نامور ہندوستانی صحافی ساجد رشید کا انتقال - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2011/07/12

نامور ہندوستانی صحافی ساجد رشید کا انتقال

اخبار "صحافت" ممبئی کے ایسوسی ایٹ ایڈیٹر ، سہ ماہی "نیا ورق" کے مدیر اور نامور صحافی ، سماجی مصلح اور دانشور ساجد رشید کل 11/جولائی/2011ء کو ممبئی کے پرنس علی خان ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
انہیں اوپن ہارٹ سرجری کی خاطر ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا مگر آپریشن کے بعد وہ جانبر نہ ہو سکے اور 60 برس کی عمر میں داعی اجل کو لبیک کہا۔

کمیونسٹ نظریات کے حامل ساجد رشید مختلف اردو / ہندی روزناموں سے وابستہ تھے۔ روزنامہ "صحافت" سے قبل وہ "اردو ٹائمز" کی ادارت سے کوئی دس برس منسلک رہے۔ اپنے بعض متنازعہ خیالات اور تحریروں کے باعث انہوں نے بدنامی بھی سمیٹی اور ایک مرتبہ ان پر حملہ بھی کیا گیا تھا۔ ممبئی کے اسمبلی الکشن میں ایک دفعہ انہیں شکست کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ یافتہ ساجد رشید ، مہارشٹرا اردو اکیڈمی کے چئرپرسن تھے۔ ان کے افسانوں کے مجموعوں میں "نخلستان میں کھلنے والی کھڑکی" ، "ریت گھڑی" ، "ایک چھوٹا سا جہنم" شامل ہیں۔ ان کے مقبول کالم "زندگی نامہ" کو بھی کتابی شکل میں پیش کیا جا چکا ہے۔
پاکستانی روزنامہ "جنگ" میں بھی ان کے کالم شائع ہوتے رہے ہیں۔ بی۔بی۔سی کے مبصرین کے پینل میں وہ بھی شامل تھے۔ کارٹونسٹ کی حیثیت سے انہوں نے انگریزی اور گجراتی جرائد میں بھی کام کیا ہے۔
ان کی گراں قدر صحافتی و ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں کئی انعامات و اعزازات سے نوازا گیا۔

بھیونڈی اور مالیگاؤں میں آج (12/جولائی/2011) شام ساجد رشید کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے صحافتی حلقوں کی جانب سے ایک تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا ہے۔

روزنامہ صحافت (12/جولائی/2011) کی تفصیلی خبر یہاں ملاحظہ فرمائیں۔

1 تبصرہ: