علامہ البانی اور مخالفین کی اندھی مخالفت - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2009/06/18

علامہ البانی اور مخالفین کی اندھی مخالفت

یہ جانی مانی حقیقت ہے کہ قرآن و حدیث کی حقیقی نشر واشاعت کے لئے جو عالم ، امام یا محدث پوری قوت کے ساتھ منظر عام پر آتا ہے ، باطل قوتوں کی جانب سے اس کی شخصیت کو دھندلانے کی ہر قسم کی ناپاک کوششیں کی جاتی ہیں۔

دورِ حاضر کے محدث جلیل العلامہ ناصرالدین البانی علیہ الرحمۃ کو بھی ان کے مخالفین نے کبھی نہیں بخشا۔ اکثر اوقات یہ غلط فہمی پھیلائی جاتی ہے کہ :
شیخ البانی کے کوئی معروف استاذ نہیں تھے !

درحقیقت اس سے بڑھ کر لاعلمی اور کوئی نہیں ہو سکتی۔
علامہ البانی کے سب سے پہلے استاذ تو خود ان کے والد ، معروف حنفی عالم دین الحاج نوح نجاتی تھے ، جن کے مشہور شاگردان میں وہ شیخ ، محدث شعیب ارناوؤط بھی شامل ہیں جنہوں نے مسند احمد کی شرح 50 جلدوں میں تحریر کی ہے۔
علامہ البانی کو ان کے والد نے بطور استاد جو کچھ پڑھایا ، وہ یوں ہے:
بروایت عاصم قراءت حفص میں مکمل قرآن تجوید کے ساتھ
عربی زبان میں علم صرف کی کتب اور فقہ کی چند کتب
مختصر فقہ قدوری
مصر کے علامہ رشید رضا ، حلب کے محدث محد راغب طباخ ، شام کے علامہ محمد بہجۃ البیطار ، دمشق کے حنفی فقیہہ شیخ سعید برہانی ۔۔۔۔۔ یہ چند اسمائے گرامی ہیں جن سے شیخ البانی نے شرف تلمذ پایا۔

اگر یہ کہا جائے کہ شیخ البانی کو حدیث کی روایت کی اجازت کسی معروف محدث نے نہیں دی تھی تو یہ بھی ایک بڑا جھوٹ ہے۔
شہر حلب کے مشہور مورخ اور محدث محمد راغب طباخ علیہ الرحمۃ نے شیخ البانی کو اپنی روایات کی اجازت مرحمت فرمائی تھی۔ یہ تمام روایات کتاب "الانوار الجليّة في مختصر الاثبات الحلبية" میں موجود ہیں۔

دمشق کا مشہور مکتبہ "دارالکتب الظاہریہ" کس کو معلوم نہیں ہے؟ یہ وہ مکتبہ ہے جسے دنیا بھر میں حدیث کے قلمی نسخوں کا سب سے عظیم الشان کتب خانہ مانا جاتا ہے۔ اس مکتبہ کو امام ابن تیمیہ ، حافظ ابن کثیر ، امام نووی ، حافظ ابن صلاح ، حافظ المزی ، حافظ ذہبی کے علاوہ کئی اور معروف علماء ومحدثین نے اپنی کتب عنایت کی تھیں۔
اور اسی "دارالکتب الظاہریہ" کا اشاریہ (انڈیکس) علامہ البانی نے تیار کیا ہے۔ اور ایسے بیش قیمت اور نادر مخطوطوں کا تعارف کروایا ہے جن سے آگاہی تو کجا ان کے ناموں سے بھی کوئی واقف نہیں تھا۔ خود مکتبہ کے حکام کو علم نہیں تھا کہ فلاں فلاں کتب ان کی لائیبریری میں موجود ہیں۔
دنیا کے مشہور دینی مکتبہ میں اپنی نوعیت کی اس منفرد فہرست کو کس نے مرتب فرمایا؟؟
اُس شخص نے جس کا نہ یہ میدان تھا اور نہ اس میں اس کا کوئی تخصص تھا۔ جزاہ اللہ احسن الجزاء

تعصب کی کوئی حد نہیں ہوتی اور جب آدمی کی آنکھوں پر تعصب کا پردہ پڑ جائے تو اسے خود سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ کیا بول رہا ہے؟
اس کی ایک مثال یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔

A watch repairman by trade, al-Albani is a self-taught claimant to hadith scholarship who has no known teacher in any of the Islamic sciences and has admitted not to have memorized the Book of Allah nor any book of hadith, fiqh, `aqîda, usûl, or grammar.

ذریعۂ معاش کے معاملے کا تحقیق سے کیا تعلق؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت کے فریضہ سے قبل حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے لئے جو اور جس قسم کی تجارت کی تھی ۔۔۔۔۔ کیا کوئی اس معاملے کو ہدفِ ملامت بنانے کی ہمت کر سکتا ہے؟؟
اللہ تعالیٰ ہمیں اس قسم کی جہالت اور تعصب سے محفوظ رکھے۔
اس متعصب مضمون نگار کو یہ تک خیال نہیں آیا کہ اسی "گھڑی ساز" نے دنیا کی اس مشہور اسلامی جامعہ "مدینہ یونیورسٹی" میں پورے تین سال استاذ گرامی کا فرض نبھایا ہے جہاں تعلیم حاصل کرنا ، دین کا علم حاصل کرنے والے ہر خاص وعام طالب علم کی اولین تمنا ہوتی ہے !

گھڑی سازی کا علم شیخ کو ان کے والد نے ہی سکھایا تھا ، جس کے متعلق شیخ لکھتے ہیں :
اللہ کا شکر ہے کہ اوائل شباب میں سیکھے گئے اس ہنر نے مجھے فکرِ معاش سے آزاد کر دیا۔ منگل اور جمعہ کے سوا میں ہر دن 3 گھنٹے گھڑیوں کی مرمت کرتا اور اس کے ذریعہ اپنے اور اہل وعیال کے لئے ضروریات زندگی کماتا تھا۔ اور اس دوران نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کی یہ دعا میرے پیش نظر رہتی :
اللهم ارزق آل محمد قوتاً
اے اللہ محمد کے اہل خانہ کو بقدر گزران رزق دے
(صحیح بخاری)

باقی وقت میں سے ہر دن 6 سے 8 گھنٹے طلبِ علم ، تالیف ، کتبِ حدیث بالخصوص مکتبہ الظاہریہ میں موجود مخطوطات کے مطالعہ میں گزارتا تھا۔
بحوالہ : حیاۃ الالبانی للشیبانی (1 / 48)

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مخالفین علامہ البانی کو اندھی مخالفت کے بجائے تحقیق کی توفیق دے اور ہدایت کی راہ سے سرفراز کرے ، آمین۔

2 تبصرے:

  1. گمنام19/6/09 4:41 PM

    السلام علیکم برادرم حیدر آبادی صاحب۔
    شائد آپکے اکثر قارئین کو شیخ البانی رحمۃاللہ علیہ کے مقام و مرتبہ معلوم نہیں ہے۔اس لئے کسی صاحب نے اس افتراکو جان نے کے باوجود اپنے آراء کا اظھار یا موضوع پر لب کشائی نھیں کی۔
    اللہ آپکو اچھی جزاء دے،اور علامۃ البانی کی گوناگوں خدمات کا بہتر صلہ اللہ انکو عطافرمائے۔آمین یارب العالمین۔

    I Love Pakistan

    جواب دیںحذف کریں
  2. السلام علیکم و رحمۃ اللہ
    شیخ البانی رحمۃاللہ علیہ کے متعلق مواد درکار ہے۔(ان کی سوانح اور ان کا کام اور جو ان کے کام پر تنقید ہوئی ہے ) اس کے علاوہ حیاۃ الالبانی للشیبانی کتاب کہاں سے ملے گی ؟
    کاشف جاوید میانوالی سے 03015793776

    جواب دیںحذف کریں