ممبئی دھماکے ۔۔۔ ہم سے کچھ نہ پوچھئے ۔۔۔ - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2008/11/29

ممبئی دھماکے ۔۔۔ ہم سے کچھ نہ پوچھئے ۔۔۔

دو سو کے قریب معصوم ہنستی کھیلتی جانیں دنیا چھوڑ گئیں اور آپ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ : یار، تمہارا کیا خیال ہے دھماکوں کی اس سازش کے پسِ پشت کون ہو سکتا ہے؟؟

کیا پوچھیں گے آپ ؟ کیا ہم بتائیں گے آپ کو؟
کیا اس سے گئی ہوئی جانیں واپس آ جائیں گی؟ کیا ان لوگوں کو ڈھارس مل جائے گی جنہوں نے اپنے پیاروں کو اپنی آنکھوں کے سامنے تڑپ تڑپ کر ختم ہوتے دیکھا؟

بڑی عجیب بات ہے۔ ساری دنیا میں بس ایک معصوم عوام ہی دہشت گردی کی جنگ میں ، اقتدار کی رسہ کشی میں پسے جاتے ہیں۔
چند دن پہلے تک بڑا شور اٹھا تھا کہ اب "اسلامی دہشت گردی" کے بالمقابل ایک "ہندو دہشت گردی" بھی پائی جاتی ہے۔
سارے ثبوت سامنے آئے ۔۔۔۔۔۔ پھر کیا ہوا؟
بڑی مچھلی چھوٹی مچھلی کو کھا جاتی ہے۔ بڑا المیہ "متنازعہ فیہ" خبر کو کھا جاتا ہے۔

بڑی عجیب بات ہے کہ ۔۔۔۔
انسداد دہشت گردی اسکواڈ یعنی اے-ٹی-ایس (‫Anti Terrorism Squad) کے چیف ہیمنت کرکرے ان دھماکوں میں مارے جاتے ہیں ۔۔۔ وہ ہیمنت کرکرے جو کہ مالیگاؤں بم دھماکوں کی تفتیش کر رہے تھے۔ اے-ٹی-ایس عملہ نے ان کی سربراہی میں سادھوی اور فوج کے کرنل سمیت گیارہ افراد کو گرفتار کیا اور ان پر "ہندو دہشتگردی" کا الزام لگایا تھا۔

بی-بی-سی نامہ نگار ریحانہ بستی والا مزید لکھتی ہیں ‫:
کرکرے پر ہندو سخت گیر اور انتہا پسند تنظیموں نے جانبداری کا الزام عائد کیا تھا اور انہیں دو روز قبل ہی کسی نہ معلوم فرد نے فون پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔

بڑی عجیب بات ہے کہ ۔۔۔۔ بعض "قوم پرست" سیاستدانوں کو چھوٹتے ہی پڑوسی ملک کا ہاتھ نظر آ جاتا ہے ۔۔۔۔ بس نظر نہیں آتا تو اُس آہنی ہاتھ کی کمزوری جس کو ہمارے ہاں راء (‫RAW) جیسا عظیم لقب دیا گیا ہے۔ کمال کا ریسرچ ونگ ہے پاشا کہ چاہے قوم کے کتنے ہی افراد بےدردی سے ختم ہو جائیں ، الزام راء کی نااہلی پر نہیں بلکہ پڑوس کی ہم رتبہ ایجنسی پر جانا چاہئے ‫!!

چھوڑئیے حضت ۔۔۔۔ کیا پوچھتے ہیں ہم سے آپ ۔۔۔۔۔۔۔
ہم ہیں راہی پیار کے ، ہم سے کچھ نہ پوچھئے ۔۔۔۔۔

2 تبصرے:

  1. آپ کی بات سو فیصد درست ہے اپنی آنکھ کا شتیر نظر نہیں آتا اور دوسرے کی آنکھ کا بال نظر آجاتا ہے۔
    لیکن ایک بات جو ہمیشہ سچ رہی ہے وہ ہے جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔ یعنی کشمیر میں فوج عوام کو مار رہی ہے، افغانستان اور شمالی علاقوں میں اتحادی مار رہے ہیں اور ان کے دشمن دہشت گرد بھی اسی طرح عوام کو قتل کر رہے ہیں۔ نہ فوج باز آئے گی اور نہ دہشت گرد۔ بس جب تک ایک دوسرے پر کنٹرول نہیں کر لے گا یہ جنگ ختم نہیں ہوگی۔
    خدا ان ظالموں کو طاقت کی بجائے بات چیت سے مسائل حل کرنے کی توفیق دے دے تو یہ لڑائی اور دھماکے سب اسی طرح ختم ہو جائیں جس طرح آئرلینڈ میں ختم ہوئے ہیں۔ مگر بدنصیبی یہ ہے کہ بڑی طاقتیں یہ جنگ ختم کرنا ہی نہیں چاہتیں اسی لیے وہ فلسطین، کشمیر، چیچنیا وغیرہ کے مسائل حل کرتی ہی نہیں۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. Homegrown terrorism is an alarming and very chilling idea. No country likes to believe that violent and armed insurgency and militancy has taken root in its backyard. Countries tend to put the matters at the back burner for as long as possible. India is ignoring the terrorists of RSS, BJP and Bajrang Dal for too long, and now it’s the time for the them to pay back.

    The Pakistani Spectator
    http://www.pakspectator.com

    جواب دیںحذف کریں