بابری مسجد - رام جنم بھومی فیصلہ
الہ آباد ہائی کورٹ لکھنؤ بنچ
مکمل فیصلہ کیلئے یہ ویب سائیٹ :
https://rjbm.nic.in/
لائیو اَپ ڈیٹس :
** اکثریتی فیصلہ کے مطابق متازعہ زمین تین حصوں میں تقسیم کی جائے گی۔
وکلاء کے بیان کے مطابق ، تین حصہ دار یہ رہیں گے :
- سنی وقف بورڈ
- نرموہی اکھاڑا
- "رام لالہ" پارٹی
** مقدمہ کا مختصر خلاصہ
** مقدمہ کے اہم نکات
** معزز جج جسٹس صبغت اللہ خان کا فیصلہ
پی-ڈی-ایف فائل ڈاؤن لوڈ کریں
** معزز جج جسٹس سدھیر اگروال کا فیصلہ
پی-ڈی-ایف فائل ڈاؤن لوڈ کریں
** الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کے خلاف سنی وقف بورڈ سپریم کورٹ میں اپیل کرے گا !
وقف بورڈ نے کہا ہے کہ اسے ہائی کورٹ کا فیصلہ قبول نہیں ہے۔
واضح رہے کہ عدلیہ کے فیصلہ میں درج ذیل نکات بھی شامل ہیں :
- متنازعہ زمین رام کی جنم بھومی ہے
- شہید مسجد کے مرکزی مینار کے نیچے والی جگہ ، جہاں مورتیاں رکھی گئی ہیں ، وہ ہندوؤں کو دی جانی چاہئے۔
- متنازعہ جگہ جو مندر تھا ، اسے ڈھا کر مسجد تعمیر کی گئی تھی اور وہاں مسلمان عبادت نہیں کر رہے تھے۔
** آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کا بیان :
ہائی کورٹ کا فیصلہ کسی کی فتح یا شکست کا اعلان نہیں ہے۔
ہم ہر فرد کو بشمول مسلمانوں کو مدعو کرتے ہیں کہ وہ مندر کی تعمیر کیلئے آگے آئیں۔ رام مندر کی تعمیر نہ تو ردعمل ہے اور نہ ہی کسی خاص قوم کے خلاف ہے۔
بھاگوت نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ : وہ "ماضی کو فراموش" کر دیں !
ہند کے مسلم اکثریتی شہر حیدرآباد میں کرفیو جیسا ماحول دیکھا گیا۔ اسکول ، کالج اور آفسوں میں نہایت ہی کم حاضری رہی۔ دوپہر دو بجے سے قبل اسکول ، کالجز اور آفس خالی ہو گئے۔ شاپنگ مال ، عام دکانیں ، پٹرول پمپس ، سینما ہال وغیرہ کو پولیس کی جانب سے دوپہر میں بند کرواتے دیکھا گیا۔
عوام نے گھروں میں بند رہ کر ٹی وی کے ذریعے لمحہ بہ لمحہ فیصلہ کے متعلق تفصیلات کو دیکھنا پسند کیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں