جو کہ ریاض ، سعودی عرب کے سماجی ، اصلاحی اور ادبی حلقوں میں ایک معروف و مقبول شخصیت کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں اور سعودی عرب میں گذشتہ تین دہوں کے قیام کے دوران ہندوستانی کمیونیٹی کے تئیں سماجی خدمات کی ایک طویل تاریخ بھی رکھتے ہیں ۔۔۔
اولین "سالارِ ملت ایوارڈ" سے نوازا گیا ہے۔
استاذ گرامی محترم سلیم صاحب کو سالار ملت ایوارڈ مبارک ہو! (تصویر بشکریہ : کے این واصف)
جمعہ 16-اکتوبر-2009ء کو ریاض کے خیام ریسٹورنٹ میں مرحوم سلطان صلاح الدین اویسی کی یاد میں منعقدہ "یادِ سالارِ ملت" تقریب میں آرکیٹکٹ عبدالرحمٰن سلیم کو صدر "بزمِ اتحاد ، سعودی عرب" کے ہاتھوں اس اعزاز کی پیش کشی عمل میں آئی۔
اپنی صدارتی تقریر میں صدر بزم اتحاد آرکیٹکٹ احمد الدین اویسی نے سالارِ ملت کی سماجی و ملی خدمات کی یادیں تازہ کیں۔ ویسے تو سالار کی غیر معمولی یادگار خدمات اور کاز لاتعداد ہیں مگر ان میں سے جن چند کے نام بآسانی گنائے جا سکتے وہ ہیں : انجینیرنگ اور میڈیکل کالج ، فارمیسی اور ہسپتال منیجمنٹ کالجس ، ایم۔بی۔اے ، ایم۔سی۔اے اور نرسنگ کالجس ، کو آپریٹیو بنک ، انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ، اعتماد اردو اخبار اور دو ممتاز ہسپتال۔
اولین "سالارِ ملت ایوارڈ" یافتہ آرکیٹکٹ عبدالرحمٰن سلیم نے سلطان صلاح الدین اویسی کی زندگی کے اہم اور نمایاں واقعات کو ایک سلائیڈ شو کے ذریعے پیش کیا اور اپنی تقریر میں سالار کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ مرحوم اور سابق صدر مجلس کا دل بالعموم مسلمانانِ ہند اور بالخصوص مسلمانانِ حیدرآباد کی محبت اور ان کی فلاح و بہبودی کی خاطر دھڑکتا رہا تھا۔ اپنی ساری زندگی سالار نے قوم کی خدمت میں صرف کی جس کے لئے انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
میر فراست علی خسرو نے تقریب کی کاروائی کا آغاز کیا اور عبدالرحمٰن اکرم نے "سالار ملت ایوارڈ" کے اجرا کا اعلان کیا۔ آرگنائزر سید مسعود احمد کے شکریہ پر تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں