tag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post5838507666518851473..comments2024-01-09T21:31:24.026+05:30Comments on Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature: پاکستان کی تعریفSyed Hyderabadihttp://www.blogger.com/profile/03933308297011650354noreply@blogger.comBlogger7125tag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-91890338379694359332020-08-05T14:26:42.615+05:302020-08-05T14:26:42.615+05:30یہ نہایت بے تکی اور شرمناک تحریر ہے کہ جس میں طنز ...یہ نہایت بے تکی اور شرمناک تحریر ہے کہ جس میں طنز کرتے ہوئے بیحد بےلگامی کا مظاہرہ کیا گیا ہے حتیٰ کہ طنز کی پستی نبیٗ کریم اورصحابہٗ کریم کے لئے اردو بولنےکا طنزوضع کرنے تک دراز ہوگئی۔۔۔ بڑے بڑے اکابرین ملت کے لئے استہزاٗ کیا گیا اور اس میں سوائے تقسیم ہند کا ابطال کرنے کی خوشامد کے اور کچھ بامعنی نہیں بیان کیا گیا ہے Syed Arif Mustafahttps://www.blogger.com/profile/12441012518399816666noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-55311817365624692442012-10-06T22:12:03.697+05:302012-10-06T22:12:03.697+05:30"Deen mein koi jabar nhi"
Ye asal mein a..."Deen mein koi jabar nhi"<br />Ye asal mein aik ayat hy.<br />"La ikraha fid deen"<br />Waisey Quran ya Hadees pe mazzah nhi hona chahiye!اسد حبیبhttps://www.blogger.com/profile/13416553683164906154noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-61889277916586618662012-10-04T11:22:01.714+05:302012-10-04T11:22:01.714+05:30جناب حیدرآبادی صاحب،
طنز کی تو اس خاکسار کو واقعی ...جناب حیدرآبادی صاحب،<br />طنز کی تو اس خاکسار کو واقعی سمجھ نہیں ہے مگر اس مضموں میں مزاح اتنا ہی ہے جتنا آٹے میں نمک ہوسکتا ہے۔ پھر بات کرنے والے پر بھی بہت ساری چیزوں کا دارومدار ہوتا ہے۔ مثلاً میں کسی کے گھر کے قصے بازار میں بیٹھ کر بیان کروں تو اسے نہایت واہیات حرکت قرار دیا جائے گا ،باوجود اس بات کہ میری بات سو فیصد درست ہی کیوں نا ہو۔۔۔ کیونکہ میں اس گھر کا فرد نہیں ہوں اس لیے یہ بات اخلاقی طور پر غلط ہوجاتی ہے اگرچہ تیکنیکی طور پر صحیح ہوتی ہے ۔ اسی لیے مہذب اور شائستہ افراد بہت ساری جائز چیزوں پر بات نہیں کرتے۔<br />اسکی ایک مثال اور بھی ہے اور وہ یہ کہ جب کوئی شخص اپنے بیٹے کو الو کا پٹھا یا گدھے کا بچہ کہے تو یہ بات نہایت بے ضرر تصور کی جائے گی لیکن یہی بات کوئی اور کہے تو فساد کا خدشہ پیدا ہوجائے گا۔<br />پھر جب تک طنزومزاح کا سننے اور پڑھنے والوں پر اثر مکمل طور پر متعین نا ہوجائے اسے طنز و مزاح نہیں کہا جاسکتا۔ مثلاً عیسائی حضرت عیسی علیہ السلام کی ذات مبارکہ کو بڑے آرام اور سکون سے طنز و مزاح کا نشانہ بناتے ہیں۔۔۔ معاذاللہ<br />لیکن یہی چیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زات اقدس کے لیے کسی بھی طور طنزومزاح نہیں رہتی۔<br />جناب عالی<br />جب آپ جانتے ہیں کہ پاکستانیوں کی اکثریت میری طرح بیوقوف اور جذباتی لوگوں پر مشتمل ہے تو خواہ مخواہ کدورتوں کو بڑھانے کا فائدہ کیا؟ڈاکٹر جواد احمد خانhttps://www.blogger.com/profile/11679996698083703362noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-79954760108400601192012-10-04T04:37:52.414+05:302012-10-04T04:37:52.414+05:30ر ۔ خ ۔ آ صاحب/صاحبہ
بلاگ پر تشریف آوری اور تبصرے ...ر ۔ خ ۔ آ صاحب/صاحبہ<br />بلاگ پر تشریف آوری اور تبصرے کا شکریہ۔<br />بلاشبہ مضمون نگار نے اعلیٰ پائے طنز پیش کیا ہے۔ جن فقروں کا ذکر آپ نے کیا ہے بعینہ وہی فقرے میں مختلف رنگ سے ہائی لائیٹ کرنا چاہتا تھا مگر پھر بوجہ سادہ ہی پیش کر دیا۔<br />ویسے اگر ہندی یا انگریزی میں اس طرح کا تیکھا طنزیہ تجزیہ کوئی ہندو بھارتی بھارت پر کرتا تو تبصروں میں آہ کے ساتھ ساتھ واہ واہ کی بھی قطار ضرور لگی ہوتی ۔۔ :)Syed Hyderabadihttps://www.blogger.com/profile/03933308297011650354noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-84917920686727540772012-10-04T04:31:35.033+05:302012-10-04T04:31:35.033+05:30ڈاکٹر صاحب ، اگر آپ کو طنز و مزاح سمجھنے میں کافی ...ڈاکٹر صاحب ، اگر آپ کو طنز و مزاح سمجھنے میں کافی دقت کا سامنا ہوتا ہے تو اس میں مجھ غریب کا کیا قصور؟<br />شاید یہ اتفاق ہی ہو کہ "پاکستان" کے لیبل کے تحت ایک پچھلی تحریر بعنوان "کرپٹ سیاستداں ، بےحس قوم" آپ کی یادداشت میں تازہ ہوگی ۔۔ اور اسی کے زیراثر موجودہ پوسٹ بھی آپ کی کوفت کا سبب بنی تو یوں تبصرہ کیا ہوگا آپ نے۔ حالانکہ اسی لیبل "پاکستان" کے ذیل میں کوئی 15 پوسٹس مزید ہیں ۔۔ جن سے کہیں بھی وہ الزام ثابت نہیں ہوتا جو کہ آپ نے روایتی جذباتیت میں مجھ حقیر پرتقصیر پر لگا دیا ہے۔Syed Hyderabadihttps://www.blogger.com/profile/03933308297011650354noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-90193819489139009232012-10-04T02:52:42.471+05:302012-10-04T02:52:42.471+05:30جناب حیدرآبادی صاحب !
آپکو پاکستان سے اتنی چڑ کیوں...جناب حیدرآبادی صاحب !<br />آپکو پاکستان سے اتنی چڑ کیوں ہے؟ڈاکٹر جواد احمد خانhttps://www.blogger.com/profile/11679996698083703362noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-54793616195530479092012-10-03T07:57:36.098+05:302012-10-03T07:57:36.098+05:30پاکستان کی وکھری ٹائپ کی یہ تاریخ دو تین بار مقرر ...پاکستان کی وکھری ٹائپ کی یہ تاریخ دو تین بار مقرر پڑھی لیکن ہر بار پڑھنے کے بعد ہنسی بھی آئی اور رونا بھی آیا۔<br /> <br />اس تحریر کےاردو سیارہ پر آن لائن آنے کے بعد سے تین چار مرتبہ بلاگ کا وزٹ کیاصرف یہ جاننے کے لئے کہ دیگر قارئین کے اس تحریر پر کیا تاثرات ہیں اور وہ اس پر کیا تبصرے کرتے ہیں۔لیکن شائد میری طرح دیگر قارئن بھی سانپ سونگھ گیا ہے۔<br /><br />بے شک کامیاب قومیں ہی اپنی تاریخ پر فخر کرتیں ہیں اور جو قومیں اپنے ماضی کی غلطلیوں سے سبق حاصل نہیں کرتیں، تاریخ ان کے منہ پر اسی طرح جوتے رسید کرتی ہے۔<br /> <br />بلیک ساٹئر یا بلیک ہیومر کی ادبی صنف کے لئے اردو میں کیااصطلاح استعمال کی جاتی ہے یہ مجھے بھی نہیں معلوم لیکن مضمون نگار نے تاریخ جیسے بور اور خشک موضوع پر منفرد انداز میں طبع آزمائی کی ہے۔ تحریر میں پوشیدہ طنز پر نہایت نفاست سے مزاح کی شوگر کوٹنگ کی گئی ہے۔مضمون نگار کی تحریر میں بہت پختگی اور روانی ہے اور چند جملے تو نہایت بے ساختہ ہیں جیسے<br /> <br />جی ہاں ، پاکستان میں اس وقت صدر کے بجائے گورنر جنرل ہوتا تھا۔ آنے والے سالوں میں اختصار کی مناسبت سے یہ صرف جنرل رہ گیا، گورنر غائب ہو گیا۔<br /><br /><br /> پھر ہندوؤں نے ایک اور بڑی سازش یہ کی ، کہ پاکستان سے جاتے ہوئے ہمارے دو تین دریا بھی ساتھ لے گئے۔ یہ پوچھنا بھی گوارا نہیں کیا کہ بھائی ، چاہئے تو نہیں؟ کپڑے وغیرہ دھو لئے؟ بھینسوں نے نہا لیا؟<br /><br /><br /> اچھے خاصے لگے ہوئے مارشل لاء کے درمیان جب جمہوریت نافذ ہو جاتی ہے تو تمام نظام الٹا سیدھا ہو جاتا ہے۔<br /><br /><br /> ۔1971 میں جب ہم سب کو علم ہوا کہ بنگالی بھی دراصل پاکستان کا حصہ ہیں ، تو ہندو اُدھر بھی حملہ آور ہو گئے۔<br /><br /><br /> ۔ 1987 میں یہود و نصاریٰ نے ان کے جہاز میں سے انجن نکال کر پانی کا نلکا لگا دیا۔ اسلئے پرواز کے دوران آسمان سے گر پڑا اور ٹوٹ کے چور ہو گیا۔ <br /><br /><br /><br />ر ۔ خ ۔ آhttp://www.google.comnoreply@blogger.com