اردو کا ابتدائی زمانہ - ادبی تہذیب و تاریخ کے پہلو - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2010/11/10

اردو کا ابتدائی زمانہ - ادبی تہذیب و تاریخ کے پہلو

اردوداں صاحب کا شکریہ کہ ان کے ایک تبصرہ کے ذریعے ایک قیمتی کتاب علم میں آئی۔
کتاب کا نام ہے : اردو کا ابتدائی زمانہ - ادبی تہذیب و تاریخ کے پہلو
اور مصنف ہیں : پروفیسر شمس الرحمٰن فاروقی

پہلے کتاب کا دیباچہ اردو یونیکوڈ میں نیچے ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔

شکاگو یونیورسٹی میں [National Endowment for Humanities] نامی ادارے کے تعاون سے ایک وسیع و عریض منصوبہ کئی سال ہوئے بنا تھا۔ اس منصوبے کے تحت ہندوستان کی بڑی زبانوں کی ادبی تہذیب ، ادبی اور ثقافتی تاریخ سے ان کے رشتوں ، ان کے آپسی روابط اور ادب کے بارے میں ان زبانوں میں رائج تصورات کا مطالعہ مقصود تھا کہ ہندوستان ہی نہیں ، مغرب میں بھی کوئی بسیط اور جامع کام اس موضوع پر نہیں ہوا ہے۔
قدیم و جدید ہندوستان میں ادب اور لسان اور اقتدار میں کس طرح کے رشتے وجود میں آئے؟ کوئی زبان "ادبی" زبان کس طرح اور کب بنتی ہے؟ کس زبان میں ادب پیدا کرنے والوں کے مابین اور ادب کو برتنے والوں کے مابین جو سلسلے قائم ہوتے ہیں ، کیا ان کی نوعیت صرف طاقت پر مبنی ہوتی ہے؟ یا صرف بیع و شریٰ کے معاملات پر ، یا کوئی تہذیبی آدرش اور ثقافتی تعامل بھی اثرانداز ہوتا ہے؟

اس منصوبے کو [Literary Cultures in Indian History] کا نام دیا گیا ، اور قدیم جدید بڑی ہندوستانی زبانوں کے ماہرین جمع کیے گئے ، ہر ایک نے اپنے اختصاص کے اعتبار سے مضامین لکھے اور دوسروں کے مضامین پر اظہار رائے کیا۔ ہر مضمون کو انتہائی باریک بیں اور دور رس جرح و تعدیل کے عمل سے گذارا گیا۔ بحث اور سوال جواب کی روشنی میں ہر مضمون ایک سے زیادہ بار لکھا گیا۔ تجویز یہ ہے کہ ان مضامین کو ایک یا دو مجلدات کی شکل میں شائع کرایا جائے۔ ظاہر ہے کہ سب مضامین انگریزی میں ہیں۔
شکاگو یونیورسٹی میں سنسکرت کے پروفیسر شیلڈن پالک [Sheldon Pollock] اس پورے پروگرام کے بانی ڈائرکٹر اور سنسکرت ادب کے متعلق مقالے کے مصنف بھی ہیں۔

میرے ذمے [Early Urdu] پر مضمون لکھنے کا فریضہ تھا۔ اردو / ہندی کے معاملات کو سلجھائے بغیر [Early Urdu] کی اصطلاح بےمعنی رہتی ہے۔ لہذا میں نے اپنی بات جدید ہندی کے آغاز کی مخفی (اور ظاہر) سیاست اور اردو ادبی تہذیب پر اس سے اثر سے شروع کی۔
اس کے بعد میں نے اس سوال سے بحث کی کہ اردو زبان اگرچہ دہلی کے آس پاس پیدا ہوئی ، لیکن اس میں ادب کی پیداوار اول اول گجرات اور دکن میں کیوں ہوئی؟
پھر گجرات اور دکن میں نظری تنقید اور شعریات کا طلوع ، اس سلسلے میں امیر خسرو اور سنسکرت کا مرکزی کردار زیر بحث آیا۔
اس کے بعد میں نے مندرجہ ذیل معاملات کی چھان بین کی :
  • دہلی کا ادبی منظر نامے پر دیر میں ورود
  • لیکن دہلی کے ادبی سامراجی مزاج کے باعث غیر دہلی کے ادیبوں اور "باہر والوں" کا اردو کی فہرست استناد [Canon] سے اخراج
  • اور پھر اٹھارویں صدی کی دہلی میں نئی ادبی تہذیب اور شعریات کا آغاز۔
  • دہلی میں "اصلاح زبان" کی "مہم" اور ایہام "تحریک" کی حقیقت کیا ہے؟
  • استادی / شاگردی کا ادارہ دہلی کے علاوہ کہیں اور کیوں نہ وجود میں آیا؟

ان سوالات اور "دہلی اسکول" اور "لکھنؤ اسکول" پر بھی اس مقالے میں ایک حد تک کلام کیا گیا ہے۔

کوئی تین چار سال کی مشقت کے نتیجے میں میرا مضمون بڑھ کر ایک پوری کتاب بن گیا۔ اس کا مختصر کیا ہوا روپ شیلڈن پالک کی مرتبہ کتاب میں شائع ہوگا۔ اصل انگریزی کتاب اور اس کا یہ (اردو) ترجمہ الگ سے کتابی شکل میں شائع کئے جا رہے ہیں۔

یہ کتاب انگریزی میں :
Early Urdu Literary Culture and History
By : Shamsur Rahman Faruqi
Amazon [dot] com link

اردو میں پی-ڈی-ایف فائلوں کی شکل میں ڈاؤن لوڈ کیجئے :
ڈاؤن لوڈ بشکریہ : www.columbia.edu

اردو کا ابتدائی زمانہ - ادبی تہذیب و تاریخ کے پہلو :: مصنف - پروفیسر شمس الرحمٰن فاروقی
باب اول : (تاریخ ، عقیدہ اور سیاست) - ڈاؤن لوڈ
باب دوم : (تاریخ کی تعمیر نو ، تہذیب کی تشکیل نو) - ڈاؤن لوڈ
باب سوم : (شروعات ، وقفے ، قیاسات) - ڈاؤن لوڈ
باب چہارم : (نظری تنقید ، اور شعریات کا طلوع) - ڈاؤن لوڈ
باب پنجم : (وقفے ، اور پھر حقیقی آغاز ، شمال میں) - ڈاؤن لوڈ
باب ششم : (ولی نام کا ایک شخص) - ڈاؤن لوڈ
باب ہفتم : (نئے زمانے ، نئی ادبی تہذیب) - ڈاؤن لوڈ
کتابیات - Bibliography : (تحریریں ، جن کا حوالہ دیا گیا) - ڈاؤن لوڈ
اشاریہ - Index : ڈاؤن لوڈ


***
متعلقہ تحریر : اردو زبان کا ارتقا

2 تبصرے:

  1. واہ بہت خوب۔ شکریہ جناب شیئر کرنے کیلیے۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. Maybe the reason why urdu initially flourished in deccan was the presence of a 'persian' hegemony in delhi...persian was the language of the elite, and the deccani urdu of wali and others might have been scorned upon by the sharif classes in delhi

    جواب دیںحذف کریں