حیدرآباد میں بولے تو ایسا بولتے پاشا ‫! - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2009/04/26

حیدرآباد میں بولے تو ایسا بولتے پاشا ‫!

ایک کتاب "جرمن افورسم" میں جناب منیر الدین احمد نے کچھ جرمن کہاوتیں بیان کی ہیں ۔۔۔۔۔ وہی کہاوتیں اگر ہمارے حیدرآباد میں بولی جائیں تو ۔۔۔۔۔ ؟
لیجئے ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جرمن:
جو کوئی شادی کرتا ہے وہ ان غموں ‌کو آپس میں بانٹ سکتا ہے جو پہلے اس کو لاحق نہیں تھے۔
حیدرآبادی:
جو کوئی دیر سے شادی کرتا ہے وہ ان بچوں‌ کو بھی پال سکتا ہے جو اس کے نہیں۔

جرمن:
جب مجھ پر کام کرنے کا جنون طاری ہوتا ہے تو میں خاموشی سے ایک کونے میں بیٹھ جاتا ہوں اور انتظار کرتا ہوں جنون کے ختم ہونے کا۔
حیدرآبادی:
جب مجھ پر کام کرنے کا جنون طاری ہوتا ہے تو میں دوسرے کام کرنے والے کو گھورنا شروع کر دیتا ہوں ، پھر وہ کہتا ہے : کئیکو گھور را پاشا؟ میں بولتا ہوں "تیرے کو کیا؟" اس پر وہ آستینیں چڑھاتا ہے ، پھر میں بھی یہی کرتا ہوں ، پھر "اصل کام" شروع ہو جاتا ہے۔

جرمن:
آدمی کے پاس دو بازو ہیں کام کرنے کے لیے اور دو ٹانگیں‌ ہیں کام سے دور بھاگنے کے لیے۔
حیدرآبادی:
آدمی کے پاس دو بازو ہیں ، دوسرے کو بزورِ بازو کام سے روکنے کے لیے اور دو ٹانگیں‌ ہیں مارا ماری کے بعد بھاگ اٹھنے کے لیے۔

جرمن:
اگر تم نے گزشتہ برسوں ‌میں اپنی رائے نہیں بدلی تو اپنی نبض ٹٹولو، ہو سکتا ہے کہ تم مر چکے ہو۔
حیدرآبادی:
اگر تم نے گزشتہ برسوں‌ میں اپنی رائے نہیں بدلی تو ذرا پلٹ کے دیکھ ، ایک گھونسے میں بتیسی باہر نہ نکلے تو ۔۔۔۔۔۔۔

جرمن:
اگر تم چاہتے ہو کہ تمھارے خواب پورے ہوں تو جاگ جاؤ۔
حیدرآبادی:
اگر تم چاہتے ہو کہ تمھارے خواب پورے ہوں تو جلدی اٹھو اور ڈی وی ڈیز لا کر وہ تمام ہندی فلمیں دیکھنا شروع کرو جس میں آسان اور محفوظ بنک ڈکیتی کے طریقے بتائے گئے ہوں۔

جرمن:
محبت ایک صحرا ہے اور جو اس میں گھومتا پھرتا ہے وہ اونٹ ہے۔
حیدرآبادی:
محبت ایک تاریک جنگل ہے اور جو اس میں گھومتا پھرتا ہے وہ گدھا ہے۔

جرمن:
ڈرو نہیں ہم جہنم میں ‌نہیں‌ جائیں ‌گے، ہم اس میں‌ جی رہے ہیں۔
حیدرآبادی:
ڈرو نہیں ہم اب جہنم میں ‌نہیں ‌جائیں‌ گے، کیونکہ ہم ابھی وہیں سے آ رہے ہیں، واقعی بڑی بور فلم تھی "گجنی" !!

جرمن:
بڑے شہروں ‌میں موسمِ بہار۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ انسان صبح سویرے پرندوں‌ کو کھانستے ہوئے سن سکتا ہے۔
حیدرآبادی:
بڑے شہروں ‌میں موسمِ بہار۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ انسان صبح سویرے پرندوں‌ کو دیکھتا ہے تو اسے بھی یاد آتا ہے "لوٹا" پکڑ کر اسے دراصل جلد سے جلد ایک کونے میں جانا ہے ۔۔۔۔۔ کل رات والی بریانی میں گوشت سالا خراب نکلا !!

3 تبصرے:

  1. hahahaha wonderful..sending to one of my hyderabadi friend

    جواب دیںحذف کریں
  2. بہت اچھے بھئی بہت اچھے
    پہلی کہاوت کی تو کیا بات ہے
    :D

    جواب دیںحذف کریں
  3. گمنام16/5/09 9:24 AM

    itnay khatarnak mahawron kay baad kaheen logon main Hederabadion ka image kharab na ho jaay hum to unhain bohat nafees or ilm dost log samajhtay hain,
    wesay dlchusp hain:)
    Abdullah

    جواب دیںحذف کریں