انتخابات کے بعد کانگریس کی زیر قیادت سونیا گاندھی کی دعوت پر یو-پی-اے کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں صدر مجلس اتحاد المسلمین اور رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے آغاز پر سونیا گاندھی نے یو-پی-اے میں شامل جماعتوں کے قائدین کا خیرمقدم کیا۔
کانگریس کے جواں سال قائد اور پارٹی جنرل سیکریٹری راہل گاندھی اور بیرسٹر اویسی میں خیرسگالی کلمات کا تبادلہ ہوا۔ اجلاس کے دوران یہ دونوں جواں سال قائدین ایک دوسرے کے بازو نشست پر بیٹھے ہوئے تھے۔
بیرسٹر اویسی نے اجلاس کو بتایا کہ ملک میں ایک سیکولر حکومت کو برقرار رکھنے کے لئے عوام بالخصوص اقلیتوں نے اہم رول ادا کیا ہے۔
بیرسٹر اویسی نے سچر کمیٹی کی تعلیمی سفارشات کو اولین ترجیح دینے اور اس کو فوری روبہ عمل لانے کا مطالبہ کیا۔
بابری مسجد کی شہادت کی تحقیقات کے لئے قائم کئے گئے لبرہان کمیشن کی معیاد میں مسلسل توسیع کی جا رہی ہے جبکہ شہادت کے ذمہ داران کے متعلق سب کو علم ہے۔ اسد الدین اویسی نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو چاہئے کہ اب اس کمیشن پر "فل اسٹاپ" لگائے۔
یکساں مواقع کمیشن {Equal Opportunities Commission} کا خیرمقدم کرتے ہوئے بیرسٹر اویسی نے کہا کہ سماج کے ہر طبقہ اور ہر شہری کو مساویانہ مواقع کی فراہمی میں اس کمیشن کی اہمیت ہے تاہم اس کے لئے قانون سازی کی ضرورت ہوگی۔
Author Details
Hyderabadi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں