tag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post5143538798315175220..comments2024-01-09T21:31:24.026+05:30Comments on Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature: وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگSyed Hyderabadihttp://www.blogger.com/profile/03933308297011650354noreply@blogger.comBlogger8125tag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-55360197574636440582013-05-13T21:57:40.721+05:302013-05-13T21:57:40.721+05:30عورت سر سے پاون تک ایک جنون ھے.
ایسا سکون ھے کہ جس...عورت سر سے پاون تک ایک جنون ھے.<br />ایسا سکون ھے کہ جس کی جد نہ.Anonymoushttps://www.blogger.com/profile/03599035212795479067noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-69160475337835882942013-03-14T15:12:12.791+05:302013-03-14T15:12:12.791+05:30فقط یہ کہ عورت کی پہچان صرف ایک مرد کی آنکھ ہی کر ...فقط یہ کہ عورت کی پہچان صرف ایک مرد کی آنکھ ہی کر سکتی ہے اور عورت کے مرد کے ہاتھوں استحصال ہونے کی بنیاد اییک عورت ہی رکھتی ہے مرد صرف ایک کٹھ پُتلی ہے کبھی بےلگام نفس کے ہاتھوں تو کبھی بے خبر لمحوں کے تعاقب میں ناچتا چلا جاتا ہے<br />۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔<br />بہت خوب بات کی نورین تبسم آپ نے ۔۔۔۔۔ اصل میں حیدر آبادی صاحب کی تحریر میں ایک رخ ہے اور وہ اسی ایک پہلو پر مسلسل بات کر رہے ہیں ۔۔۔ یہی وجہ ہے شاید جو ان کے اس " ثقیل فلاسفی " کو سمجھنے میں مانع ہے ۔۔۔ وہ جس کی بات کرتے ہیں ۔۔ عورت کو ایک جسم سے بڑھ کر کچھ نہیں دیکھ رہے ۔۔ جو یقیناً خریدا جاتا ہے بیچا بھی جاتا ہے ۔۔ عورت اور مرد سے ہٹ کر دیکھیں تو بھی یہ صورت نظر آئے گی ۔۔۔ جس عورت کی بات آپ کر رہی ہیں اس اس کے باوجود کہ وہ کہتے ہیں ۔۔ " اصلی عورت کوئی نہیں خرید سکتا ۔۔۔ اصلی عورت کبھی نہیں خریدی جا سکتی " اس اصلی عورت تک رسائی نہیں ہو سکی شاید محترم حیدر آبادی کی ۔۔<br /><br />Munir Anwar منیر انورhttps://www.blogger.com/profile/06145926200274403001noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-45178552081413205422013-03-14T15:09:55.811+05:302013-03-14T15:09:55.811+05:30یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔Munir Anwar منیر انورhttps://www.blogger.com/profile/06145926200274403001noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-61890350747064962552013-03-14T14:04:35.386+05:302013-03-14T14:04:35.386+05:30bohot ache janabbohot ache janabdanishhttps://www.blogger.com/profile/01312760508550796434noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-28945581011858069392013-03-14T09:49:07.271+05:302013-03-14T09:49:07.271+05:30خوبصورتی ہو یا کوئی اور اچھائی اسے خریدا نہیں جا س...خوبصورتی ہو یا کوئی اور اچھائی اسے خریدا نہیں جا سکتا ۔ یہ تو انسان کے اپنے اندر پیدا ہوتی ہے ۔ عورت کے عضؤ عضؤ کا مول لگانے والا وہی اجارہ دار ہے جو عورت کی آزادی کا علمبردار بنا پھرتا ہے ۔ ویسے تو کسی نے لکھا تھا<br />سیرت کے ہم غلام ہیں صورت ہوئی تو کیا<br />سُرخ و سفید مٹی کی مورت ہوئی تو کیا <br /> افتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-90268184396848943262013-03-14T08:30:04.868+05:302013-03-14T08:30:04.868+05:30میں جان کر بھی انجان ہوں کہ قصور کس کا ہے ہاضمے کا... میں جان کر بھی انجان ہوں کہ قصور کس کا ہے ہاضمے کا یا آپ کی نظر میں "ثقیل فلاسفی " کا جو میری نظر میں عام زندگی کی عام سی بات ہے - شکریہ کائناتِ تخیلhttps://www.blogger.com/profile/06804919748400263035noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-61680555074675883802013-03-14T02:15:15.934+05:302013-03-14T02:15:15.934+05:30noureen tabassum ، بلاگ پر تشریف آوری کا شکریہ۔
آپ...noureen tabassum ، بلاگ پر تشریف آوری کا شکریہ۔<br />آپ کا تبصرہ اچھا ہے ۔۔ مگر کیا کریں کہ ہمارا ہاضمہ ایسی ثقیل فلاسفی کو رد کر دیتا ہے<br />:PSyed Hyderabadihttps://www.blogger.com/profile/03933308297011650354noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-5278377707373857368.post-53757208210151258232013-03-13T16:06:31.546+05:302013-03-13T16:06:31.546+05:30اصلی عورت کوئی نہیں خرید سکتا "
اصلی عورت کبھ...<br />اصلی عورت کوئی نہیں خرید سکتا "<br />اصلی عورت کبھی نہیں خریدی جاسکتی۔ <br />خوبصورتی کو دنیا کا بڑے سے بڑا سرمایہ دار ہرگز ہرگز نہیں خرید سکتا " اس میں کوئی دوسری آراء ہو ہی نہیں سکتیں کہنا ہے تو فقط یہ کہ عورت کی پہچان صرف ایک مرد کی آنکھ ہی کر سکتی ہے اور عورت کے مرد کے ہاتھوں استحصال ہونے کی بنیاد اییک عورت ہی رکھتی ہے مرد صرف ایک کٹھ پُتلی ہے کبھی بےلگام نفس کے ہاتھوں تو کبھی بے خبر لمحوں کے تعاقب میں ناچتا چلا جاتا ہے<br />کائناتِ تخیلhttps://www.blogger.com/profile/06804919748400263035noreply@blogger.com