بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
اسلامی مہینہ "ربیع الاول" کے تعلق سے برصغیر کے ہمارے مسلم معاشرے میں عموماً غلو سے کام لیا جاتا ہے اور کم علم عوام تو چھوڑئیے ، علماء تک معلوم نہیں کس سبب اپنی خود ساختہ تشریحات کو عین "دین" باور کرانے کی کوششوں میں مصروف ہو جاتے ہیں۔
علماء کے علاوہ بھی معاشرے کی اہم اور معروف شخصیات دین کے معاملے میں اپنی "معلومات" سے عوام کو فیضیاب کرنا فرضِ عین سمجھتی ہیں۔ حیدرآباد (دکن) کی سیاسی جماعت مجلس اتحاد المسلمین کے رکنِ پارلیمنٹ جناب بیرسٹر اسد الدین اویسی نے گذشتہ سال اپنی ایک تقریر میں یہی کام انجام دیا تھا۔ ہم نے اس پر اپنا تبصرہ تحریر کیا تھا جو پچھلے گمشدہ بلاگ پر رہ گیا ، اب اسے دوبارہ افادۂ عام کی خاطر یہاں شائع کر رہے ہیں۔
بےشک بیرسٹر اسد الدین اویسی صاحب ، حیدرآباد کی ایک نامور سیاسی شخصیت ہیں ۔ آپ کے علم اور نام و کام سے کسی حیدرآبادی کو کوئی انکار نہیں ہے ۔
لیکن جہاں تک دین کی بات ہے ، اس معاملے میں کافی سوچ سمجھ کر زبان کھولنی چاہئے ۔ یکم اپریل 2007ء کو حیدرآباد میں میلاد النبی کے جلسے میں آپ نے اپنی تقریر میں یہ بات تو سولہ آنے درست کہی کہ :
مسلمان قرآن و سنت پر سختی سے عمل کریں ۔
لیکن محترم بیرسٹر صاحب کا درج ذیل جملہ دین کی تحریف میں یقیناََ شمار کیا جائے گا۔ ملاحظہ فرمائیں کہ آپ نے کیا فرمایا ؟
آپ کہتے ہیں :
ماہ ربیع الاول کی فضیلت ، ماہ رمضان سے بڑھ کر ہے ۔۔۔ اس لیے کہ اس ماہِ مبارک میں صاحبِ قرآن تشریف لائے ۔
حوالہ : روزنامہ "اعتماد" ، 2۔اپریل 2007ء ، صفحۂ آخر
دین ، قرآن و سنت کی صاف و شفاف تعلیمات کا نام ہے ، اپنی اٹکل پچو سے گھڑی گئی باتوں کا نام نہیں ہے ۔
دیگر اسلامی مہینوں پر رمضان المبارک کی فضیلت کا بیان ، سعودی عرب کی معروف اسلامی ویب سائٹ پر کچھ اس طرح بیان ہوا ہے ۔
رابطہ : رمضان المبارک کا مہینہ باقی مہینوں پر چار وجہ سے افضل ہے
===
رمضان المبارک کا مہینہ باقی مہینوں پر چار وجہ سے افضل ہے۔
اول :
اس مہینہ میں ایک ایسی رات ہے جو سارے سال کی راتوں پر افضل ہے جولیلۃ القدر کے نام سے پہچانی جاتی ہے ۔
اللہ سبحانہ وتعالی نے اسی کے بارے میں فرمایا :
یقینا ہم نے اسے شب قدر میں نازل فرمایا ، آپ کوکیا علم کے شب قدر کیا ہے ؟ ، شب قدر ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے ، اس میں ہر کام کو سرانجام دینے کو اپنے رب کے حکم سے فرشتے اورروح ( جبریل ) اترتے ہیں ، یہ رات سراسر سلامتی کی ہوتی ہے اور طلوع فجر تک رہتی ہے ۔
القدر ( 1 - 5 ) ۔
تواس رات میں کی گئي عبادت ہزار مہینوں سے بھی بہتر ہے ۔
دوم :
اس رات میں سب سے بہتر اورافضل آسمانی کتاب قرآن مجیدسب سے افضل سید الانبیاء محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا ۔
اسی کا ذکر کرتے ہوئے اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا :
ماہ رمضان وہ ہے جس میں قرآن مجید نازل کیاگیا جولوگوں کوھدایت کی راہنمائی کرنے والا ہے اور جس میں ہدایت کی اورحق وباطل کی تمیز کی نشانیاں ہيں ، تم میں سے جو شخص بھی اس مہینہ کو پائے اسے روزہ رکھنا چاہیے ۔
البقرۃ ( 185 ) ۔
امام احمد اورطبرانی وغیرہ نے واثلہ بن الاسقع رضي اللہ تعالی عنہ سے بیان کیا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
صحف ابراھیم ( علیہ السلام ) رمضان المبارک کی پہلی رات میں نازل کیے گئے ، اور تورات سات رمضان میں نازل کی گئي ، اور زبور انیس رمضان میں نازل کی گئي ، اورقرآن مجید چوبیس رمضان کے بعد نازل کیا گیا ۔
علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے السلسلۃ الصحیحۃ ( 1575 ) میں حسن قرار دیا ہے ۔
سوم :
اس مہینہ میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اورجہنم کے دروازے بندکرنے کے ساتھ ساتھ سرکش قسم کے شیاطین جکڑ دیے جاتے ہیں ۔
ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جب رمضان آتا ہے توجنت کے دروازنے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے اورشیطانوں کو جکڑ دیا جاتا ہے ۔
بخاری اور مسلم ۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
رمضان المبارک کی پہلی رات بڑے بڑے سرکش جنوں کو جکڑ دیا جاتا ہے ، اورجہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں ان میں سے کوئي بھی کھولا نہیں جاتا ، اورجنت کے کے سب دروازے کھول دیےجاتے ہیں ان میں سے کوئی بھی بند نہیں ہوتا ، اورایک منادی کرنے والا منادی کرتا رہتا ہے : اے خیر وبھلائی چاہنے والے اورزيادہ بھلائی کر، اور اے شرو برائی کرنے والے برائي کرنے سے باز آجاؤ ، اوراللہ تعالی کے جہنم سے آزادی بھی دیتا ہے ، یہ منادی ہررات کوکی جاتی ہے ۔
سنن ترمذی ، سنن ابن ماجہ ، ابن خزیمہ ، علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 759 ) میں اسے حسن قرار دیا ہے ۔
چہارم :
اس مہینہ میں بہت ساری عبادات ہیں جوباقی مہینوں میں نہیں پائي جاتی ، مثلا روزے اورقیام اللیل ، کھانے کھلانا ، اعتکاف کرنا ، صدقہ و خیرات ، قرات قرآن ۔
===
اسلامی سال کے تمام مہینوں میں رمضان کی فضیلت کے بعد جن چار محترم مہینوں کا ذکر قرآن و سنت میں ہے ، وہ اس طرح ہے :
۔۔۔ مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب ِ اللہ میں بارہ کی ہے ... اِن میں سے چار حرمت و ادب کے ہیں ۔
( سورۃ التوبہ (9) ، آیت : 36 )
۔۔۔ سال بارہ مہینوں کا ہے ، جن میں چار حرمت والے ہیں ، تین پے در پے ۔ ذوالقعدہ ، ذوالحجہ ، محرم اور رجب ۔
( صحیح مسلم ، كتاب القسامة والمحاربين والقصاص والديات ، باب : تغليظ تحريم الدماء والاعراض والاموال ، حدیث : 4477 )
=====
تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ ہر معاملے میں قرآن و سنت ہی سے رہنمائی حاصل کریں ۔
جزاک اللہ خیر
جواب دیںحذف کریںAnnabu Aola bil mominina min Anfusihim.
جواب دیںحذف کریں