tag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post7116052904772655114..comments2024-01-09T21:31:24.026+05:30Comments on Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature: لبیک الھم لبیک ۔۔۔۔Syed Hyderabadihttp://www.blogger.com/profile/03933308297011650354noreply@blogger.comBlogger3125tag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-43973230405280445622010-11-14T12:21:19.740+05:302010-11-14T12:21:19.740+05:30http://upload.wikimedia.org/wikipedia/ur/1/16/Hajj...http://upload.wikimedia.org/wikipedia/ur/1/16/Hajj1.gif<br />اہمیت<br /><br />رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:<br /><br />"اسلام كى بنياد پانچ اشياء پر ہے: گواہى دينا كہ اللہ تعالى كے علاوہ كوئى معبود برحق نہيں، اور يقينا محمد صلى اللہ عليہ وسلم اللہ تعالى كے رسول ہيں، اور نماز كى پابندى كرنا، اور زکوۃ ادا كرنا، اور رمضان المبارك كے روزے ركھنا، اور بيت اللہ كا حج كرنا"۔<br /><br />حج بيت اللہ كتاب و سنت كے دلائل اور اجماع مسلمين كے اعتبار سے فرض ہے۔<br /><br />اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:<br /><br />اور لوگوں پر اللہ تعالى كے ليے بيت اللہ كا حج كرنا فرض ہے، جو اس كى طاقت ركھے، اور جو كوئى كفر كرے اللہ تعالى جہان والوں سے بے پرواہ ہے۔ سورہ آل عمران آیت97۔<br /><br />نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:<br /><br />"يقينا اللہ تعالى نے تم پر حج فرض كيا ہے اس ليے تم حج كرو"۔<br /><br /><br />[ترمیم] اجماع امت<br /><br />مسلمانوں كا اس كى فرضيت پر اجماع ہے اور اس ليے جو كوئى بھى اس كى فرضيت كا انكار كرے اور وہ مسلمانوں كے مابين رہائش پذير ہو تو وہ كافر ہو گا، ليكن اگر کوئی شخص سستى و كاہلى كے ساتھ اسے ترك كرتا ہے تو وہ بھى عذاب عظیم کا مستحق ہے۔<br /><br />كيونكہ بعض علماء كرام كا كہنا ہے:<br /><br />وہ كفر كا مرتكب ہو گا، يہ قول امام احمد كى ايك روايت ہے، ليكن راجح يہى ہے كہ نماز كے علاوہ كوئى اور عمل ترك كرنے والا كافر نہيں ہوگا تابعين ميں سے عبد اللہ بن شقيق رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:<br /><br />نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے صحابہ كرام نماز كے علاوہ كسى اور عمل كو ترك كرنا كفر نہيں سمجھتے تھے۔<br /><br />اس ليے جو كوئى بھى حج كرنے ميں سستى اور كاہلى كا مظاہرہ كرے حتى كہ اسے موت آجائے تو وہ راجح قول كے مطابق كافر نہيں، ليكن يہ بہت بڑے اور خطرناك معاملہ ميں ہے۔<br /><br />اس ليے مسلمان شخص كو اللہ تعالى كا تقوى اختيار كرتے ہوئے جب حج كى شروط پورى ہو جائيں تو فورى اور جتنى جلدى ہو سكے حج كر لينا چاہئے كيونكہ جتنى بھى فرض اشياء ہيں وہ فورى طور پر سرانجام دينى چاہئيں ليكن اگر اس كى تاخير ميں كوئى دليل ہو تو كوئى حرج نہيں۔شو ٹائمhttp://showtime.wordpress.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-80437561642347299592008-12-10T00:05:00.000+05:302008-12-10T00:05:00.000+05:30جناب ااپکو بھی بہت بہت عید مبارک :)جناب ااپکو بھی بہت بہت عید مبارک :)Anonymousnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-43710653719864237252008-12-09T07:55:00.000+05:302008-12-09T07:55:00.000+05:30عید مبارکعید مبارکAnonymousnoreply@blogger.com