لیجئے صاحب ! مکھی کو مارنا بھی جرمِ عظیم قرار دے دیا گیا۔
سی۔این۔بی۔سی کے ایک انٹرویو کے دوران صدر امریکہ اوباما نے مہارت سے ایک مکھی کو کیا مارا ، گویا قیامت آ گئی۔
جانوروں کے حقوق کی حفاظت پر قائم ایک تنظیم پیٹا (People For The Ethical Treatment Of Animals) نے صدر اوباما کو کڑی تنقید کی زد پر رکھ لیا۔ تنظیم کی جانب سے ایک فرمان دنیا کی طاقتور ترین ہستی کو جاری ہوا کہ ۔۔۔۔
آپ کے لئے ایک پنجرہ بھجوایا جا رہا ہے جس میں مکھی کو قید کیا جا سکتا ہے۔ اگر مستقبل میں کوئی مکھی وہائٹ ہاؤس کا رُخ کرے تو براہ مہربانی اسے جان سے مارنے کے بجائے اس پنجرے میں بند کر دیں اور بعد ازاں وہائٹ ہاؤس سے باہر اسے آزاد کر دیا جائے۔
اسے کہتے ہیں :
انسانی حقوق کی حفاظت کا شور مچانے والے مغرب کے چراغ تلے کا اندھیرا !!
اور اس قدر ذہنوں پر سیاہی طاری ہے کہ ایک مکھی کی جان کی قیمت ، لاتعداد انسانی جانوں سے بھی بڑھ کر قرار پائی ہے۔
عراق ، افغانستان ، پاکستان ، فلسطین وغیرہ وغیرہ میں امریکہ کی جانب سے درپردہ جو انسانی جانوں کا زیاں ہو رہا ہے ، وہاں پنجرہ بھجوانے یا جانوں کو آزاد کرنے کی مانگ کرنے شرم آتی ہے غالباً حقوق کی دہائی دینے والی ان نام نہاد تنظیموں کو !!
2009/06/21
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
Author Details
Hyderabadi
یہ جانداروں بلکہ جانوروں پر مہربان انسان کے خون کی ہولی کھیلنے والوں کو تو شاباش دیتے ہیں
جواب دیںحذف کریں