بتانے کا شکریہ۔
جواب دیںحذف کریںکانگریس اور مجلس میں اچھی سیٹلمینٹ ہوئی ہے
جواب دیںحذف کریں